نومبر میں تھوک مہنگائی گھٹ کر 5.85 فیصد

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-12-2022
نومبر میں تھوک مہنگائی گھٹ کر 5.85 فیصد
نومبر میں تھوک مہنگائی گھٹ کر 5.85 فیصد

 

 

نئی دہلی :خوردنی تیل، ٹیکسٹائل اور کیمیکل اور کیمیائی مصنوعات کی تھوک قیمتوں میں نرمی کے درمیان تھوک مہنگائی میں گراوٹ کا سلسلہ جاری رہنے کے ساتھ ہندوستان میں تھوک مہنگائی نومبر 2022 میں گھٹ کر 5.85 فیصد پر درج کی گئي ہے.

 یہ اطلاع بدھ کے روز جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار میں دی گئی اس سے قبل اکتوبر 2022 میں آل انڈیا ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی ) پر مبنی تھوک مہنگائی سالانہ 8.39 فیصد تھی۔ مہنگائی مہینوں تک بلند سطح پر رہنے کے بعد، کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) اور ڈپلیو پی آئی اب چھ فیصد سے نیچے آ گیا ہے۔

وزارت تجارت وصنعت کی طرف سے آج جاری ہونے والی ریلیز کے مطابق، "نومبر 2022 میں مہنگائی کی شرح گھٹنے میں بنیادی طور پر اشیائے خوردونوش، دھاتوں، ٹیکسٹائل، کیمیکل اور کیمیائی مصنوعات اور کاغذ اور کاغذی مصنوعات کی قیمتوں میں پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں آنے والی گراوٹ کا اہم کردار ہے۔

تقریباً 19 ماہ تک دوہرے ہندسوں میں رہنے کے بعد اکتوبر میں تھوک مہنگائی دس فیصد سے نیچے آ گئی تھی۔

ہول سیل پرائس انڈیکس میں چیزوں کی صرف بنیادی تھوک قیمتیں دیکھی جاتی ہیں۔ اس میں ٹیکس، چھوٹ/تجارتی چھوٹ، نقل و حمل اور دیگر چارجز شامل نہیں ہیں۔

منگل کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کی خوردہ افراط زر کی شرح نومبر 2022 میں 5.88 فیصد کی 11 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی، جس کی بنیادی وجہ خوراک اور سبزیوں کی قیمتوں میں کمی ہے۔ تاہم، تیار شدہ مصنوعات کے زمرے میں خوردہ افراط زر اب بھی بہت زیادہ ہے۔

ریزرو بینک قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے اس سال مئی سے پالیسی ریپو ریٹ میں اضافہ کر رہا ہے۔

مینوفیکچرنگ کے وسائل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مارکیٹ میں تیار اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ ملک میں گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی ٹاٹا موٹرز نے ابھی منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے مہینے میں تجارتی گاڑیوں کی قیمتوں میں دو فیصد تک اضافہ کرنے جا رہی ہے۔