ڈی ڈی نیوز کے نئے لوگو پرکیوں ہوا تنازع؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 20-04-2024
ڈی ڈی نیوز کے نئے لوگو پرکیوں ہوا تنازع؟
ڈی ڈی نیوز کے نئے لوگو پرکیوں ہوا تنازع؟

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس
سرکاری نیوز چینل دوردرشن کے لوگو پر بدل گیا ہے۔ اس کے لوگو کا رنگ روبی ریڈ سے بدل کر بھگوا کر دیا گیا ہے۔ اس دوران چینل اب اپوزیشن کے نشانے پر ہے اور اس پر بھگوا کاری کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ اگرچہ براڈکاسٹر نے اس مسئلے کو لوگو میں تبدیلی کے طور پر تیار کیا ہے، لیکن اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل لوگو کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر سوال اٹھایا ہے۔
ڈی ڈی نیوز نے اپنا لوگو تبدیل کر دیا۔
منگل کی شام، ڈی ڈی نیوز نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر ایک پیغام کے ساتھ اپنے نئے لوگو کی ایک ویڈیو پوسٹ کی۔ پیغام میں لکھا گیا، "اگرچہ ہماری اقدار وہی ہیں، لیکن اب ہم ایک نئے اوتار میں دستیاب ہیں۔ خبروں کے سفر کے لیے تیار رہیں جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھا۔ بالکل نئی ڈی ڈی نیوز کا تجربہ کریں! ہمارے پاس یہ کہنے کی ہمت ہے – رفتار سے زیادہ درستگی، دعووں پر حقائق، سنسنی خیزی پر سچ… کیونکہ اگر یہ ڈی ڈی نیوز پر ہے تو یہ سچ ہے! ڈی ڈی نیوز - بھروسہ سچ کا۔
ٹی ایم سی کے راجیہ سبھا ایم پی جواہر سرکار، جو 2012 اور 2014 کے درمیان پرسار بھارتی کے سی ای او تھے، نے کہا کہ قومی براڈکاسٹر دوردرشن نے اپنے تاریخی پرچم بردار لوگو کو بھگوا میں پینٹ کیا ہے۔ اس کے سابق سی ای او کی حیثیت سے میں اس کے بھگوا ہونے کو تشویش اور احساس کے ساتھ دیکھ رہا ہوں – یہ اب پرسار بھارتی نہیں رہی، یہ پرچار (پروپیگنڈا) بھارتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف لوگو نہیں ہے، پبلک براڈکاسٹر کے بارے میں سب کچھ اب بھگوای ہے۔ جہاں حکمران جماعت کے پروگراموں اور تقریبات کو زیادہ سے زیادہ ٹیلی کاسٹ وقت ملتا ہے، وہیں اپوزیشن جماعتوں کو اب شاید ہی کوئی جگہ ملتی ہے۔ انہوں نے نئی پارلیمنٹ میں راجیہ سبھا کے چیمبر کو بھگوای رنگ میں رنگے جانے کی مثال بھی دی اور پرانی عمارت کو میرون رنگ میں پینٹ کیا جا رہا ہے۔
پرسار بھارتی کے سی ای او نے کیا کہا؟
تنقید کا جواب دیتے ہوئے، پرسار بھارتی کے سی ای او گورو دویدی نے کہا کہ نئے لوگو میں پرکشش نارنجی رنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مہینے پہلے، جی20 (سربراہ اجلاس) سے پہلے، ہم نے ڈی ڈی انڈیا کو بہتر بنایا تھا اور چینل کے لیے گرافکس کے سیٹ کا فیصلہ کیا تھا۔ میں ڈی ڈی نیوز کی تکنیکی بحالی پر بھی کام کر رہا ہوں۔