رضا لائبریری:رام پور میں 17 ہزار مخطوطات 60 ہزار نادر و نایاب کتابوں کا خزانہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 12-04-2024
رضا  لائبریری:رام پور میں 17 ہزار مخطوطات 60 ہزار نادر و نایاب کتابوں کا خزانہ
رضا لائبریری:رام پور میں 17 ہزار مخطوطات 60 ہزار نادر و نایاب کتابوں کا خزانہ

 

نوید قیصر شاہ : رام پور

رام پور رضا لائبری اینڈ میوزیم دنیا کی مشہور ترین لائبریریوں میں شمار کی جاتی ہے۔ یہاں لگ بھگ17 ہزار مخطوطات 60 ہزار نادر و نایاب چھپی ہوئی مختلف ملکی اور غیر ملکی زبانوں کی کتابیں ہیں۔سلاطین کے دور کی ہزاروں تصاویر خاص طور پر مغل تصاویر اور خطاطی کے ہزاروں نادر و نایاب نمونےہیں۔ یہاں ایسی کتابیں بھی ہیں جو ہندوستان سے دوسرے ممالک کے رشتوں کو اور زیادہ مضبوطی فراہم کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہیں۔

اسی کے مدنظر ہندوستان کے پرائم منسٹر مسٹر نریندرمودی نے رضا لائبری میں موجود مخطوطات، جیسے حضرت علی کے ہاتھ کا لکھا ہوا قران اور فارسی زبان کی بالمکی راماین کی ریپلیکا اپنے ایران دورے کے درمیان وہاں کے صدر اور وزیراعظم کو تحفے میں پیش کی۔

جامعہ تواریخ منگول تاریخ کا ایک نادر و نایاب مصور نسخہ ہے وہ بھی  وزیر آعظم ہند نے  منگولیا کے ہم منصب کو وہاں کے دورے کے درمیان پیش کیا۔ بہت سے ممالک جن میں خاص طور پر یورپ ،امریکہ، اسٹریلیا وغیرہ اور عرب ممالک جیسے عرب، ایران، عراق اورمصر اسکے علاوہ انگلینڈ جرمنی چین اور جاپان وغیرہ کے اسکالرز یہاں آ کر ریسرچ کرتے ہیں۔ بہت سے ممالک کے سفیر گاہ بگاہے آتے رہتے ہیں۔

رامپور رضا لائبریری ہندوستان کا ایسا سرمایہ ہے جو انڈین فارن پالیسی میں اسٹریٹیجک رول ادا کر سکتا ہے، اس کو اور بھی موثر طور پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان سرکار کو اس کے لیے ایک مستقل اور موثر پالیسی بنانا چاہئے ہے۔ رامپور رضا لائبریری  میں جس طرح سے قران کے نادر و نایاب مخطوطات اور مطبوعات کی نمائش لگائی گئی ہے اس کی اہمیت کے بموجب اس کو وہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا کوریج ملتی نظر نہں آتی ہے۔ اس کے ذریعے عرب دنیا میں ان ہی کی سب زیادہ عزیزکتاب کے نادر و نایاب کلکشن کومتعارف کرا جا سکتا ہے۔ ان کی  توجہ کو اس جانب مبزول بھی کیا جا سکے، جبکہ قران کے جو نادر و نایاب نسخے اس نمائش میں رکھے گئے ہیں وہ شاید خود عرب ممالک میں دیکھنے کو  نہ مل سکیں۔

awazurduرضا لائبریری میں نادر نسخے


ایسا لگتا ہے ان سے متعلق سرمایہ کا  ایک بہتر حصہ ہمارے ملک کے پاس موجود ہے۔ اس لیے مناسب ہوتا کہ جس ملک سے متعلق کتب کی نمائش لگائی جائے تو وہیں کے ٹاپ آفیشلز یا سربراہان وغیرہ کو دعوت دی جائے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان سوشیواکنامک رشتوں میں ترقّی اور مضبوتی لانے میں تعاون حاصل کیا  جا  سکے ۔ رضا لائبری کی بنیاد 250 سال پہلے روھیلہ سردار نواب  فیض اللہ خاں نے ریاست رامپور کی بنیاد کے ساتھ رکھی تھی۔ ہندوستان کی آزادی کے بعد بھی اس جانب خاطرخواہ دھیان نہ دیے جانے سے ایک بڑا خلا پر ہونے سے رہ گیا ہے۔ ایک کہاوت ہے دیر آید درست آید۔ آج تو بہت آسانی سے اس کی شہرت کی جا سکتی ہے۔

 لائبریری نہ صرف ایک کتابی ذخیرہ ہے بلکہ ایک ایسی عمارت میں ہے جو خود ایک خوبصورت انڈو یورپینٹرطرزِ تعمیر کا بہترین نمونہ ہے۔ اگر ہم پہلی بار کسی سے کہیں کہ رضا لائبری دیکھ لوتو وزٹ کرنے والے کا پہلا امپریشن کچھ عجیب ہوگا۔ لائبری تو صرف کتابیں پڈھنے کی جگہ ہے، مگرجب وہ اس کو دیکھتا ہے تو اس کی سمجھ میں آتا ہے کہ یہ تو ایک بہترین ٹورسٹ ڈیسٹی نیشن ہے۔گزشتہ تین اپریل کو رامپور رضا لائبری اینڈ میوزیم کے سونے سے سجے ہوئے مونیومنٹ میں سونے سے لکھی ہوئی بہت سے نادر و نایاب قران کے نسخےعوام کے لئےشو کیس کئے گئے ہیں۔ پہلی صدی ہجری یعنی سیون سینچری کا چمڑے پر لکھا ہوا قرآن جو حضرت علی کے ہاتھ سے لکھا ہوا ہے اس کے علاوہ موسی کاظم کے ہاتھ کا لکھا ہوا اور حضرت جعفر صادق کے ہاتھ کا لکھا ہوا نادر قرآنی نسخہ بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔ خط نسخ کے موجد ابن مقلہ کے ہاتھ کا لکھا ہوا قرآن کا  بھی یہاں موجود  ہونا بہت فخر اور  امتیاز کی بات ہے۔ چمڑے، کپڑے، تانبے اور ہاتھ سے بنائے گئے کاغذ پر مخطوطات اور مطبوعات کے طور پر قران کی نادر و نایاب نسخوں کی نمائش ہر سال کی طرح اس سال بھی رمضان کے آخری دنوں میں لگائی گئی ہے جس کا اختتاح نو وارد ڈائریکٹر رامپور رضا لائبریری ڈاکٹر پشکر مشرا کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس  لائبریری میں قرآن کے 500 نسخے ہیں ۔

awazurdu