پاکستان: پہلی بار جائیداد میں حصہ مانگنے کے لیے ’خاتون ‘ نے کیا عدالت کا رخ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 06-07-2022
 پاکستان:  پہلی بار جائیداد میں حصہ مانگنے کے لیے ’خاتون ‘ نے کیا عدالت کا رخ
پاکستان: پہلی بار جائیداد میں حصہ مانگنے کے لیے ’خاتون ‘ نے کیا عدالت کا رخ

 

 

 پشاور : پاکستان میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ جب کسی خاتون نے  جائداد میں اپنا حق مانگنے کے لیے  عدالت کا رخ کیا ہے۔ خیبر پختونخوا میں ضم شدہ ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں ایک خاتون نے وراثتی جائیداد میں سے حصہ مانگنے کے لیے سول عدالت سے رجوع کیا ہے، جسے سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے عدالت نے فریقین کو آٹھ جولائی کو طلب کر لیا۔

کہا جارہا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جہاں ضم شدہ اضلاع سے کسی خاتون نے جائیداد کے معاملے پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

خاتون کا تعلق لنڈی کوتل کے دور افتادہ علاقے لوئی شلمان سے ہے، جن کے دو بھائی اور چار بہنیں ہیں۔ انہوں نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے والد کی طرف سے چھوڑی گئی جائیداد  کو بہن بھائیوں میں شرعی اصولوں کے مطابق تقسیم کیا جائے۔

خاتون کے وکیل ساجد شنواری نے بتایا کہ ’یہ لنڈی کوتل کی مقامی عدالت میں اس نوعیت کا پہلا کیس ہے کہ ایک خاتون نے جائیداد میں حصہ لینے کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

ساجد نے بتایا: ’خاتون کی عمر تقریباً 45 سال ہے اور انہوں نے لنڈی کوتل کی عدالت میں خود آکر میرے توسط سے درخواست جمع کروائی ہے، جن کا موقف ہے کہ ان کے مرحوم والد کی جائیداد میں سے انہیں حصہ دیا جائے۔‘۔

درخواست کے مطابق: ’یہ جائیداد بہن بھائیوں میں ابھی تک تقسیم نہیں کی گئی اور جب بھائیوں سے جائیداد میں حصہ مانگا گیا تو وہ غصے میں آگئے اور مجھے دھمکی بھی دے ڈالی۔

درخواست گزار نے مزید کہا کہ انہوں نے جائیداد میں حصہ لینے کے لیے مختلف جرگے بھی مخالف فریق کو بھیجے اور کوشش کی کہ عدالت سے باہر یہ مسئلہ حل ہو سکے تاہم بھائیوں نے جائیداد میں حصہ دینے سے مکمل انکار کیا۔

قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کے بعد 2019 میں عدالتوں کو ان اضلاع تک توسیع دی گئی تھی اور تب سے عدالتوں نے کام شروع کیا ہے۔

اس حوالے سے وکیل ساجد شنواری نے بتایا: ’پہلے قبائلی اضلاع کے ججز حیات آباد میں بیٹھتے تھے لیکن 2021 میں عدالتوں کو باقاعدہ تحصیلوں میں منتقل کردیا گیا اور اب سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج بیھٹتے ہیں اور کیسز کو سنتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خواتین کی جانب سے مختلف نوعیت کے مقدمات اب عدالتوں میں آرہے ہیں لیکن جائیداد کے حوالے سے لنڈی کوتل کی مقامی عدالت میں یہ پہلا مقدمہ  ہے