چونکانے والی رپورٹ: 2050 میں کہاں ہوگی ہندوستان کی معیشت؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 12-04-2024
چونکانے والی رپورٹ: 2050 میں کہاں ہوگی ہندوستان کی معیشت؟
چونکانے والی رپورٹ: 2050 میں کہاں ہوگی ہندوستان کی معیشت؟

 

واشنگٹن: یہ صدی ایشیائی ممالک کی صدی ہے، 21ویں صدی کے حوالے سے کئی بڑے ماہرین ایسی پیشین گوئیاں کر چکے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ایشیائی ممالک امریکہ اور یورپی ممالک سے زیادہ تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ ایشیائی ممالک کی اس رفتار کو دیکھ کر اندازہ لگایا گیا کہ نصف صدی کے اندر یعنی 2050 تک چھوٹے ممالک معاشی طور پر اتنے مضبوط ہو جائیں گے کہ بڑے ممالک کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔ 2050 میں عالمی معیشت کیسی ہوگی اور کون سی سپر پاور دنیا پر راج کرے گی؟

اس حوالے سے پرائس واٹر ہاؤس کوپرز انٹرنیشنل لمیٹڈ یا پی ڈبلیو سی نے ورلڈ ان 2050 کے نام سے ایک رپورٹ تیار کی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 2050 تک ابھرتی ہوئی معیشتیں یا ترقی پذیر ممالک ترقی یافتہ معیشتوں یا ترقی یافتہ ممالک کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔ پی ڈبلیو سی نے یہ رپورٹ سال 2017 میں جاری کی تھی اور کہا تھا کہ 2050 تک عالمی معیشت دوگنی سے بھی زیادہ ہو جائے گی، جس میں ترقی پذیر ممالک کا حصہ سب سے زیادہ ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق 26 سال بعد عالمی معیشت 130 فیصد ہو جائے گی۔ای 7 سات ترقی پذیر ممالک کا گروپ ہے جبکہ جی7 ترقی یافتہ ممالک کا گروپ ہے۔ ای7 میں ہندستان، چین، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، پاکستان، ویت نام اور نائجیریا شامل ہیں۔ ایک ہی وقت میں، جی7 میں امریکہ، برطانیہ، جاپان، جرمنی، فرانس، کینیڈا اور اٹلی شامل ہیں۔ ای7 ممالک کی معیشت جی7 کے مقابلے میں تقریباً دوگنی تیزی سے ترقی کرے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016 اور 2050 کے درمیان سالانہ جی7 ممالک میں کام کرنے والے نوجوانوں کی تعداد میں -0.3 فیصد کی منفی نمو کی وجہ سے یہ ممالک اقتصادی ترقی کے لحاظ سے نیچے آئیں گے۔ یہ بھی اندازہ لگایا گیا تھا کہ یورپی یونین کے ممالک کی جی ڈی پی 10 فیصد تک گر جائے گی۔ یورپی یونین 27 یورپی ممالک کا ایک گروپ ہے جس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، یونان، آسٹریا جیسے ممالک شامل ہیں۔

رپورٹ کی یہ پیش گوئی درست ثابت ہوئی تو عالمی معیشت میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔ 1995 کے بعد سے، ای7 ممالک کی معیشت جی7 کے مقابلے میں نصف ہے، لیکن 2050 تک یہ صورت حال پلٹ جانے کی امید ہے۔ امریکہ اس وقت دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے۔ لیکن 2050 تک یہ تیسرے نمبر پر آجائے گا جبکہ چین سب سے بڑی معیشت کے طور پر پہلے نمبر پر ہوگا۔ دنیا کی کل معیشت میں اس کا 20 فیصد حصہ ہوگا۔

فی الحال یہ تعداد 18 فیصد ہے۔ جاپان اور جرمنی، جو اس وقت ٹاپ 5 معیشتوں میں شامل ہیں، 2050 تک اس فہرست میں شامل نہیں ہوں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کو تیسری بڑی معیشت بنانے کا عہد کیا ہے۔ تاہم، 2050 تک، ہندوستان پی ایم مودی کے خواب سے آگے بڑھ جائے گا اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ اس وقت اس کے 7 فیصد حصص ہیں جو 2050 تک بڑھ کر 15 فیصد ہو جائیں گے۔ ہندوستان کی معیشت میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔ اس وقت ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے۔ 2050 میں انڈونیشیا چوتھے اور برازیل پانچویں نمبر پر ہوگا۔