یروشلم: نیتن یاہو کے گھرکے سامنے زبردست عوامی مظاہرہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 24-04-2024
یروشلم: نیتن یاہو کے گھرکے سامنے زبردست عوامی مظاہرہ
یروشلم: نیتن یاہو کے گھرکے سامنے زبردست عوامی مظاہرہ

 

یروشلم : غزہ میں زبردست فوجی جارحیت کے بعد بھی اسرائیل کے لیے حماس کے خلاف کسی قسم کی جیت کا دعوی کرنا مشکل ہورہا ہے کیونکہ حماس نے جن اسرائیلیوں کو یرغمالی بنایا ہے ان کی آزادی کے لیے اب لوگ سڑکوں پر اتر آئے ہیں ۔اسرائیلی مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی رہائش کے باہر سخت احتجاج کے دوران علامتی 'سیڈر ٹیبل' کو آگ لگا دی۔مظاہرین غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی میں وزیراعظم نیتن یاہو کی ناکامی پر احتجاج کررہے تھے۔ یہ مظاہرہ یہودی تہوار کے سلسلے میں چھٹی کے روز کیا گیا۔

حماس کے خلاف جنگ کے نام پر اسرائیل نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے ،لیکن اب بھی کسی قسم کلی فوجی جیت کا دعوی نہیں کیا جاسکا ہے کیونکہ نہ تو حماس کی قیادت ختم ہوسکی ہے اور نہ غزہ ۔ اب اسرائیلی عوام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پچھلے تقریباً 7 ماہ سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت کی یرغمالیوں کی رہائی کے سلسلے میں پالیسی اور جنگی پالیسی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

ان مظاہرین میں یرغمالیوں کے خاندان کے لوگ، رشتے دار اور عام لوگ شامل ہیں۔ مظاہرین یہ سمجھتے ہیں کہ نیتن یاہو اپنی حکومت کو بچائے رکھنے کے لیے جنگ کو ختم کر نے اور یرغمالیوں کو رہا کروانا درست نہیں سمجھتے۔تقریبا سات ماہ سے جاری اس احتجاج کو مظاہرین نے ہزاروں کی تعداد میں یہودی تہوار والے دن بھی جاری رکھا۔ یہ یہودی تہوار تاریخی طور پر یہودی عوام مصری غلامی سے نجات کی یاد میں مناتے ہیں اس نجات کی خوشی میں دسترخوان سجائے جاتے ہیں 'سیڈر ٹیبل' اسی یہودی دسترخوان کی ایک علامت ہے جس پر بیٹھ کر یہودی خوشی مناتے اور اجتماعی طور پر کھانا کھاتے ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر لائل لیپرڈ نے ایک روز قبل باضابطہ طور پو یہ مطالبہ کیا ہے کی نیتن یاہو استعفیٰ دے کر گھر جائیں کیونکہ سات اکتوبر کو ہونے والے حملے کے بعد یہ ثابت ہوگیا ہے کی نیتن یاہو کی وجہ سے اسرائیل کی سلامتی اور فوجی قوت کا بھرم ٹوٹ گیا ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی انٹیلیجنس کے سربراہ نے حماس کا حملہ روکتے ہوئے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔