کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کاقتل، لاش کار سے ملی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 15-04-2024
کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کاقتل، لاش کار سے ملی
کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کاقتل، لاش کار سے ملی

 

ٹورنٹو:  کینیڈا سے دردناک خبر سامنے آئی ہے جہاں ایک بھارتی طالب علم کو قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ 12 اپریل کو پیش آیا۔ پولیس نے جاں بحق طالب علم کی لاش بند گاڑی سے برآمد کر لی ہے۔ تاہم فی الحال اس کیس میں کینیڈین پولیس نے کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا ہے۔

معلومات کے مطابق یہ واقعہ وینکوور شہر میں پیش آیا جہاں آڈی کار سے ایک ہندوستانی طالب علم کی لاش برآمد ہوئی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ نامعلوم بدمعاشوں نے طالب علم کو قتل کیا ہے جس کی عمر تقریباً 24 سال بتائی جاتی ہے۔ متوفی طالب علم ہریانہ کے سونی پت کا رہنے والا تھا۔
کینیڈا میں ہلاک ہونے والے طالب علم کا نام چراغ انٹیل ہے۔ ابھی تک اس معاملے میں کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا ہے۔ چراغ انٹیل کے بارے میں اطلاع ملی ہے کہ وہ 2022 میں ایم بی اے کے اسٹڈی ویزا پر ہریانہ کے سونی پت سے وینکوور گیا تھا۔ وہ اپنی پڑھائی مکمل کر کے کام کر رہا تھا۔
اس معاملے میں متوفی طالب علم کے اہل خانہ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ آخری رسومات کے لیے میت کو وطن واپس لانے کے انتظامات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ متوفی چراغ کے بھائی رونیت نے بتایا کہ اس کی چراغ انٹیل سے 12 اپریل کی صبح بات ہوئی تھی۔ اس نے بتایا کہ اس کا بھائی گولی لگنے سے پہلے خوش دکھائی دے رہا تھا۔
قتل کی درست معلومات نہیں دی جا رہی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی رونیت نے کہا کہ ہم نے پولیس اہلکار سے مسلسل بات کی جس نے ہمیں فون پر یہ خبر دی لیکن ہمیں کچھ نہیں بتایا گیا کہ یہ واقعہ کیسے ہوا۔ ہم پی ایم مودی اور جے شنکر سے جلد از جلد انصاف کے لیے قدم اٹھانے کی اپیل کرتے ہیں۔ رونیت نے بتایا کہ وہ اور اس کی ماں چراغ انٹیل کے دوستوں سے مسلسل رابطے میں تھے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پوسٹ میں وینکوور میں ہندوستان کے قونصلیٹ جنرل نے ہندوستانی طالب علم کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ وینکوور میں رہنے والے ایک ہندوستانی شہری چراغ انٹیل کی گولی لگنے سے موت کے بارے میں جان کر ہمیں بہت دکھ ہوا ہے۔ اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے ہم نے کینیڈین حکام سے رابطہ کیا ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔