کیرالہ: نالج سٹی کی افطار پارٹی میں 25 ہزارافراد کی شرکت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 28-03-2024
کیرالہ: نالج سٹی کی افطار پارٹی میں 25 ہزارافراد کی شرکت
کیرالہ: نالج سٹی کی افطار پارٹی میں 25 ہزارافراد کی شرکت

 

کوزی کوڈ: کیرالہ، اب کوزی کوڈ، کالی کٹ میں واقع نالج سٹی جامع الفتوح کی جامع مسجد میں ایک عظیم الشان افطار دعوت کا اہتمام کیا گیا، جس میں ملک بھر سے تقریباً 25 ہزار عام و خاص لوگوں نے شرکت کی۔اس موقع پر جامع مسجد کو خصوصی طور پر رنگ برنگے رنگوں سے سجایا گیا تھا۔ اسے روشنیوں سے سجایا گیا تھا، جامع الفتوح میں منعقدہ دعوت افطار میں جمع لوگوں کے ہجوم کو دیکھ کر ایسا لگتا تھا جیسے کسی چھوٹے سے شہر کے لوگ شرکت کے لیے آئے ہوں۔ اس موقع پر کچھ لوگوں نے ہجوم کے درمیان تعلیم، اسلام اور ملک کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔

جامع الفتوح جامع مسجد میں منعقدہ عظیم الشان افطار میں ملک بھر سے 25 ہزار سے زائد افراد کی موجودگی کو ایک اہم تقریب قرار دیا جا رہا ہے۔ اس دعوت کے انعقاد کے لیے کارکنوں کی ایک بڑی فوج تعینات تھی۔ جامع الفتوح مرکز نالج سٹی میں بدر الکبری کا سب سے بڑا مرکز تھا۔اس دوران مرکز نے کہا کہ بدر ہمارے اندر صبر اور ایمان کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ یہ ہمارے ایمان اور امید کو مضبوط کرتا ہے۔ ہمیں تمام چیلنجوں سے نمٹنے کی طاقت دیتا ہے۔

awaz

مرکز سے اطلاع دی گئی کہ افطار کے لیے خصوصی پکوانوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ 26 ہزار افراد کے لیے افطار کا کھانا بھی تیار کیا گیا، اس لذیذ ڈش میں مٹن بریانی خصوصی توجہ کا مرکز رہی، اس موقع پر ٹریفک کا انتظام ایک بڑا چیلنج تھا، تاہم رضاکاروں نے نہ صرف دعوت کو اچھی طرح سے منظم رکھنے میں مدد گار ثابت کیا۔ اس کے لئے ٹریفک کو بہت مؤثر طریقے سے منظم کیاگیا۔ 2500 کاروں، 1500 دو پہیہ گاڑیوں اور پرائیویٹ اور سرکاری بسوں کی پارکنگ کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے، کھانے پینے کی اشیاء کی پیکنگ دو روز قبل سے جاری تھی۔

awaz

اس کے لیے 25 ہزار پیکٹ تیار کیے گئے تھے۔ مرکز السنیہ ہندوستان میں معروف تعلیمی اور خیراتی تنظیم ہے۔ 1860 کے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت 1978 میں قائم کیا گیا مرکز ہندوستان بھر میں پھیلے ہوئے مختلف تعلیمی اور خیراتی ادارے چلا رہا ہے۔ سوسائٹی کی گورننگ باڈی نامور علماء اور فعال سماجی کارکنوں کی ایک ٹیم پر مشتمل ہے جو اپنے اپنے شعبوں میں ماہر ہیں۔ یہ پسماندہ آبادی کا سرپرست اور ٹھوس روحانی بنیاد کے ساتھ تخلیقی تعلیم کا چیمپئن رہا ہے۔ یہ جدید نصاب اور اخلاقی پرورش کے ساتھ مل کر ایک تعلیمی نظام کی پیروی کرتا ہے۔

یہاں تک کہ جدید ترین تعلیم یافتہ افراد بھی ملک کے قوانین کی پیروی کرتے ہیں اور اپنے ساتھیوں کے لیے انتہائی احترام کے ساتھ حقیقی عقیدے کا دفاع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ کالی کٹ، کیرالہ میں اپنے ہیڈکوارٹر سے کام کرنے والے، مرکز کے پورے ہندوستان، خلیجی ممالک، یورپ اور امریکہ میں علاقائی تعلیمی مراکز اور ڈویژنل دفاتر ہیں۔ مرکز دنیا بھر میں 50 سے زیادہ ادارے اور متعدد ذیلی مراکز چلاتا ہے جن میں یتیم خانے، قرآن اسکول، شریعہ کالج، سیکنڈری اور ہائی اسکول، آرٹس اینڈ سائنس کالج، انجینئرنگ کالج، یتیم خانہ کی دیکھ بھال، پیشہ ورانہ تربیت اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ یہ ادارہ میڈیکل اور پروفیشنل انسٹی ٹیوٹ، مینجمنٹ اور فنشنگ اسکول، مساجد، ہسپتال، گرلز ہاسٹل بھی چلاتا ہے۔

awaz

فی الحال، 20,000 سے زیادہ طلباء براہ راست استفادہ کرنے والے ہیں اور ہزاروں سے زیادہ بالواسطہ طور پر مرکز سے مستفید ہو رہے ہیں۔ مرکز میں یتیم، بے سہارا اور غریب طلباء کو اہم امداد فراہم کی جاتی ہے۔ مرکز ہوم کیئر پروجیکٹ، جس کے ذریعے اب 1500 سے زیادہ یتیم بچوں کو ان کے گھروں میں آرام سے دیکھ بھال کی جاتی ہے، بڑی تعداد میں درخواستیں وصول کر رہی ہے۔ تاکافل اور مرکز کیئرز اہل طلباء اور بچوں کے لیے مرکز کی ذیلی اسکیمیں ہیں۔

قرآن پاک اور پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات سے متاثر مرکز 5,000 سے زائد طلباء بشمول شریعت اور قرآن کے طلباء، کشمیر کے لڑکے وغیرہ کو مکمل طور پر مفت تعلیم اور دن بھر کے اخراجات فراہم کرتا ہے۔ مرکز ، تعلیمی بااختیار بنانے کے علاوہ، ہندوستان بھر میں طبی مشنوں، کیریئر کی رہنمائی، مضافاتی علاقوں میں میٹھے پانی کے منصوبوں، اجتماعی شادیوں اور بہت زیادہ انسانی خدمات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ جب 18 اپریل 1978 کو مکہ مکرمہ کے عالمی شہرت یافتہ اسکالر ڈاکٹر سید محمد علوی مالکی نے اس کا سنگ بنیاد رکھا تو کیرالہ کے عوام بشمول ماہرین تعلیم، علماء اور طلباء نے ایک نئے دور کے آغاز کا مشاہدہ کیا۔

مرکز الثقافۃ السنیہ یا محض مرکز کے نام سے مشہور، یہ ہزاروں بے سہارا بچوں کا گھر ہے۔ بہت سے خاندانوں کے لیے راحت اور سکون کا ذریعہ ہے۔ چیریٹی کی اس بہت بڑی غیر سرکاری تنظیم نے ایک نسل کے لیے رہنمائی کی روشنی کے طور پر اپنے لیے جگہ بنائی ہے۔ مرکز نے اسلامی تعلیم میں اپنے انمول شراکت کے لیے بین الاقوامی شہرت بنائی ہے۔ الازہر یونیورسٹی قاہرہ، مصر ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)، علی گڑھ، جامعہ ملیہ، ہمدرد، نئی دہلی وغیرہ کی نظر میں مرکز کی باوقار شناخت ہے۔

یہاں کے طلباء کا تعلق ہندوستان کی مختلف ریاستوں جیسے دہلی، ہریانہ، اتر پردیش، بہار، جموں و کشمیر، کیرالہ، لکشدیپ، شمال مشرقی ریاستوں وغیرہ سے ہے۔ بیرون ممالک جیسے کینیڈا، امریکہ، برطانیہ، سنگاپور وغیرہ کے طلباء بھی یہاں تربیت لے رہے ہیں۔ انہیں مرکز کے اداروں میں رکھا بھی جاتا ہے اور انہیں تعلیم کے ساتھ کھانا بھی دیا جاتا ہے۔ مرکز ہندوستان اور بیرون ملک، خیراتی اور تعلیمی خدمات انجام دے رہا ہے۔