بلا تفریق مذہب تعلیمی و فلاحی کاموں میں سرگرم خانقاہ ولیہ قادریہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 02-05-2023
بلا تفریق مذہب تعلیمی و فلاحی کاموں میں سرگرم خانقاہ ولیہ قادریہ
بلا تفریق مذہب تعلیمی و فلاحی کاموں میں سرگرم خانقاہ ولیہ قادریہ

 

نئی دہلی:آواز دی وائس

ہندوستان  میں مسلمانوں کی آمد کے ساتھ ہی صوفیہ کرام کے ورود کا سلسلہ شروع ہوا۔ ابتدا سے ہی  ان بزرگوں نے بقائے باہمی، قومی یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی تعلیمات دی ہیں۔ انہوں نے لوگوں کے درمیان امن و اخوت اور بھائی چارے کو فروغ دیا ، آپس میں مل جل کر رہنے کی تلقین کی۔ پہلے خانقاہیں اور درگاہیں علم کا مرکز ہوا کرتی تھیں جو کام آج اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں کر رہی  ہیں وہی کام خانقاہیں کرتی تھیں۔ آج بھی ہندوستان میں بہت سی ایسی خانقاہیں اور درگاہیں ہیں جو سماجی و رفاہی کاموں کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں کو فروغ دینے میں اہم کارنامے انجام دے رہی ہیں اور نئی نسل کے مستقبل کو روشن اور تابناک بنانےکے لیے کوشاں ہیں۔ ایسی ہی خانقاہوں میں سے ایک خانقاہ ولیہ  قادریہ، جہانگیر نگر، فتح پور (یوپی)ہے جو  بلا تفریق مذہب علم کی روشنی سے قوم کے نونہالوں کا مستقبل سنوارنے میں سرگرم ہے، وہیں دوسری طرف رفاہی و فلاحی کاموں کے لیےبھی کوشاں ہے۔ تعلیمی و  سماجی خدمات کے لیے خانقاہ میں ’خدمت خلق فاؤنڈیشن‘ کےنام سے ایک ٹرسٹ قائم کیا گیا ہے جو خانقاہ کے سجادہ نشین کی سرپرستی اور رہنمائی میں  کام کر رہا ہے۔

فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر سید قمرالاسلام کے مطابق  خدمت خلق فاؤنڈیشن ہندوستان کے امن پسند نوجوانوں کا پلیٹ فارم ہے جو بلا تفریق مذہب سماج کے ہر طبقے کی بھلائی اور خدمت کرتا ہے۔ محبت و بھائی چارہ پر مبنی صوفیہ کی تعلیمات کے مطابق ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کا احیا اور معاشرے میں امن و محبت کا فروغ خدمت خلق فاؤنڈیشن کا نصب العین ہے۔ فاؤنڈیشن نے اب تک جو بھی کام کیے ہیں ان سے سماج کا ہر طبقہ مستفید ہوا ہے۔

سید قمرالاسلام کا کہنا ہے کہ فاؤنڈیشن اول روز سے  تعلیمی انقلا ب کی حوصلہ افزائی کرتا آرہا ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ فضولیات میں وقت اور سرمایہ برباد کرنے کے بجائے وطن عزیز ہندوستان کی آنے والی نسل کو تعلیم یافتہ اور بہتر انسان بنانے میں پوری طاقت و محنت صرف کردی جائے تبھی اس سماج کا کچھ بھلا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم صوفی سنتوں کے راستے پر چل کر بلاتفریق سبھی انسانوں کی خدمت پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں۔

خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ہونے والے چند اہم فلاحی کاموں پر ایک نظر:

پرورش اسکیم:

علم کسی بھی قوم کی ترقی کا پہلا زینہ ہے، اس کے بغیر نہ صرف یہ کہ فرد کا تہذیبی شعور مضمحل ہوجاتا ہے بلکہ لوگ روز مرہ کی اخلاقیات تک سے نامانوس رہتے ہیں۔ اسی لیے خدمت خلق فاؤنڈیشن نے  ایک قابل ستائش  پروگرام ’’پرورش اسکیم‘‘ شروع کیا ہے، جس کے تحت مدارس اسلامیہ، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم بچوں کی کفالت کی جاتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت میڈیکل اور لا جیسے شعبوں کے طلبہ کو پچیس پچیس ہزار روپے سالانہ جبکہ اسکول  اورمدارس میں تعلیم حاصل کرنے والوں کو دس دس ہزار روپے سالانہ دیے جاتے ہیں۔

فاؤنڈیشن ہر برس پانچ ذہین طلبہ کا انتخاب کرکے مکمل طور سے انہیں اپنی کفالت میں لیتا ہے اور پرائمری سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک ان کے اخراجات برداشت کرتا ہے۔

ہیلپنگ ہینڈس(Helping Hands) :

فاؤنڈیشن کی ہیلپنگ ہینڈس اسکیم ان ہنرمند طلبہ کے لیے ہے جو  اپنی زندگی میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں، لیکن مالی پریشانیوں کی وجہ سے دشواریوں کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے لیے اس پروگرام کی شروعات کی گئی ہےجس کے تحت ضرورت مند طلبہ  صرف ڈیڑھ سے دو گھنٹے یومیہ فاؤنڈیشن کے لیے کام کرکے مناسب معاوضہ حاصل کرسکتے ہیں۔

صحت میلہ:

اپنے قیام ہی سے فاؤنڈیشن نے مفاد عامہ کی خاطر کئی طرح کے اقدامات کیے ہیں، جن میں اس کا سالانہ میڈیکل کیمپ بھی ہے۔ ابتدا میں اس کیمپ میں صرف آنکھوں کے فری علاج اور آپریشن کی سہولتیں مہیا تھیں۔ لیکن چند سالوں کے کامیاب تجربے کے بعد اسے صحت میلہ میں تبدیل کردیا گیا۔ جن میں آنکھوں کے علاج کے علاوہ امراض اطفال اور نسوانی امراض کے ماہرین شرکت کرتے ہیں۔ ذات و مذہب میں کسی تفریق کے بغیر اس خدمت سے سماج کا ہر طبقہ یکساں مستفید ہورہا ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فنڈ:

ملک کے وہ خطےجہاں کے باشندگان قدرتی آفات کی زد میں آجانے کی وجہ سے مصائب کا سامنا کرتے ہیں ، فاؤنڈیشن ان کے ساتھ تعاون کو اپنا بنیادی فرض سمجھتا ہے۔

لٹریچر:

خدمت خلق فاؤنڈیشن نے صحیح اسلامی تعلیمات کی اشاعت   اور  پیغمبر امن و سلامتی حضرت محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی سیرت کو عام کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے تاکہ برادران وطن کے درمیان پروان چڑھ رہیں غلط فہمیاں دور ہوں اور بقائے باہمی کی فضا ہموار ہو، اسی عزم کے ساتھ فاؤنڈیشن نے سیرت مہم کا آغاز کیا ہے اور اب تک متعدد کتابچے شائع کرکے مفت تقسیم کیے گئے ہیں:

اسلام کے پیغبراز پروفیسر کرشنا راؤ(ہندی)

امام حسین کون؟ از ڈاکٹر سراج احمد مصباحی(انگریزی)

وہی خدا ہے(اردو، ہندی)

منزل مقصود کی طرف نئی نسل کی رہنمائی از ڈاکٹر سراج احمد مصباحی(انگریزی)

مستقبل کے عزائم:

پرائمری سطح کے اسکولوں کا قیام:تعلیمی نظام کی درستگی وقت اور قوم کی بنیادی ضرورت ہے۔ شرح خواندگی میں اضافے کے بغیر قومی سطح پر کسی بھی کامیابی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ لہذا پہلے مرحلے میں اسلامی طرز کے انگلش میڈیم اسکولوں کا قیام  فاؤنڈیشن کے اولین منصوبوں میں شامل ہے۔

شاہ رفیع الدین میموریل اسپتال: خانقاہ ولیہ کے قریب جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ایک اسپتال کا قیام۔

مساجد فنڈ: ملک کے طول و عرض میں مساجد کی تعمیر و تزئین نیز ائمہ مساجد کے وظائف کے لیے ایک مستقل فنڈ کا قیام۔

اسکالرز فنڈ: مختلف علمی میدانوں میں تحریری خدمات انجام دینے والوں کے تعاون کے لیے مستقل فنڈ کا انتظام۔

مسلم بیت المال: زکوٰۃ و صدقات کا مستقل فنڈ قائم کرکے سماج کے پسماندہ طبقات تک پہنچانا اور زندگی کی رفتار میں ان کو آگے بڑھانا۔

جدید ترین سہولتوں سے آراستہ مخدوم فخرالدین کالج کا قیام:

فخرالاولیا مخدوم سید شاہ فخرالدین احمد قادری کے سوسالہ جشن کے موقع پر ان کی یادگاہ کے طور  پر ایک ایسے ماڈرن طرز کے اسکول کا قیام جس میں مسلم طلبہ اسلامی ماحول میں رہ کر عصری تعلیم سے آراستہ ہوں اور قوم و ملت کی ترقی میں اپنا کردار نبھائیں۔