فلمی دنیا'تبسم'سے محروم

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 19-11-2022
فلمی دنیا'تبسم'سے محروم
فلمی دنیا'تبسم'سے محروم

 

 

آواز دی وائس: نئی دہلی 

ممتاز اور معروف اداکارہ تبسم چل بسیں- فلمی دنیا' تبسم ' سے محروم ہوگئی , وہ تبسم جو کئی دہائیوں تک فلمی دنیا کا نور بنا رہا, وہ تبسم جس کو دیکھ کر ہر کسی کا چہرہ کھل اٹھتا تھا، جس نے  ہندوستانی سینما  کو حقیقی تبسم سے متعارف کرایا تھا،ہفتہ  کی شام اس دنیا سے رخصت ہو گئیں، انہیں دل کا دورہ پڑا تھا ۔ وہ 78 برس کی تھیں۔ تبسم نے اپنے شو 'پھول کھلے ہیں گلشن گلشن' سے خاص مقبولیت حاصل کی تھی۔  

دوردرشن سے یوٹیوب تک کا سفر طے کرنے والی تبسم نے ایک ایسے وقت ٹی وی شو سے شہرت پائی تھی جب ایسے شوز کا تصور نہیں تھا- سیمی گریوال کی ستاروں سے بھری 'ملاقات'، یا کافی پر کر جوہر کی گفتگو سے بہت پہلے، ہندوستانی سامعین بالی ووڈ کی اپنی ہفتہ وار شو  کے لیے جمعہ کا انتظار کرتے تھے۔ پھول کھلے ہے گلشن گلشن، ہندوستانی ٹیلی ویژن پر سب سے طویل چلنے والا ٹاک شو، 1972 سے 1993 تک دوردرشن پر نشر ہوا تھا اور اس کی میزبانی تبسم گوول نے کی تھی۔ اس میں 40 کی دہائی سے لے کر 80 کی دہائی تک تقریباً ہر اداکار، ہدایت کار، میوزک کمپوزر، گلوکار، پروڈیوسر اور مصنف شامل تھے۔

دو دہائیوں کا وہ سنہری سفر

پروگرام  پھول کھلے ہیں گلشن گلشن  جو ملک کا پہلا سلیبریٹی ٹاک شوتھا جو 8 اکتوبر 1972 کو دوردرشن ممبئی کی نشریات (2 اکتوبر 1972) کے ساتھ شروع ہواتھا۔اس کی نشریات 1993 میں بند کی گئی ۔ تاہم جب ستر کی دہائی میں یہ شو شروع ہوا تھا ، تب اسے وہ مقبولیت حاصل نہیں تھی ، لیکن 80 کی دہائی میں اس کی مقبولیت عروج پر آگئی۔

awazthevoice

ایکٹنگ کی شروعات

بتا دیں کہ تبسم  تین سال کی عمر میں چائلڈ ایکٹر بے بی تبسم کے طور پر نمودار ہوئی تھیں ۔ انہوں نے بیجو باورا (1952) میں نوجوان مینا کماری کا کردار اداکیا۔ چائلڈ ایکٹر کے طور پر کئی کرداروں کے باوجود وہ ایک معروف اداکار کے طور پر اپنی شناخت نہیں بنا سکیں۔

 

تاہم اس سے انہیں کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ انہوں نے خود کہا تھا کہ شاید ایک چائلڈ ایکٹر کے طور پر میری تصویر لوگوں کے ذہنوں میں اتنی گہرائی سے پیوست ہو گئی تھی کہ وہ مجھے ایک بڑی عورت کے طور پر قبول نہیں کر سکتے تھے۔

انہوں نے کہا تھا لیکن میں خوش ہوں کہ چیزیں کیسے ختم ہوئیں. نسل در نسل   لوگ مجھے اب بھی پیار سے یاد کرتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں، ہمیں ہندی سنیما کے کچھ شبیہیں، بشمول امیتابھ بچن اور دیو آنند کے ساتھ اپنی یادگار ملاقاتوں کی سیاہ اور سفید اور سیپیا ٹن تصویریں دکھاتی ہیں۔

 تبسم نے بطور چائلڈ ایکٹر نرگس (1947) سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا، اس کے بعد میرا سہاگ (1947)، منجھدھر (1947) اور باری بہن (1949) وغیرہ میں کام کیا۔ ان کی آخری فلم سورگ (1990) میں نظر آئیں۔

awazthevoice

پیدائش

تبسم 9 جولائی 1944ء کو ممبئی میں ایک آزادی پسند رہنماایودھیا ناتھ سچدیو اور آزادی پسند   صحافی و مصنفہ اصغری بیگم کے یہاں پیدا ہوئیں۔ تبسم کے والد نے تبسم کی والدہ کے مذہبی جذبات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کاان کا نام تبسم رکھا، جبکہ تبسم کی والدہ نے تبسم کے والد کے مذہبی جذبات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ان کا نام کرن بالا رکھا۔ شادی سے پہلے کے دستاویزات کے مطابق ان کا سرکاری نام کرن بالا سچ دیوا تھا۔

شادی

تبسم کی شادی ٹی وی اداکار ارون گوول کے بڑے بھائی وجے گوول سے ہوئی ہے۔ان کے بیٹے ہوشنگ گوئل نے تین فلموں میں کام کیا ہے تم پر ہم قربان (1985ء) جسے تبسم نے پروڈیوس کیا تھا اور ہدایتکاری کی تھی جس میں انہوں نے جانی لیور کو پہلی بار بطور مزاح نگار ادا کیا تھا۔ فلم کبوتر (1987ء) اورعجیب داستان ہے یہ (1996ء) زی ٹی وی کے ذریعہ پروڈیوس کیا گیا تھا اور جے اوم پرکاش (ریتک روشن کے دادا) نے ہدایت کی تھی 2009ء میں، ان کی پوتی خوشی (ہوشینگ کی بیٹی) نے فلم ہم پھر ملے نا ملے سے فلمی آغاز کیا۔

awazthevoice

بتا دیں کہ ان کے بیٹے ہوشانگ گوول کے مطابق جب کہ وہ بالکل صحت مند تھیں۔ 10 دن پہلے انہوں نے اپنے شو کے لیے شوٹنگ کی تھی۔ اور اگلے ہفتے دوبارہ ان کی شوٹنگ ہونے والی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں گیس کی شکایت تھی۔ کچھ دن قبل انہیں اسپتال میں بھی داخل کرایا گیا تھا۔ بعد میں انہیں ڈسچارج کر دیا گیا لیکن کل دوبارہ داخل کرانا پڑا تھا۔

تبسم گزشتہ سال کوروناسے صحت یاب ہوئی تھیں۔ انہوں نے تقریباً 10 دن اسپتال میں گزارے تھے۔۔