برطانیہ : کون ہیں نئی ہندوستانی نژاد وزیر داخلہ سویلا بریورمین

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 07-09-2022
برطانیہ :نئی ہندوستانی نژاد وزیر داخلہ سویلا بریورمین کون ہیں
برطانیہ :نئی ہندوستانی نژاد وزیر داخلہ سویلا بریورمین کون ہیں

 

 

لندن:برطانیہ میں جمہوری عمل مکمل ہو گیا یا انتخابات  کے بعد ایک نئی حکومت سامنے آگئی ہے، بورس جانسن میدان ہار چکے ہیں اور اب وہ رخصت ہو چکے ہیں - برطانیہ کی ایک نئی حکومت ایک نئی لیڈر کے ساتھ دنیا کے سامنے ہیں- قاعدے کے مطابق برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ دوم نے منگل کو لز ٹرس کو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کر دیا۔ ٹرس نے بورس جانسن کی جگہ لی۔

ٹرس نے وزیراعظم بننے کے فوراً بعد اپنی کابینہ تشکیل دی-  ہندوستانی نژاد سویلا بریورمین کو وزیر داخلہ بنایا ہے۔ سویلا نے ہندوستانی نژاد پریتی پٹیل کی جگہ لی ہے۔ وہ بورس جانسن کی حکومت میں وزیر خزانہ تھے-

سویلا بریورمین ایک بدھ مت ہیں۔ وہ باقاعدگی سے لندن بدھسٹ سینٹرمیں جاتی ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں بھگوان بدھ کے اقوال کے صحیفے 'دھمپد‘ پر اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔ 

برطانیہ کے ہفت روزہ اخبار ’ایسٹرن آئی‘ کے مطابق 42 سالہ سویلا کو ایک سال قبل بورس جانسن کی انتظامیہ میں اٹارنی جنرل مقرر کیا گیا تھا۔

اس سے قبل وہ حکومت کی پرنسپل لیگل ایڈوائزر کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔ سویلا بریورمین 2015 میں پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہونے سے پہلے بطور وکیل کام کر رہی تھیں۔

ایک اور برطانوی ہفت روزہ جریدے ’دا ویک‘ کے مطابق بیرسٹر سویلا بریورمین کو منگل کے روز ان کی پیشرو انڈین نژاد پریتی پٹیل کی جگہ برطانیہ کی نئی وزیر داخلہ مقرر کیا گیا۔

ان کو نو منتخب وزیر اعظم لز ٹرس نے اپنی کابینہ میں اس اہم عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔ سویلا کی ہندو والدہ اوما کا تعلق انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو اور مسیحی والد کرسٹی فرنینڈس کا تعلق مغربی ریاست گوا سے ہے۔

سویلا نے لندن کے ہیتھ فیلڈ سکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور پھر کوئنز کالج سے گریجویشن اور کیمبرج میں قانون کی تعلیم حاصل کی۔ س کے بعد انہوں نے پینتھیون سوربون یونیورسٹی سے یورپی اور فرانسیسی قانون میں ماسٹر ڈگری مکمل کی۔ انہوں نے 2018 میں رایل بریورمین سے شادی کی تھی جن سے ان کے دو بچے ہیں۔

ہندو والدہ اور مسیحی والد اور شوہر کے باوجود سویلا خود بدھ مت کی پیروکار ہیں جو لندن کے بدھسٹ سینٹر میں باقاعدگی سے جاتی ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں بھگوان بدھ کے اقوال پر مبنی مذہبی کتاب دھرم پادا پر اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔ انہوں نے 2005 میں لیسٹر ایسٹ سے عام انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا اور مئی 2015 میں فیئرہیم سے رکن پارلیمنٹ بنیں۔

پھر وہ 2017 اور 2019 میں دوبارہ پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئیں۔ ایسٹرن آئی کے مطابق سویلا بریورمین نے ایسے وقت ہوم ڈیپارٹمنٹ کی باگ دوڑ سنبھالی ہے جب برطانوی حکومت اس وقت غیر قانونی طور پر انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کے اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے قانونی جنگ میں الجھی ہوئی ہے۔

اس کانٹے دار سیاسی مسئلے کا حل تلاش کرنا، جس نے بالآخر سویلا کی پیشرو پریتی پٹیل سے ان کا منصب چھین لیا تھا، ان کی اولین ترجیح ہو گی۔

لیکن انہیں شدید قانونی لڑائی کا سامنا بھی کرنا ہے جو یورپی عدالتوں میں جاری ہے۔ یورپی عدالتوں نے لندن کو اب تک تارکین وطن کو ملک بدری باز رکھا ہے۔ سویلا کے والدین کا تعلق انڈیا سے تھااور انہوں نے 1960 کی دہائی میں کینیا اور ماریشس سے برطانیہ ہجرت کی تھی۔ بورس جانسن کے اقتدار سے بے دخلی کے بعد سویلا وزارت عظمیٰ کے منصب کی اولین امیدواروں میں سے ایک تھیں۔