پاکستان:تابوت بنا بچاو کاری کاسامان

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 28-08-2022
پاکستان:تابوت بنا بچاو کاری کاسامان
پاکستان:تابوت بنا بچاو کاری کاسامان

 

 

اسلام آباد: جیتے جی جنازے والی چارپائی پر بیٹھنا یا لیٹنا آسان نہیں لیکن موت سامنے ہو تو اس پر بھی بیٹھا جا سکتا ہے وہ بھی اس حالت میں جب وہ رسیوں پر جھول رہی ہو اور نیچے سیلابی ریلے گزر رہے ہوں۔ ضلع اپر دیر کی تحصیل واڑئی میں بھی کچھ ایسی ہی صورت حال دیکھنے میں آئی جہاں سیلاب کے باعث بازار بپھرے ہوئے برساتی نالوں کا منظر پیش کر رہا تھا۔ سنیچر کو ضلع اپر دیر کی تحصیل واڑئی میں سیلابی ریلے سے ایک خاندان کو بچانے والے مقامی امدادی کارکن فرمان اللہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کی بہادری کو سراہا جا رہا ہے۔

امدادی کارکن فرمان اللہ نے میت کو اٹھانے والی آہنی چارپائی کے ذریعے خطرے سے دوچار ایک خاندان کے پانچ افراد کو نکالا۔ تحصیل واڑئی کے موہاڈب گاؤں کے باقی افراد سیلاب کی وجہ سے منتقل ہوئے تھے تاہم یہ خاندان مال مویشیوں کی وجہ سے نہیں جا رہا تھا۔

Awara

فرمان اللہ نے بتایا کہ ایک تیز سیلابی ریلے کی اطلاع کی وجہ سے اس خاندان کو نکالنے کے لیے ضلعی انتظامیہ سمیت امدادی ادارے کوششیں کر رہے تھے لیکن کسی کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کیسے ان پانچوں افراد کو ریسکیو کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رسیوں کے ذریعے وہ اور ان کے بھائی مراد سواتی پہنچ تو گئے تاہم اس خاندان کے لیے رسیوں پر جانا مشکل ہو رہا تھا۔

’ہم نے اس گھر کے قریب ایک مسجد سے میت لے جانے والی چارپائی اٹھائی۔ یہ ایک خطرناک کام تھا تاہم اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ ریلے مزید تیز ہونے کی اطلاع تھی اور مجھے کافی فکر تھی۔‘

فرمان اللہ کے مطابق ایک بچے، عمر رسیدہ شخص، اور خاندان کے دو مردوں کو بچانے کے بعد جب ایک خاتون کو ریسکیو کرنے کی بات آئی تو کہا گیا کہ مرد خاتون کو ہاتھ نہیں لگائیں گے۔ ’بلکہ یہاں تک کہا گیا کہ خاتون سیلاب میں بہتی ہیں تو بہہ جائیں مگر کوئی مرد ان کو ہاتھ نہ لگائے، بہت منت سماجت کی لیکن وہ نہ مانے۔‘

فرمان اللہ نے بتایا کہ جب کچھ بھی نہ بن پایا تو ضلعی انتظامیہ اور لیوی کے اہلکاروں نے دھمکی دی کہ خاتون کو نہیں نکلنے دیا جائے گا تو ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج ہو سکتی ہے۔ ’اس کے بعد یہ کہتے ہوئے اجازت دی کہ کوئی ویڈیو نہیں بنائے گا،

اس کے بعد جا کر خاتون کو نکالا گیا۔‘ تحصیل واڑئی موہاڈب گاؤں میں 2010 میں بھی سیلاب آیا تھا۔ سوشل میڈیا پر فرمان اللہ کی طرح بہادری کا کام کرنے والوں سراہا جا رہا ہے۔ تجزیہ کار مشرف زیدی نے ٹویٹ کیا کہ دیکھیں کیسے حیران کرنے والے یہ پاکستانی اس خوفناک سیلاب میں لوگوں کو ریسکیو کر رہے ہیں۔