ادے پور درزی قتل: 32 سینئر پولیس افسران کا تبادلہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 01-07-2022
ادے پور درزی قتل:  32 سینئر پولیس افسران کا تبادلہ
ادے پور درزی قتل: 32 سینئر پولیس افسران کا تبادلہ

 

 

اودے پور: درزی کنہیا لال کے بہیمانہ قتل کے بعد انسپکٹر جنرل اور ادے پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیت انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے 32 افسران کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ ادے پور پولیس 48 سالہ کو سیکورٹی فراہم نہ کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنی جب اس نے بی جے پی کے معطل لیڈر نوپور شرما کی حمایت میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر دھمکیوں کی شکایت کی، جس کے پیغمبر محمد کے بارے میں تبصرے نے بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا۔ اسے منگل کے روز دو افراد نے قتل کر دیا تھا جنہوں نے اس قتل کو فلمایا تھا۔ بعد ازاں ریاض اختری اور غوث محمد نے ایک اور ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے قتل کے بارے میں شیخی ماری اور وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی۔

دونوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اور پانچ دیگر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے اس حساس معاملے کی تحقیقات ملک کی اعلیٰ انسداد دہشت گردی ایجنسی، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو سونپ دی ہے۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ قاتلوں کے پاکستان میں قائم گروپ دعوتِ اسلامی سے تعلقات تھے اور ان میں سے ایک 2014 میں کراچی بھی گیا تھا۔ راجستھان پولیس کے سربراہ ایم ایل لاتھر نے کہا کہ درزی کا قتل دہشت گردی کی ایک منصوبہ بند کارروائی تھی اور اس میں مزید لوگ ملوث تھے۔

مرکزی ملزمان تنظیم دعوت اسلامی سے رابطے میں تھے۔ ان میں سے ایک 2014 میں تنظیم سے ملنے کے لیے پاکستان میں کراچی بھی گیا۔ ہم اسے دہشت گردی کی کارروائی تصور کر رہے ہیں- لاتھر نے کہا کہ ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر کو واقعہ کو روکنے کے لیے مناسب کارروائی نہ کرنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔