ایران: پاکستانی شہریوں کے لیے سرحد بند

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-10-2022
زاہدان میں بدامنی: ایران نے پاکستانی شہریوں کے لیے سرحد بند
زاہدان میں بدامنی: ایران نے پاکستانی شہریوں کے لیے سرحد بند

 

 

تہران: پاکستان کی سرحد سے متصل ایران کے صوبے سیستان میں ایران نے پاکستان سے آنے والوں کے لیے امیگریشن سروس بند کر دی ہے۔ تاہم ایران سے لوگوں کی معمول کی نقل و حرکت جاری ہے۔ ناروے میں قائم غیر سرکاری تنظیم ’ایران ہیومن رائٹس‘ (آئی ایچ آر) این جی او نے بتایا کہ ایران کی سکیورٹی فورسز نے صوبے سیستان بلوچستان کے شہر زاہدان میں ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 41 افراد کو ہلاک کیا ہے۔

آئی ایچ آر نے ایرانی سکیورٹی فورسز پر الزام لگایا کہ وہ زاہدان میں نماز جمعہ کے بعد شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرے کو ’خون ریزی کے ذریعے دبانے‘ کی کوشش کر رہی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یہ ہنگامے سیستان بلوچستان صوبے کے ساحلی شہر چابہار کے ایک پولیس سربراہ کی جانب سے ایک 15 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ ریپ کے بعد پھوٹ پڑے تھے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں افراد کی شناخت کی تصدیق علاقائی این جی او ’بلوچ ایکٹوسٹ کمپین‘ (بی اے سی) نے کی۔ دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ پرتشدد واقعات میں پاسداران انقلاب کے پانچ اہلکار مارے گئے، جسے سرکاری میڈیا ’دہشت گردی‘ قرار دے رہا ہے۔ سیستان بلوچستان میں بلوچ اکثریتی آبادی رہتی ہے اور یہ پاکستان کے صوبے بلوچستان سے متصل ہے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان یہاں سے تفتان، کیچ، پنجگور، گوادر کے سرحدی دروازے موجود ہیں.

ضلع چاغی کے علاقے تفتان میں سرحد کی نگرانی کے ذمہ دار حکام نے بتایا کہ ایرانی حکام نے موجودہ صورت حال میں امیگریشن کا سلسلہ بند کردیا ہے جس کی وجہ سے ایران سے لوگوں کو آنے کی اجازت ہے لیکن پاکستان سے کسی کو داخل نہیں ہونے دیا جا رہا۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی تک اس سلسلے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں ہوا۔ ضلع چاغی میں دالبندین کے ایک رہائشی نے بتایا کہ ان کی فیملی کے بہت سے لوگ سیستان اور زاہدان میں رہائش پذیر ہیں۔ جن کے حوالے سے انہیں کسی قسم کی اطلاع موصول نہیں ہورہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ بدامنی کی لہراور فورسز کے ساتھ جھڑپوں کی اطلاعات مزید پریشان کررہی ہیں۔ اس سے قبل ایک دو روز کے بعد فیملی کے افراد سے رابطہ ہوجاتا تھا لیکن جمعے کے بعد سےاب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کو اس سے قبل راہداری کے ذریعے ایران جانے کی اجازت تھی لیکن وہ بھی کرونا کی وبا کے باعث بند ہے۔ جبکہ اکثر لوگ ویزا کے ذریعے جانے کی سکت نہیں رکھتے ہیں۔ ایرانی سرحد سے متصل نوکنڈی کے رہائشی، جن کے رشتہ دار ایرانی بلوچستان کے علاقے زاہدان میں مقیم ہیں، وہ ان کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں۔