جانئے! یوٹیوبر خالد العماری نے کیوں کہا کیرالہ میرے گھر جیسا ہے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 12-09-2022
جانئے! یوٹیوبر خالد العماری نے کیوں کہا  کیرالہ میرے گھر جیسا ہے
جانئے! یوٹیوبر خالد العماری نے کیوں کہا کیرالہ میرے گھر جیسا ہے

 

 

 آواز دی وائس، نئی دہلی

ہندوستانی ریاست کیرالہ ہمیشہ سے ہی سیاحوں کے لیے مرکز توجہ بنا رہا ہے۔ کیرالہ کا پُرسکون پانی گھومتا ہوا بیک واٹر اور وسیع پیمانے پر مسالے کے باغات کچھ ایسی خصوصیات ہیں جو ریاست کیرالہ کو ہندوستان کے پسندیدہ ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک قرار دیتی ہیں۔ 'خدا کا اپنا ملک' کے نام سے مشہور، ریاست مسافروں کے لیے جنت ہے، دونوں مقامی اور باہر کے لوگ جو اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں۔متحدہ عرب امارات کے مشہور یوٹیوبر خالدالعماری ان دنوں کیرالہ کے دورے پر ہیں۔ وہ کیرالہ کی سیاحت سے اتنا متاثر ہوئے اسے وہ اپنا دوسرا گھر مانتے ہیں۔ 

یوں تو ملک کے کونے کونے میں ملک کی عصبیت کچھ نہ کچھ پیش کرتی ہے۔ ان تہوں کو پسند نہ کرنا ناممکن ہے جن میں ہندوستان نے خود کو لپیٹ لیا ہے۔ چاہے وہ ممبئی کا میرین ڈرائیو ہو، آگرہ کا تاج محل، مغربی بنگال کا ہاوڑہ برج یا کیرالہ کے سرسبز چائے کے باغات ہوں، ہندوستان ان سب کا احاطہ کرتا ہے۔ 

اس ریاست کے بارے میں دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ اس کی ٹپوگرافی سدا بہار ٹھنڈی پہاڑیوں سے لے کر سمندری ساحلوں کے سکون تک ہے۔ کیرالہ مسافروں اور آوارہ گردی کے لیے ایک پکوان ہے۔ میٹروپولیٹن جنگل سے مکمل طور پر الگ تھلگ کیرالہ کی خوشگوار آب و ہوا میں سیاحوں کی بھیڑ اس ریاست میں آتی ہے۔ 

 متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے خالد العماری ایک مشہور یوٹیوبر ہیں، وہ اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعے دوسرے ممالک میں ہونے والےاپنے سیاحتی تجربات کو عالمی سامعین تک پہنچاتے ہیں۔اسی ضمن میں وہ کیرالہ کی سیاحت پرہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ کیرالہ کا یہ میرا اب تک کا بہترین سفررہا ہے۔ کممٹکلی اور اوناسادیا کو دیکھنے کے بعد مجھ کو ایک نیا اور بالکل انوکھا تجربہ ہوا ہے۔ میں نے اس سفر میں حیرت انگریز باتیں دریافت کی ہیں۔

خالدالعماری اپنے یوٹیوب چینل اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے دوسرے ممالک میں اپنے تجربات کو عالمی سامعین تک پہنچا رہے ہیں۔ ان کے مختلف ممالک لاکھوں فالورز ہیں۔ یہ سچ  ہے کہ دنیا نے تقریباً دو سال تک وبائی مرض کا مقابلہ کیا، بہت سی چیزیں نظروں سے اوجھل رہیں، لوگ مقید ہوکر رہ گئے، لوگوں نے ایک جگہ سے دوسری جگہ آنا جانا بند کردیا۔ دو سالوں کے طویل وقفے کے بعد دنیا کے ہر شعبے اب پٹری پر لوٹ رہےہیں۔

خالد العماری اپنے یوٹیوب کے پروگرام کے تحت مختلف علاقوں اور ملکوں کا سفر کر رہے ہیں۔ کیرالہ کا سفر بھی اسی پروگرام کا ایک حصہ ہے۔ خالد العماری نے کہا کہ وبائی امراض کے دن انتہائی سخت تھے اور سفری پابندیاں تھیں۔ جب پابندیاں ختم ہوگئیں تو انہیں سفر کرنے کا موقع ملا۔

وہ بتاتے ہیں کہ مجھے سفر کرنا اور نئی نئی چیزیں دریافت کرنا پسند ہے۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کوئی جگہ لوگوں کے لیے خاص کیوں ہوجاتی ہے، وہاں کیوں لوگ رہنا پسند کرتے ہیں۔ لوگ ان علاقوں میں کیوں رہنا پسند کرتے ہیں۔ مجھے مختلف ثقافتوں، مذاہب اور تقریبات کو سیکھنا اور اس کی کھوج کرنا پسند ہے جو ہم سب کو جوڑتی ہیں۔ خالد نے تین دنوں تک  تھریسور میں گزارا ہے۔ وہ یہاں اونم کے پکوانوں سے لطف اندوز ہوئے۔ اس کے علاوہ وہ مقامی ثقافتی پروگرام میں بھی شرکت کر رہے ہیں۔

وہ کیرالہ کے مقامی لوگوں سے بہت زیادہ متاثر ہوئے، یہاں کے لوگوں نے ان کا استقبال مسکراہٹ کے ساتھ کیا۔اس تجربے کے بعد انہوں نےکہا کہ کیرالہ میرے گھر کی طرح ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ یہاں کے متعدد افراداوران کے اہل خانہ متحدہ عرب امارات میں رہتے ہیں۔ اس وجہ سےان سے رابطہ کرنا آسان ہے۔ان لوگوں کے لیے عربی لوگ اجنبی نہیں ہے۔

خالد العماری کہتے ہیں کہ یہاں کے لوگ ہمیشہ اس فکر میں رہتے ہیں کہ آیا ہم ان کے طور طریقوں اور برتاو سے مطمئن ہیں یا نہیں۔ خواہ ہم کھانا کھا رہے ہوں یا کسی تقریبات میں شرکت کر رہے ہوں۔وہ ہمیشہ ہماری فکر کرتے رہتے ہیں۔ اونم منانے کے لیے خالد نے متحدہ عرب امارات میں اپنے ایک دوست کے گھر پر پھولوں والا ایک قالین تحفہ میں دیا تھا۔

وہ بتاتے ہیں کہ اب میں سمجھ گیا کہ ملیالی ہر سال پوکلام کیوں ڈالتے ہیں۔  یہ  مراقبہ کی طرح ہے۔ انہیں ملیائی لوگوں کا پوکلام کرنا بہت پسند آیا۔ خالد العماری اب عالمی شہرت یافتہ پلیکلی کو ریکارڈ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اوراسے پوری دنیا میں اپنے وسیع سامعین تک پہنچانے کے لیے تیاری کر رہے ہیں ہے۔ پلیکلی کے معنی ہیں چیتے کا رقص۔ اس میں تربیت یافتہ فنکارچیتے کے لباس میں رقص کرتے ہیں۔یہ تہوار صرف کیرالہ میں منایا جاتا ہے۔