بچوں کی چھٹیوں اورگھر میں تعلیم کےلئے گائڈ لائن جاری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-06-2021
گھر میں تعلیم کےلئے گائڈ لائن
گھر میں تعلیم کےلئے گائڈ لائن

 

 

نئی دہلی: اسکولی تعلیم اورخواندگی کے محکمے ، وزارت تعلیم نے اسکول بند ہونے اور اس سے آگے کےدوران گھر پر مبنی تعلیم میں والدین کی شرکت کیلئے رہنما خطوط جاری کیے۔ تعلیم کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘ نے اپنےٹوئٹ میں کہا ہے کہ وبا کے اس نئے معمول میں بچوں کی نشوونما اور تعلیم کے لئے والدین کے کردار کو اہم تصور کرتے ہوئے ان رہنماخطوط کامقصد ’کیوں‘ اور ’کیا‘ کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے اور اسکول بند ہونے کےدوران بچوں کی خواندگی کی سطح سے قطع نظر ، بچوں کو تعاون فراہم کرنےکیلئے’کیسے‘ والدین کی شرکت اور شمولیت کے بارے میں معلومات فراہم کرناہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ گھر پہلا اسکول ہے اور والدین پہلے اساتذہ ہیں۔

 گھر پر مبنی تعلیم سے متعلق ان رہنما خطوط میں والدین کو ایک محفوظ اور شمولیتی ماحول اور تعلیم کاایک مثبت کاماحول پیدا کرنے، بچے سے حقیقت پسندانہ توقعات رکھنے، صحت کی دیکھ بھال کرنے اور صحتمند غذاکی ضرورت پر زور دیا گیاہے جبکہ بیک وقت بچوں کے ساتھ تفریح پر بھی زور دیا گیا ہے۔ یہ رہنماخطوط نہ صرف والدین کے لئے ہے بلکہ نگہداشت کرنے والے افراد ، خاندان کے دیگر افراد ، دادا، دادی ، کمیونیٹی کے اراکین اور بڑے بھائی او ربہن کے لئے بھی ہیں جو بچوں کی فلاح وبہبود کو فروغ دینے میں مصروف ہیں۔

 رہنما خطوط میں گھر پر مبنی تعلیم میں بچوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے والدین اور دیگر افراد کیلئے متعدد آسان مشورے دیے گئے ہیں۔ یہ مشاورتی سرگرمیاں قومی تعلیمی پالیسی 2020کےمطابق اسکول کی تعلیم کےمختلف مراحل کے ہیں۔ عمرکے مطابق آرٹ کی سرگرمیوں کی درجہ بندی 5+3+3+4نظام یعنی بنیادی مرحلہ (عمر 3 سے 8 برس) ، تیار ی کامرحلہ (عمر8 سے 11 برس) ، درمیانی مرحلہ (عمر11 سے 14سال) اور ثانوی مرحلہ نیم بالغ عمر سے لیکر بالغ عمر (عمر14 سے 18سال) کی بنیاد پر کی گئی ہے ۔ یہ سرگرمیاں بہت آسان اور مشاورتی ہیں جن کو مقامی ضرورتوں اور سیاق وسباق کے لحاظ سے اختیار کیا جاسکتا ہے اور ڈھالا جاسکتاہے۔ رہنما خطوط میں تناؤ یا صدمے سے دوچار بچوں کے علاج کے لئے آرٹ کے رول کی ستائش کی گئی ہے۔

 رہنما خطوط میں بچوں کی نگرانی اوران کے سیکھنے کے فرق کو دور کرکے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت بہتر بنانے پر زور دیا گیاہے۔ بچوں کی تعلیمی پیش رفت سے متعلق اُمور میں اساتذہ کے ساتھ والدین کااشتراک ، اساتذہ اور والدین دونوں کیلئے اہم ہیں۔

 ان رہنما خطوط میں اسکولوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہگھر میں طلباء کو ہوم ورک اور نصاب سے متعلق دیگر سرگرمیوں ،فیصلوں اور منصوبہ بندی کےبارے میں معلومات اور نظریات فراہم کرنے میں والدین کو بھی شامل کریں۔ وسائل مثلاً نیوزلیٹر ، ای میلس، میموزوغیرہ بھی والدین کو فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

 خاص ضرورتوں کے حامل بچوں کے لئے وسائل دستیاب کرائے گئے ہیں جن تک رسائی والدین کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہے۔ وہ اس سلسلے میں رہنمائی کیلئے اساتذہ سے رجوع کرسکتے ہیں۔ دوسری ایجنسیاں اور ادارے بھی ہیں جو ایسے اُمورکے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں جو ایس ایم سی/ گرام پنچایت اوراسکول کےمنتظمین وغیرہ سے طلب کی جاسکتی ہیں۔

کم پڑھے لکھے یا بالکل ناخواندہ والدین کو مدد فراہم کرنے کیلئے رہنما خطوط میں ایک الگ باب شامل کیا گیا ہے۔ اسکول، اساتذہ اور رضاکار کم پڑھے لکھے والدین کو مدد فراہم کرنے کیلئے مشاورتی اقدامات کرسکتے ہیں۔ 

دوسری جانب سپریم کورٹ کی جانب سے بارہویں جماعت نتائج کے لیے ٹیبلٹ فارمولے کو سپریم کورٹ کی منظوری ملنے کے بعدسینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے تمام پرنسپلوں کو 12ویں کے نتائج کے کام کو آسان بنانے کے لئے انفارمیشن ٹکنالوجی کے استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت دی یے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیاہے کہ یہ نظام حساب کتاب کے کام کو آسان کرے گا، وقت کو کم کرے گا اور بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرے گا۔ یہ سسٹم سی بی ایس ای سے پاس ہونے والے طلبہ کے دسویں جماعت کے نمبروں کو بھی ظاہر کرے گا۔

 

 مذکورہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بورڈ کے دسویں جماعت کے ڈیٹا کو لینے کی بھی کوشش کی جائے گی۔ تمام طلبہ کے لئے دسویں جماعت کے نتائج کی جانچ پڑتال اور نئی پیش رفت کے لیے پورٹل پیر سے دستیاب ہوگا جبکہ دوسرے اجزاء کے لئے سوفٹ ویئر کے دوسرے ماڈیول اس کے بعد فراہم کیے جائیں گے۔ ٹیبلشن پالیسی کے مطابق اسکولوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 23 جون 2021 تک اپنی نتائج کی کمیٹیاں تشکیل دیں اور تمام نشانات کو اپلوڈ کریں۔ جن میں بارہویں تھیوری اسکور اور یونٹ ٹیسٹ اور پری بورڈ اسکور شامل ہیں۔ اس سب کو 15 جولائی تک اپ لوڈ کریں۔ جس کے بعد حتمی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔