اے ایم یو: لٹریری سوسائٹی کی تقریب کے دوران جنرل انگلش کورس بُکس کا اجراء

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 18-12-2021
  اے ایم یو: لٹریری سوسائٹی کی تقریب کے دوران جنرل انگلش کورس بُکس کا اجراء
اے ایم یو: لٹریری سوسائٹی کی تقریب کے دوران جنرل انگلش کورس بُکس کا اجراء

 


 علی گڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انگریزی کے تعاون سے کیمبرج یونیورسٹی پریس (سی یو پی) سے شائع ہونے والی جنرل انگلش کورس بک کی تین جلدوں کا اجراء اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ایک تقریب کے دوران کیا۔

کتابوں کی رسم اجراء تقریب شعبہ انگریزی شعبہ کی رالے لٹریری سوسائٹی کے افتتاحی پروگرام کا حصہ تھی۔ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ آج کی دنیا میں ترسیل و ابلاغ کی مہارت بہت اہمیت رکھتی ہے اور اگر آپ صحیح طریقے سے گفتگو اور مکالمہ کرنے سے قاصر ہیں تو آپ کو نقصان ہو گا۔

یہ کتابیں طلباء کے لئے بہت قیمتی ہیں کیونکہ عمدہ اور درست انگریزی کا علم ہونا تعلیمی اور پیشہ ورانہ میدان میں بہت کارآمد اور ضروری ہے۔ وائس چانسلر نے امید ظاہر کی کہ کیمبرج یونیورسٹی پریس مستقبل میں بھی اے ایم یو کے ساتھ کام کرے گا اور دو طرفہ تعاون بڑھے گا۔

مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے شعبہ انگریزی کے سربراہ پروفیسر محمد رضوان خان نے کہا کہ جنرل انگلش کورس بُک کی اشاعت شعبہ انگریزی کا ایک زیر التوا خواب رہا ہے اور یہ ہمارے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی متحرک قیادت کے ساتھ ساتھ کیمبرج یونیورسٹی پریس کے بے پناہ تعاون کی وجہ سے حقیقت بن پایا ہے۔

سی یوپی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروفیسر رضوان نے کہا کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑے رہے اور ان کتابوں کی اشاعت کے سفر کے دوران ہم پر اعتماد کیا جو کہ بہت اطمینان بخش ہے۔

پروفیسر رضوان نے مزید کہا، ''ان کتابوں سے حاصل ہونے والی رائلٹی انگریزی شعبہ کو جائے گی۔ آمدنی حاصل کرنے کی طرف یہ ہماری چھوٹی شروعات ہے اور مجھے امید ہے کہ شعبہ کے اساتذہ کو سی یو پی کے ساتھ کام کرنے کے مزید مواقع ملیں گے''۔

تینوں جلدوں کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر رضوان نے بتایا کہ ان میں ''جیون کوشل'' کی خصوصیات بھی ہیں، جیسا کہ قومی تعلیم پالیسی 2020 میں زور دیا گیا ہے۔

اے ایم یو کے انڈرگریجویٹ طلبہ کے لئے تینوں کورس بکس، یعنی ''بِلڈ یور لینگویج''،این انٹگریٹیڈ کورس اِن جنرل انگلش (سمسٹر I)، ''امپروو یور لینگویج '' (سمسٹر II)، اور ''اِنرِچ یور لینگویج'' (سمسٹر III) کا مقصد طلبہ کو روانی اور درستگی کے ساتھ گرامر اور الفاظ کے جدید موضوعات کا احاطہ کرتے ہوئے انگریزی بول چال کی تربیت دینا ہے۔

یہ کتابیں آن لائن آڈیو سپورٹ کے ساتھ سننے کی صلاحیت کو بھی فروغ دیں گی تاکہ طلبہ اپنے ذاتی، تعلیمی، اور مستقبل کے پیشہ ورانہ شعبوں میں حقیقی زندگی کے حالات میں زیادہ مؤثر طریقے سے بات چیت کرنے کے قابل بن سکیں۔

پروفیسر رضوان نے شعبہ انگریزی میں رالے لٹریری سوسائٹی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ پروفیسر سید محمد ہاشم، ڈین فیکلٹی آف آرٹس نے مصنفین کی ٹیم اور شعبہ انگریزی کے اساتذہ کو پروجیکٹ کو کامیابی سے مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ مسٹر ونیت مہرا، ہیڈ اسٹریٹجک پارٹنرشپ، کیمبرج یونیورسٹی پریس نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جنرل انگلش کورس بک کی اشاعت کا مشترکہ پروجیکٹ کیمبرج یونیورسٹی پریس کے لئے قیمتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ''سی یو پی کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی عمدہ ترین شراکت داروں میں ایک ہے جو عالمی شہرت کی حامل ہے ''۔ محترمہ النکریتا مہندرا، ایسوسی ایٹ پبلشنگ مینیجر، سی یو پی نے مصنفین کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا، اور مسودہ کی آمد سے لے کر کتابوں کے اشاعت تک کے اپنے تجربے کو بیان کیا۔

انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا ''یہ جلدیں انگریزی کے علاوہ مختلف کورسز کے طلباء کی اہلیت میں اضافہ کریں گی''۔ محترمہ رِچا باتھلا، نیشنل کی اکاؤنٹ مینیجر، سی یو پی نے اپنے اے ایم یو کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کے لئے ان کتابوں کی خاص اہمیت ہے کیونکہ صحیح مواد کا استعمال مہارت کو بڑھانے کی کلید ہے۔

رالے لٹریری سوسائٹی کی افتتاحی تقریب میں طلباء کی طرف سے کئی پیشکش ہوئی، جن میں مونولاگ،ایک مختصر فلم کی نمائش، اور سر سید احمد خان کی تقاریر کے ترجمہ شدہ اقتباسات کی پیش کش شامل تھی۔ مسٹر شمس اور مہوش صولت نے سوسائٹی کی سرگرمیوں کی ایک رپورٹ پیش کی۔

رالے لٹریری سوسائٹی کے زیراہتمام منعقدہ مختلف تقریبات کے نتائج کا اعلان پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ساتھ کیا گیا اور فاتحین کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔ انچارج اساتذہ پروفیسر عائشہ منیرہ رشید، پروفیسر وبھا شرما، محترمہ رابعہ اور شعبہ کے دیگر فیکلٹی ممبران نے اس تقریب میں شرکت کی۔

مس عفنان (ایم اے، انگلش لٹریچر) اور مسٹر محمد عدنان خان (بی اے، انگلش) نے شکریہ کے کلمات اداکئے، جبکہ زینب فاطمہ اور کِسا محسن نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ محمد سیف اللہ ثمر اور زویا احمد تقریب کے کوآرڈنیٹر تھے۔(پریس ریلیز)