باجرے کا بین الاقوامی سال ہوگا 2023، آخرکیوں؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
باجرے کا بین الاقوامی سال ہوگا 2023 آخرکیوں؟
باجرے کا بین الاقوامی سال ہوگا 2023 آخرکیوں؟

 

 

نئی دہلی: وزیر اعظم مودی نے اگست 2022 کے 'من کی بات' پروگرام میں یکم سے 30 ستمبر کو 'غذائیت کا مہینہ' بتایا اور کہا کہ ہندوستان دنیا میں باجرے کی پیداوار میں سب سے آگے ہے۔ تمام ہندوستانیوں کو اسے کھانا چاہیے۔ یہ اناج غذائی قلت سے لڑنے کے لیے فائدہ مند ہے۔

دراصل، سال 2023 کو جوار کے بین الاقوامی سال کے طور پر منایا جائے گا۔ 2021 میں ہندوستان نے اقوام متحدہ کو اپنی تجویز بھیجی۔ باجرہ جیسا اہم غلہ اپنے آپ میں ایک مکمل کھانا ہے۔ ہم جس باجرے کی بات کر رہے ہیں اس کا ذکر بھی تاریخ میں موجود ہے جسے آج سمارٹ یا سپر فوڈ کا نام دیا جا رہا ہے۔

موریہ خاندان میں جوار کو سردیوں کے موسم میں کھایا جاتا تھا۔ 322-185 قبل مسیح کے درمیان، ہندوستان پر موریہ خاندان کا غلبہ تھا۔ مورخین بتاتے ہیں کہ یہاں سردیوں میں صرف باجرا کھایا جاتا تھا۔ اس وقت شراب بھی موٹے اناج سے بنتی تھی۔

دہلی سلطنت کا حکمران شیر شاہ سوری ایک بہادر جنگجو تھا۔ وہ راجستھان پر قبضہ کرنا چاہتا تھا تاکہ اپنی حکمرانی کو طول دے سکے۔ اس نے مارواڑ، جودھ پور کے راجہ مالدیو کے جرنیلوں جیتا جی اور کوپاجی سے مقابلہ کیا۔

یہ 1543 کی بات ہے۔ اس وقت گری سمیل کی جنگ لڑی گئی جس میں شیر شاہ سوری کمزور ہو گیا۔ مارواڑ کی فوج دہلی کے قریب پہنچ چکی تھی۔ ایسے میں شیر شاہ سوری نے میدان چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ جنگ کے بعد شیر شاہ سوری نے کہا، آج میں مٹھی بھر باجرے کے لیے پورے ہندوستان کی سلطنت کو کھو دیتا۔

شیر شاہ سوری نے باجرے کا ذکر اس لیے کیا کہ راجستھان باجرے کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا ملک ہے۔ ہندوستان ، دنیا میں باجرے کی سب سے زیادہ مقدار اگاتا ہے، اس کی پیداوار کا 85% حصہ اکیلے راجستھان میں ہے۔ درحقیقت، راجستھان میں خشک آب و ہوا ہے، مٹی کم زرخیز ہے اور باجرہ اسی طرح کی ریتلی مٹی اور خشک آب و ہوا میں بہتر اگتے ہیں۔

راجستھان میں آپ کو باجرے کی روٹی سے لے کر کھچڑی تک ملے گی۔ مارواڑی کھچڑی کو 'کھچڑا' یا 'کھچ' کہا جاتا ہے۔ وہاں چیلہ، بٹی چرمہ، حلوہ، کچوری، ماتری سمیت تمام چیزیں باجرے سے ملتی ہیں۔