رتن ٹاٹا اسکالرشپ کے فاتحین میں جنید منظور ڈار شامل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 08-04-2025
رتن ٹاٹا اسکالرشپ کے فاتحین میں جنید منظور ڈار شامل
رتن ٹاٹا اسکالرشپ کے فاتحین میں جنید منظور ڈار شامل

 



نئی دہلی

نریندر مودی اسٹڈیز سینٹر (نمو سینٹر) نے نوجوان مصنفین کے لیے مشہور رتن ٹاٹا اسکالرشپ کے فاتحین کا اعلان کیا ہے۔ اس سال کشمیر یونیورسٹی کے سابق طالب علم، محقق اور نوجوان مصنف جنید منظور ڈار کو رتن ٹاٹا کی زندگی اور ان کے تعاون پر ایک کتاب لکھنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ یہ اعلان 97 کتاب کے پروپوزلز میں سے انتخاب کرنے کے بعد کیا گیا۔

نمو سینٹر کی جیوری نے جنید منظور کو رتن نول ٹاٹا کی زندگی پر مبنی ایک کتاب لکھنے کے لیے منتخب کیا ہے، جو ان کے سماجی اور صنعتی شعبے میں تعاون کو اجاگر کرے گی۔ پروفیسر جاسم محمد، جو نریندر مودی اسٹڈیز سینٹر کے صدر ہیں، نے بتایا کہ اس اسکالرشپ کے لیے پورے ملک سے نوجوانوں کی طرف سے بہت زیادہ ردعمل آیا۔

انہوں نے کہا، ہمیں رتن ٹاٹا کی قیادت اور وراثت کو سمجھنے والے نوجوانوں سے کئی پروپوزلز موصول ہوئے ہیں۔ خاص طور پر، ہم نے ہندی زبان میں پروپوزلز کی تعداد کم دیکھی، اور جو پروپوزلز آئے وہ ہمارے معیار پر پورا نہیں اُترے۔ لہٰذا، جیوری نے ہندی پروپوزلز کی آخری تاریخ 30 اپریل 2025 تک بڑھا دی ہے تاکہ ہم اعلی معیار کی ہندی کتابیں حاصل کر سکیں۔

رتن ٹاٹا کی وراثت پر کتاب

یہ کتاب رتن ٹاٹا کی فلاحی خدمات، قوم کی تعمیر میں ان کے تعاون اور ان کی سوچ کی خصوصیات کو اجاگر کرے گی۔ پروفیسر جسیم محمد نے مزید کہا، ہماری کتاب کا مقصد نوجوان نسل کو رتن ٹاٹا کے  متاثر کن سفر سے روشناس کرانا ہے، اور یہ دکھانا ہے کہ کس طرح انہوں نے بھارت کے صنعتی منظرنامے کو بدلتے ہوئے اخلاقیات اور سماجی ذمہ داری کو برقرار رکھا۔

گرانٹ اور اشاعت

جیوری کی رکن پروفیسر دیویا تنور نے اعلان کیا کہ جنید منظور کو ان کی تحقیق اور تحریر کے لیے 50,000 روپے کی گرانٹ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، نمو پبلی کیشن اس کتاب کی اشاعت کرے گا، جو بعد میں مفت میں تقسیم کی جائے گی۔ یہ کتاب رتن نول ٹاٹا کی وراثت پر مبنی ہوگی اور اسے نریندر مودی اسٹڈیز سینٹر کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب کرایا جائے گا۔

کشمیر سے نوجوان مصنف کی کامیابی

جنید منظور، جو کشمیر یونیورسٹی کے سابق طالب علم ہیں، اپنی تحقیق اور تحریری صلاحیتوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ یہ ان کی کامیابی نہ صرف ان کے لیے بلکہ کشمیر کے لیے بھی فخر کا باعث ہے، کیونکہ یہ کشمیر کے نوجوان مصنفین کے لیے ایک ترغیب کا ذریعہ ہے۔

قومی سطح پر نوجوان مصنفین کی حمایت

نمو سینٹر کی جیوری اور مشاورتی کونسل کے رکن جاوید رحمانی نے کہا، ہم اپنے ملک کی شکل دینے والے عظیم رہنماؤں کی کہانیوں کو دستاویزی شکل دینے کے لیے نوجوان مصنفین کی حمایت کرتے ہیں۔ اس قسم کی منصوبے ہماری آنے والی نسل کو متاثر کرتی ہیں اور ان کے لیے ایک مثبت سمت فراہم کرتی ہیں۔

رتن ٹاٹا میموریل لیکچر

نمو سینٹر نے رتن ٹاٹا کی وراثت کو زندہ رکھنے کے لیے پچھلے سال 28 دسمبر کو بھارت انٹرنیشنل سینٹر میں پہلے رتن ٹاٹا میموریل لیکچر کے دوران اعلان کیا تھا کہ نوجوان مصنفین کے لیے ہندی اور انگریزی میں دو کتابیں لکھنے کے لیے 50-50 ہزار روپے کی اسکالرشپ دی جائے گی۔

یہ پروگرام رتن ٹاٹا کے تعاون کو وسیع سطح پر تسلیم دلانے کے مقصد سے منعقد کیا گیا تھا۔ اس اقدام کے ذریعے نریندر مودی اسٹڈیز سینٹر ملک کے نوجوانوں کو متاثر کرنے اور ان کے درمیان قوم کی تعمیر اور سماجی ذمہ داری کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کے لیے پرعزم ہے۔