اقوام متحدہ: چین نے پھر کی دہشت گرد عبدالرؤف اظہر کی حمایت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-08-2022
اقوام متحدہ:ہندمخالف دہشت گرد عبدالرؤف اظہر کی حمایت میں چین
اقوام متحدہ:ہندمخالف دہشت گرد عبدالرؤف اظہر کی حمایت میں چین

 


جنیوا: چین نے ایک  بار پھر گندا کھیل کیا۔ دہشت گردی کی حمایت میں اتر آیا۔ جب  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے دہشت گرد کے خلاف ہندوستان اور امریکہ کی طرف سے لائی گئی قرارداد میں رکاوٹ پیدا کر دی ہے۔ اور ویٹو کردیا ۔ ہندوستان اور امریکا چاہتے تھے کہ عبدالرؤف اظہر پر عالمی سطح پر پابندی لگائی جائے اور اس کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔

اس طرح کی پابندی کو سلامتی کونسل کی کمیٹی کے 15 ارکان کی رضامندی ہونی چاہیے لیکن چین نے اس میں رکاوٹ ڈالی۔ ایک نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے چینی مشن کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے اس تجویز کو روک دیا کیونکہ ہمیں اس معاملے کا مطالعہ کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

 ہندوستان کا کہنا ہے کہ وہ متعدد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد میں ملوث تھے، جن میں 1999 میں بھارتی ایئر لائنز کے طیارے کو ہائی جیک کرنا، 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے اور 2016 میں پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر حملہ شامل تھا۔ جون میں، چین نے اقوام متحدہ کی جانب سے ایک اور پاکستانی گروپ کالعدم لشکر طیبہ کے نائب سربراہ عبدالرحمٰن مکی کو اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے روک دیا تھا۔

عبدالرحمٰن مکی نومبر 2010 سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں اور بھارت کا کہنا ہے کہ وہ فنڈز اکٹھا کرنے، نوجوانوں کو بنیاد پرستی اور تشدد کے لیے بھرتی کرنے اور 2008 میں ممبئی سمیت دیگر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث رہے ہیں۔

چین کے اقوام متحدہ کے مشن کے ترجمان، جو عوامی طور پر بات کرنے کے مجاز نہیں تھے، نے کہا کہ ’ہم نے پابندیوں کا نفاذ روکا کیونکہ ہمیں کیس کا مطالعہ کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

کمیٹی کے رہنما خطوط میں تجویز کو روکنے کا انتظام ہے۔ اس طرح ماضی میں بھی کمیٹی کے ارکان کی جانب سے تجاویز کو روکا جاتا رہا ہے۔ اظہر کو 2010 میں امریکی وزارت خزانہ نے نامزد کیا تھا۔

اس پر پاکستانیوں سے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور ہندوستان میں خودکش حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام تھا۔ اقوام متحدہ میں امریکی مشن کے ترجمان نے بدھ کو کہا کہ امریکہ دہشت گردوں کو عالمی نظام کا فائدہ اٹھانے سے مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے سلامتی کونسل کے اپنے شراکت داروں کا احترام کرتا ہے۔