گورکھپور: مسجد میں خواتین کے لیے نماز کا اہتمام، جانیں مسجد کتنی ہے قدیم؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 20-03-2024
گورکھپور: مسجد میں خواتین کے لیے    نماز  کا اہتمام، جانیں مسجد کتنی ہے قدیم؟
گورکھپور: مسجد میں خواتین کے لیے نماز کا اہتمام، جانیں مسجد کتنی ہے قدیم؟

 

گورکھپور:   عبادت کی ماہ رمضان المبارک میں شہر کی خواتین میں جوش و خروش ہے، کیونکہ عبادت کے ماہ انہیں مسجد میں ایک مخصوص جگہ مل گئی ہے_اب  شہر کی خواتین بھی مسجد میں جا کر نماز ادا کر سکیں گی۔ انہیں نماز اور عبادت کے دوران کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ خواتین کو اب 1751 میں تعمیر ہونے والی اونچوا مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے الگ جگہ مل گئی ہے۔ یہاں ان کی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامی کمیٹی نے مسجد کے کنارے جگہ فراہم کی ہے۔ اس میں داخل ہونے کا راستہ پیچھے سے دیا گیا ہے، تاکہ پردہ بھی برقرار رہے۔ اس وقت خواتین نماز جمعہ اور تراویح پڑھنے کی سعادت حاصل کر رہی ہیں

مسجد میں خواتین کی نماز کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ خاص طور پر رمضان کے دوران خواتین کی بڑی تعداد نماز پڑھنے کے لیے یہاں پہنچنا شروع ہو گئی ہے۔ اس وقت خواتین جمعہ اور عشاء کے ساتھ ساتھ تراویح کی نماز پڑھنے یہاں پہنچ رہی ہیں۔ نماز کے لیے آنے والی ثمینہ نے بتایا کہ وہ مسجد میں نماز ادا کرنے کے بعد بہت پر سکون محسوس کر رہی ہیں۔ یہ فخر کی بات ہے کہ ہمیں مسجد میں تراویح پڑھنے اور اس میں قرآن پاک سننے کا موقع بھی مل رہا ہے انہوں نے بتایا کہ نماز جمعہ کے لیے تقریباً 20 سے 25 خواتین آرہی ہیں، جب کہ نماز تراویح پڑھنے ان کی تعداد 25 سے 30 تک پہنچ رہی ہے۔ اس وقت مسجد میں تقریباً 50 خواتین کے اکٹھے نماز ادا کرنے کی سہولت موجود ہے۔

 مسجد میں خواتین کی نماز کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ خاص طور پر رمضان کے دوران خواتین کی بڑی تعداد نماز پڑھنے کے لیے یہاں پہنچنا شروع ہو گئی ہے۔ اس وقت خواتین جمعہ اور عشاء کے ساتھ ساتھ تراویح کی نماز پڑھنے یہاں پہنچ رہی ہیں۔اب شہر کی خواتین بھی مسجد میں جا کر نماز ادا کر سکیں گی۔ انہیں نماز اور عبادت کے دوران کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ خواتین کو اب 1751 میں تعمیر ہونے والی اونچوا مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے الگ جگہ مل گئی ہے۔یہاں ان کی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامی کمیٹی نے مسجد کے کنارے جگہ فراہم کی ہے۔ اس میں داخل ہونے کا راستہ پیچھے سے دیا گیا ہے، تاکہ پردہ بھی برقرار رہے۔ اس وقت خواتین نماز جمعہ اور تراویح پڑھنے کی سعادت حاصل کر رہی ہیں۔

مسجد میں خواتین کی نماز کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ خاص طور پر رمضان کے دوران خواتین کی بڑی تعداد نماز پڑھنے کے لیے یہاں پہنچنا شروع ہو گئی ہے۔ اس وقت خواتین جمعہ اور عشاء کے ساتھ ساتھ تراویح کی نماز پڑھنے یہاں پہنچ رہی ہیں۔
خواتین ہیں خوش
نماز کے لیے آنے والی ثمینہ نے بتایا کہ وہ مسجد میں نماز ادا کرنے کے بعد بہت پر سکون محسوس کر رہی ہیں۔ یہ فخر کی بات ہے کہ ہمیں مسجد میں تراویح پڑھنے اور اس میں قرآن پاک سننے کا موقع بھی مل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نماز جمعہ کے لیے تقریباً 20 سے 25 خواتین آرہی ہیں، جب کہ نماز تراویح پڑھنے ان کی تعداد 25 سے 30 تک پہنچ رہی ہے۔ اس وقت مسجد میں تقریباً 50 خواتین کے اکٹھے نماز ادا کرنے کی سہولت موجود ہے۔
مسجد میں نماز پڑھنے والے عبداللہ سراج احمد نے بتایا کہ مسجد کی تعمیر کے بعد سے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ الوداع جمعہ کے ساتھ یہاں عید الفطر اور عیدالاضحیٰ کی نمازیں بھی ادا کی جاتی ہیں۔ دور دراز سے لوگ یہاں نماز پڑھنے آتے ہیں۔
سال 1751 میں تعمیر ہونے والی مسجد
شہر میں ابو بازار اونچوا کی مسجد مغل دور میں تعمیر کی گئی۔ تقریباً 250 سال قبل تعمیر ہونے والی اس مسجد میں آج بھی نماز ادا کی جاتی ہے۔ اس کی تعمیر شاہ سید امام الدین نے 1172 ہجری، 1751 میں کروائی تھی۔ سرخی اور چونے سے بنی اس مسجد میں موسم کے مطابق درجہ حرارت برقرار رکھا جاتا ہے۔ مسجد میں نماز پڑھنے والے عبداللہ سراج احمد نے بتایا کہ مسجد کی تعمیر کے بعد سے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ الوداع کے ساتھ یہاں عید الفطر اور عیدالاضحیٰ کی نمازیں بھی ادا کی جاتی ہیں۔