دنیش کارتک نے اپنی اننگز سے دل جیت لیے، آر سی بی کو شکست

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 16-04-2024
دنیش کارتک نے اپنی اننگز سے دل جیت لیے، آر سی بی  کو شکست
دنیش کارتک نے اپنی اننگز سے دل جیت لیے، آر سی بی کو شکست

 

اواز دی وائس: آئی پی ایل 2024 کے 30 ویں لیگ میچ میں حیدرآباآ نے آر سی بی کے خلاف آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ اسکور کیا۔ اس میچ میں آر سی بی نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد حیدرآباد کی ٹیم نے ٹریوس ہیڈ (102 رنز) کی سنچری اننگز اور ہینرک کلاسن کی نصف سنچری اننگز کی بنیاد پر 20 اوورز میں 3 وکٹوں پر 287 رنز بنائے۔ 67 رنز

آر سی بی کو جیتنے کے لیے 288 کا بڑا ہدف ملا تھا اور اس ٹیم نے خوب مقابلہ کیا لیکن 20 اوور میں 7 وکٹ پر 262 رنز ہی بنا سکی اور اسے 25 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ میں 40 اوورز میں مجموعی طور پر 547 رنز بنائے گئے اور اس میچ میں کل 81 چوکے (چوکے اور چھکے) لگائے گئے۔ اس میچ میں دونوں ٹیموں نے ایک ساتھ 43 چوکے اور 38 چھکے لگائے۔ اس میچ میں ٹریوس ہیڈ کو ان کی سنچری اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی منتخب کیا گیا۔
 دنیش کارتک نے سخت مقابلہ کیا۔
اس میچ میں  آر سی بی نے حیدرآباد کے خلاف خوب مقابلہ کیا، لیکن دنیش کارتک نے جس طرح سے اس ٹیم کے لیے بلے بازی کی اس نے سب کا دل جیت لیا۔ اس میچ میں کارتک نے 23 گیندوں پر چھکوں کے ساتھ اپنی نصف سنچری مکمل کی اور اس میچ میں انہوں نے اپنی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے اور زبردست مقابلہ بھی کیا۔ اس میچ میں کارتک نے 35 گیندوں میں 7 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 83 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس سیزن میں یہ ان کی دوسری نصف سنچری بھی تھی۔ جس طرح 38 سالہ کارتک نے انتہائی دباؤ میں بلے بازی کی اس نے ان کی اننگز کو یادگار بنا دیا۔
اس میچ میں آر سی بی کی جانب سے ویرات کوہلی نے 20 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ کپتان فاف ڈوپلیسی نے بھی بھرپور کوشش کی اور وہ بھی 28 گیندوں پر 4 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 62 رنز کی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے۔ ان تینوں یعنی کارتک، ڈوپلیسی اور کوہلی کے علاوہ اس ٹیم کے دیگر بلے بازوں نے بہت مایوس کیا اور ٹیم ہار گئی۔ حیدرآباد کی جانب سے کپتان پیٹ کمنز نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔
 
آر سی بی کی شکست کی سب سے بڑی وجہ
آر سی بی کی شکست کی سب سے بڑی وجہ اس ٹیم کی خراب گیند بازی تھی۔ اس سیزن میں آر سی بی کی گیند بازی برابر نہیں رہی۔ اس میچ میں سراج کو پلیئنگ الیون سے باہر رکھا گیا تھا اور ان کی جگہ لوکی فرگوسن کو لایا گیا تھا تاہم اس میچ میں انہوں نے 4 اوورز میں 52 رنز دے کر 2 وکٹیں بھی حاصل کی تھیں۔ ول جیکس نے 3 اوورز میں 32 رنز دیے جبکہ رائس ٹیپلے نے بھی 4 اوورز میں 68 رنز دیے۔
کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی اور یش دیال نے 4 اوورز میں 51 رنز دیے جبکہ وجے کمار نے 4 اوور میں 64 رنز دیے۔ مہیپال لومرور نے ایک اوور پھینکا اور 18 رنز دیے۔ اس میچ میں آر سی بی کے ہر گیند باز نے 13 سے زیادہ کے اکانومی ریٹ پر رنز دیے۔ اس میچ میں بنگلورو کے گیند باز پہلی اننگز میں کسی بھی وقت حیدرآباد کے بلے بازوں پر حاوی نہیں ہو سکے اور دباؤ میں پوری طرح بکھرے ہوئے نظر آئے۔ حیدرآباد کے بلے بازوں نے آر سی بی کے گیند بازوں پر کھل کر شاٹس لئے اور انہیں غلبہ حاصل کرنے کا کوئی موقع نہیں دیا۔ اس کمزور حملے کی بنیاد پر اس سیزن میں آر سی بی کے زیادہ بہتر کارکردگی کا امکان کم دکھائی دیتا ہے۔