کورونا : احتیاط لازمی،انسانی جان سب سے قیمتی شئے ہے۔ علما و دانشور

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-01-2022
کورونا : احتیاط لازمی،انسانی جان سب سے قیمتی شئے ہے۔ علما و دانشور
کورونا : احتیاط لازمی،انسانی جان سب سے قیمتی شئے ہے۔ علما و دانشور

 

 

آواز دی وائس : منصور الدین فریدی

 

جان ہے تو جہان ہے۔ انسانی جان سے زیادہ قیمتی کوئی اور شئے نہیں ۔

پرہیزعلاج سے بہتر ہے۔

آپ اپنے لیے اور اپنے اہل خاندان کے لیے رحمت بنیں زحمت نہیں۔

خود کو بھی وبا سے محفوظ رکھیں اور دوسروں کو بھی۔

زندگی رہے گی تو عبادت کا بھی موقع ملے گا اوراپنوں کا ساتھ بھی۔

حکومت کی گائڈ لائن کا احترام کریں ۔

ملک میں کورونا کی نئی لہرکےسبب احتیاط اورپرہیز کے لیے یہ فرما رہے ہیں علما اور دانشور۔جن کا مشورہ ہےکہ اس نازک صورتحال میں اس بات کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ انسانی جان سے قیمتی کوئی اور شئے نہیں ،یہ بات مذہب نے بھی بتائی ہے ساتھ ہی احتیاط سے کام لینا بھی پیغمبراسلام کی تعلیمات کا حصہ ہے۔ ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے اثرات عیاں ہیں ایسے میں اجتماعات اور تہواروں کو ٹالا جارہا ہے ۔ساتھ ہی شادیوں اور دیگر محفلوں کو نظر انداز کرنے کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔

دہلی کی فتح پوری مسجد کے امام مولانا مفتی محمد مکرم احمد نے آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری گائڈ لائن پر عمل کرنا ضروری ہے ،آپ کسی چالان کے کاٹے جانے کا انتظار نہ کریں کیونکہ حکومت جو بھی کررہی ہے یا سوچ رہی ہے اس کا تعلق عوام کے تحفظ سے ہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ کوئی چوری چھپے پروگرام نہ کرے اور خود کو اس قسم کی محفلوں سے بھی دور رکھے۔

یہ صرف آپ کے لیے نہیں بلکہ آپ کے اہل خاندان کے لیے بھی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ نہ تو وبا سے خوف زدہ ہوں اور نہ افواہوں کو ہوا دیں ،احتیاط ایک آسان پر ہیز ہے۔گھر میں عبادت کی بھی شریعت میں گنجائش ہے اس لیے نہ تو بھیڑ لگائیں اور نہ اس کا حصہ بنیں ۔

دہلی میں پارلیمنٹ اسٹریٹ مسجد کے امام مولانا محب اللہ ندوی نے بھی یہ اپیل کی ہے کہ کورونا کی لہر میں شدت کے سبب ہم سب کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے ،ہماری احتیاط سے نہ صرف ہم بلکہ معاشرہ بھی محفوظ رہے گا۔ ہم اس سے قبل دو لہروں میں خوفناک تجربات کا سامنا کرچکے ہیں اس لیے کوئی کسی خطرے کو دعوت دینا دانشمندی نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جاری کردہ گائڈ لائن کا پابند ہونا ضروری ہے ۔ جس پر عمل کرکےہم اس وبا کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

کولکتہ ناخدا مسجد کے امام مولانا شفیق قاسمی نے آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالات خراب ہورہے ہیں اور ان کا بد سے بدتر ہونے یا نہ ہونے کا دارومدار ہم سب پر ہی ہوگا۔

مذہب نے اس بارے میں بہت واضح پیغام دیا ہے کہ انسانی جان سب سے قیمتی شئے ہے اس لیے ہمیں خود بھی محفوظ رہنا ہے اور دوسروں کے لیے بھی خطرے کو دور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بحث عبادت کی ہوتی ہے لیکن اس کے لیے مذہب اور شریعت میں بے انتہا لچک اور گنجائش ہے اس لیے وبا کے دوران اجتماعیت سے بچیں ۔یہی انسانی ،سماجی اور مذہبی فریضہ ہے۔

کولکتہ کے امام عیدین قاری الطاف الرحمان نے بھی کورونا کی وبا کے بڑھتے اثر کے سبب ہر کسی پر احتیاط لازمی ہونے کی بات کی۔انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو وبا سے بچاو کی تدابیر کرنی چاہیں کیونکہ اسی میں خیر ہے۔ہمارے پیغمبر اسلام نے بھی یہی پیغام دیا ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے ۔جس کا مطلب یہی ہے کہ انسان کسی بھی بیماری سے بچنے کے لیے تدابیر تلاش کرے اور ان پر کار بند رہے۔

قاری الطاف الرحمان نے کہا کہ ان حالات میں احتیاط بھی کریں اور دعا بھی کیونکہ ہم دو سال کے دوران اس کی بے پناہ تباہی دیکھ چکے ہیں ۔جانی نقصان کی کوئی تلافی نہیں ہوسکتی اس لیے محفوظ رہیں ساتھ ہی دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں۔

ممبئی کے ممتاز عالم مولانا ظہیر عباس رضوی نے کہا کہ بلا شبہ ہر کسی کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے ۔دنیا نے اس وبا کی خطرنا۰ک شکل دیکھی ہے اور ہر کوئی اس سے ہوئے نقصانات سے واقف ہے اس لیے یہی تجربہ احتیاط کی راہ دکھانے کے لیے کافی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کم سے کم اپنی اور اپنے اہل خاندان کی زندگی کا خیال رکھیں تو دنیا محفوظ ہوجائے گی۔ہمیں سرکاری گائڈ لائن کا احترام کرنا چاہیے۔یہ کوئی معمولی مسئلہ نہیں انسانی جانوں کا معاملہ ہے۔جسے مذہب نے سب سے قیمتی قرار دیا گیا ہے۔