نیپال : نیا شہریت بل منظور، 15 لاکھ افرادکے لیے شہریت کا راستہ کھل گیا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 26-07-2022
نیپال : نیا شہریت بل منظور، 15 لاکھ افرادکے لیے شہریت کا راستہ کھل گیا
نیپال : نیا شہریت بل منظور، 15 لاکھ افرادکے لیے شہریت کا راستہ کھل گیا

 

 

 کاٹھمنڈو: نیپال کی پارلیمنٹ میں نیا شہریت بل منظور، 15 لاکھ سے زائد غیر شہریوں کے لیے شہریت حاصل کرنے کا راستہ کھل گیا۔ *نیپال میں شادی کرنے والی ہندوستانی خواتین کو فوری طور پر نیپالی شہریت ملے گی-کیونکہ نیپال کی پارلیمنٹ نے آج کثرت رائے سے شہریت کا بل منظور کرلیا۔ نیپالی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، ایوان نمائندگان نے آج اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت اور حکمراں جماعت کے کچھ ارکان پارلیمنٹ کے اعتراضات کے باوجود شہریت ترمیمی بل کو اکثریت سے منظور کر لیا۔

پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں اس تاریخی بل کی منظوری کے بعد اسے صدر کے پاس بھیجا جائے گا۔ نیپالی پارلیمنٹ میں آج تقریباً آٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والی بحث کے بعد اسپیکر اگنی ساپکوٹا نے شہریت ترمیمی بل کی منظوری کا اعلان کیا۔ یہ بل کئی لحاظ سے تاریخی ہے۔ اس بل کی منظوری کے بعد نیپال میں مقیم لاکھوں 'شہریوں' کے لیے نیپالی شہریت حاصل کرنے کا راستہ کھل گیا ہے۔ ایک سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نیپال میں شہریت کے بغیر شہریوں کی تعداد تقریباً 15 لاکھ ہے، جنہیں نئے قانون کی عدم موجودگی کی وجہ سے شہریت کا سرٹیفکیٹ دینے سے انکار کر دیا گیا۔

نیپال میں کئی نسلوں سے رہنے والے نیپالی شہری اب بغیر کسی رکاوٹ کے شہریت حاصل کر سکیں گے۔ اسی طرح نیپال میں پیدا ہونے والے ایسے شہریوں کے بچوں کے لیے بھی نیپال کے اس نسل کی شہریت حاصل کرنے کا راستہ کھل گیا ہے جنہیں پیدائشی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر شہریت ملی تھی۔ یعنی جن کی پیدائش نیپال میں ہونے کی بنیاد پر ہوئی ہے، لیکن اس حوالے سے کوئی قانون نہیں تھا کہ ان کے بچے کو کس شہریت دی جائے۔ ایسے غیر شہریوں کی تعداد صرف 11 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔

اس نئے شہریت بل کی منظوری کے بعد بھارت سے آنے والی بیٹیوں کے لیے شادی کرنے اور آسانی سے نیپال کی شہریت اختیار کرنے کا راستہ کھل گیا ہے۔ 2015 میں جب نیپال میں نیا آئین جاری کیا گیا تو ہندوستانی خواتین کی نیپال میں شادی کے بعد شہریت کی پرانی شق کو ختم کر دیا گیا۔ اس کے بعد، اولی حکومت کے دور میں، شہریت بل، جس میں نیپال میں شادی کے 7 سال بعد ہندوستانی خواتین کو شہریت دینے کا بندوبست بھی شامل ہے، پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا۔

مدھیشی جماعتوں کی مخالفت کی وجہ سے یہ بل پارلیمانی کمیٹی میں پاس ہونے کے بعد بھی پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان میں پیش نہیں کیا جا سکا۔ بعد ازاں موجودہ دیووا حکومت نے پرانے بل کو واپس لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک نیا بل لایا اور اسے پارلیمنٹ سے پاس کروا دیا۔

نیپال میں شہریت کے قانون نے پچھلی حکومت کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان خاندانی تعلقات کو متاثر کیا تھا۔ نیپال کے نئے آئین میں شادی کر کے نیپال آنے والی خواتین کو نہ صرف شہریت سے محروم کر دیا گیا بلکہ ان کے سیاسی حقوق بھی ختم کر دیے گئے۔ 2015 کے بعد نیپال اور ہندوستانی سرحدی علاقوں کے درمیان شادی کے رشتوں میں اچانک 80 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔