پاکستان:پچیس کھرب روپے کے خسارے کا بجٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-06-2022
پاکستان:پچیس کھرب روپے کے خسارے کا بجٹ
پاکستان:پچیس کھرب روپے کے خسارے کا بجٹ

 

 

اسلام آباد: پاکستان کے آئندہ مالی سال 2022/ 2023ء کے لیے پچیس کھرب روپے سے زائد خسارے کا وفاقی بجٹ پیش کر دیا گیا ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔

بجٹ تقریر میں انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں وفاق کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ پچانوے کھرب تین ارب روپے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکس وصولی کا ہدف ستر کھرب روپے ہے۔ وفاقی بجٹ کے اہم نکات وفاقی بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم بائیس کھرب تریسٹھ ارب روپے رکھا گیا ہے، جس میں وفاق کے ترقیاتی پروگرام کے لیے آٹھ سو ارب روپے اور صوبوں کے لیے چودہ کھرب تریسٹھ ارب روپے ہے۔

پی ایس ڈی پی میں سے صوبوں اور خصوصی علاقوں کے ترقیاتی منصوبوں پر ایک سو پینتیس ارب پچاسی کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ آئندہ مالی سال ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لیے چوالیس ارب سترہ کروڑ روپے، نیشنل ہیلتھ سروسز کے لیے بارہ ارب پینسٹھ کروڑ روپے، تخفیف غربت کے لیے پچاس کروڑ روپے، توانائی کے منصوبوں کے لیے تیراسی ارب دس کروڑ روپے، آبی وسائل کے لیے ایک سو تیراسی ارب اکیس کروڑ روپے، وزارت داخلہ کے لیے نو ارب روپے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے چھ ارب تینتیس کروڑ روپے خرچ کرنے کی تجویز ہے۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ سرکاری ملازمین نے موجودہ مہنگائی کے پیش نظر اس اضافے کو اونٹ کے منہ میں زیرہ قرار دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ آٹا، چینی، گھی اور تیل سمیت ہر چیز کی قیمت بلند ہے، ایسے میں انہیں زیادہ اضافے کی امید تھی۔ دوسری جانب بعض افراد کا کہنا ہے کہ حکومت نے، جو بھی ریلیف دیا ہے وہ کافی ہے-

اپنی تقریر کے دوران وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پونے چار سال معاشی بے انتظامی عروج پر تھی، ناتجربہ کار ٹیم نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اصلاحات میں تاخیر سے معیشت کو نقصان پہنچا، روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت اور ملک کے فائدے کےلیے مشکل فیصلے کرنے کے لیے تیار ہیں، مشکل فیصلوں کی گھڑی ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ ہم نے پہلے بھی کیا، کر سکتے ہیں اور کر کے دکھائیں گے۔