مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے،عرب لیگ کی مذمت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 06-04-2023
مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے،عرب لیگ کی مذمت
مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے،عرب لیگ کی مذمت

 

قاہرہ: عرب لیگ نے بدھ کے روز مشرقی یروشلم میں واقع مسجد اقصی کے کمپاؤنڈ کے مقدس مقام پر فوج کے ذریعہ چھاپہ مارنے کے لئے اسرائیل کی مذمت کی ہے۔" بدھ کے روز قاہرہ میں منعقدہ ہنگامی اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں، عرب لیگ نے اسرائیل کو اس کشیدگی کے نتائج کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ، جس سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام اور بشمول عبادت کی آزادی ان کے حقوق کی حفاظت کے لیے آگے آئے۔

اسرائیلی ملٹری پولس نے بدھ کی صبح مسجد اقصیٰ کے احاطے کے اندر اس مقام پر چھاپہ ماری کی، جو مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے مقدس ہے، جہاں اندر موجود درجنوں فلسطینی نمازیوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ جھڑپوں کے دوران کم از کم 12 افراد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی پولس کا کہنا ہے کہ انہوں نے کمپاؤنڈ میں ا سلیے دھاوا بولا کیونکہ فلسطینی باشندے آتش بازی، لاٹھیاں اور پتھر لے کر آئے تھے اور مسجد کے اندر رکے ہوئے تھے۔

اردن، فلسطین اور مصر کی طرف سے طلب کیے گئے عرب لیگ کے اجلاس کے دوران، اس بات پر عرب اتفاق رائے پایا گیا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے خلاف اسرائیلی افواج کے جرائم کی مذمت کی جائے، اور اسرائیلی خلاف ورزیوں کو واضح طور پر مسترد کیا جائے جس کا مقصد یروشلم کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو تبدیل کرنا اور اس کا تقدس پامال کرنا ہے۔ قبل ازیں ایک بیان میں، عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی خطرناک، بڑھتی ہوئی کارروائیوں کو روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں، کیونکہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صورت حال بے قابو ہونے کا خطرہ ہے۔

مصری وزارت خارجہ نے بھی بدھ کے روز ، مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں اور فلسطینی نمازیوں پر اسرائیلی پولس کے سخت حملوں کی سخت مذمت کی۔ مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، مصر نے اسرائیل کو اس طرح کے خطرناک اقدام کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس سے جنگ بندی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا جو مصر اپنے علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کر رہا ہے۔

لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، لبنان کی وزارت خارجہ نے بھی بدھ کے روز مسجد الاقصی پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزارت نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی حکومت کو ان جرائم اور ان کے نتائج کے لیے ذمہ دار ٹھہرا کر اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔

اس بیچ فلسطینی عسکریت پسندوں نے بدھ کی رات مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ میں کشیدگی کے بعد غزہ کی پٹی سے جنوبی اسرائیل کی طرف دو میزائل داغے۔"

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک پریس بیان میں کہا کہ دونوں میزائل غزہ کی پٹی سے غزہ کی سرحد کی طرف داغے گئے ترجمان کے مطابق ایک مزائل سرحد عبور کرنے میں ناکام ہو گیا جو غزہ کی حدود میں جا گرا جب کہ دوسرا اسرائیلی حدود میں سرحدی باڑ والے علاقے میں گرا۔ کسی کے زخمی یا نقصان کی اطلاع نہیں ہے، اور کسی نے ابھی تک ذمہ داری قبول نہیں لی ہے۔

اسرائیلی آرمی ریڈیو نے بتایا کہ فائرنگ کی وجہ سے غزہ کی پٹی سے متصل اسرائیلی قصبوں میں سائرن بجایا گیا۔ ریڈیو کے مطابق، یہ دونوں میزائل جنوبی اسرائیل پر اس وقت داغے گئے جب اسرائیلی افواج کے چیف آف اسٹاف ہرزی حلوی فوجیوں کے ساتھ یہودیوں کے پاس اوور کی چھٹی منانے کے لیے علاقے میں موجود تھے۔ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عہدیداروں اور عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کی سرحد پر ایک دھماکے کی آواز سنی گئی۔