دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر برائے پلاننگ احسن اقبال نے منگل کو کہا کہ اب تک سیلاب سے 11 سو سے زائد اموات ہوئی ہیں اور تین کروڑ سے زائد آبادی متاثر ہوئی ہے۔ 10 لاکھ سے زائد گھر تباہ ہوچکے ہیں۔ان کے مطابق ابتدائی تخمینے کے حساب سے 10 ارب ڈالر سے زائد بحالی کے لیے درکار ہوں گے۔
’ملک کے ترقیاتی بجٹ کا بھی جائزہ لے رہے ہیں، جتنے فنڈز ہوسکے اتنے سیلاب متاثرین کے لیے مختص کریں گے۔ تباہی بہت زیادہ ہوئی ہے، لیکن اب ہم ان غریب آبادیوں کی تعمیر نو منظم انداز میں کر سکتے ہیں۔‘’2013 میں جب ہم آئے تو ایک سیلاب سے بچاؤ پروگرام بنایا تھا جس پر2018 سے عمل شروع ہونا تھا۔
’پانچ پانچ سال کے دو منصوبے بنائے گئے تھے۔ پہلے پانچ سال میں177 ارب سے پاکستان کے لیے فلڈ پروٹیکشن سٹریکچر وغیرہ پر مشتمل جامع پروگرام تھا جس میں وفاق نے سالانہ17.50 ارب کے قریب خرچ کرنے تھے۔‘ان کے بقول گذشتہ چار سالوں میں اس منصوبے پر عمل نہیں کیا گیا۔ اگر عمل کیا جاتا تو بہت حد تک زراعت اور انسانی جانوں کے نقصان سے بچا جا سکتا تھا۔