محمدزبیر کیس: مزید تین دفعات کا اضافہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-07-2022
محمدزبیر کیس: مزید تین دفعات اضافہ
محمدزبیر کیس: مزید تین دفعات اضافہ

 

 

نئی دہلی: آلٹ نیوز کے شریک بانی اور تشدد بھڑکانے کے ملزم محمد زبیر کا ہفتہ کو چار روزہ ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد دہلی پولیس نے عدالت سے ان کی 14 دن کی عدالتی تحویل کی درخواست کی ہے۔

ہفتہ کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے انہیں پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا۔ محمد زبیر کے وکیل نے ان کی ضمانت کی درخواست دائر کر دی ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے زبیر کی 14 دن کی عدالتی حراست اور ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر میں مزید تین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ اتل سریواستو کو محمد زبیر کے معاملے میں دہلی پولیس کا اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا ہے۔

دہلی پولیس نے محمد زبیر کے خلاف درج ایف آئی آر میں آئی پی سی کی 201 (ثبوت کو تباہ کرنا - فون کو فارمیٹ کرنا اور ٹویٹس کو حذف کرنا)، 120-بی (مجرمانہ سازش) اور ایف سی آر اے کی 35 - کو شامل کیا ہے۔

پولیس نے الزام لگایا ہے کہ محمد زبیر کے معاملے میں سازش اور شواہد کو تباہ کیا گیا، ایف آئی آر میں فارن گرانٹس (ریگولیشن) ایکٹ 2010 کی دفعہ شامل کی گئی۔ پولیس کا یہ بھی الزام ہے کہ ملزمان نے بیرون ممالک سے چندہ وصول کیا تھا۔

قبل ازیں جمعہ کو دہلی ہائی کورٹ نے محمد زبیر کی ایک درخواست پر دہلی پولیس سے جواب طلب کیا تھا، جس میں زبیر کے مبینہ قابل اعتراض ٹویٹ سے متعلق ایک معاملے میں پولیس ریمانڈ کے جواز کو چیلنج کیا گیا تھا۔

جسٹس سنجیو نرولا نے عرضی پر نوٹس جاری کیا اور مدعا علیہ کو جواب داخل کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا۔ دہلی پولیس نے کہا کہ سوشل میڈیا کی جانچ کرنے پر پتہ چلا کہ زبیر کی گرفتاری کے بعد ان کی حمایت کرنے والے ٹوئٹر ہینڈلرز کا تعلق پاکستان سے تھا اور زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے ممالک جیسے متحدہ عرب امارات، بحرین اور کویت سے تھے۔

آلٹ نیوز کی بانی کمپنی پراودا میڈیا کو کل 2,31,933 روپے ملے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ ہندوستان سے باہر بہت سے فون نمبرز یا آئی پی ایڈریس بنکاک، مناما، نارتھ ہالینڈ، سنگاپور، وکٹوریہ، نیویارک، انگلینڈ، ریاض، بلدیاتی اشتہار، اسٹاک ہوم سے ہیں۔

زبیر کو دہلی پولیس نے 27 جون کو ایک ٹویٹ کے ذریعے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اسی دن ٹرائل کورٹ نے انھیں ایک دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا۔

ایک دن کی تحویل میں پوچھ گچھ کے بعد انہیں عدالت میں پیش کرنے کے بعد چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے ان کی تحویل میں چار دن کی توسیع کر دی۔ دوسری جانب زبیر کے بینک اکاؤنٹ میں چار ہزار سے زائد افراد نے 55 لاکھ روپے بھیجے ہیں۔

محمد زبیر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سے یہ بات سامنے آئی ہے۔ بینک اکاؤنٹ میں چار ہزار سے زائد اندراجات ہیں۔ لوگوں نے ایک ہزار سے کئی ہزار روپے تک بھجوائے ہیں۔

دہلی پولیس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ پیسے بھیجنے والے کون لوگ ہیں اور پیسے کہاں سے بھیجے گئے ہیں۔ اسپیشل سیل کے آئی ایف ایس سی کے پولیس افسران کے مطابق یو پی آئی، ای والیٹ، کارڈ اور انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے محمد زبیر کے بینک اکاؤنٹ میں رقم بھیجی گئی ہے۔

واضح ہوکہ ان کی ویب سائٹ پر ایک صفحہ ہے جس پیج پر لوگوں سے عطیات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ویب سائٹ پر یہ بھی لکھا ہے کہ عطیہ کی رقم پر انکم ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ دہلی پولیس ان بینک کھاتوں کی جانچ کر رہی ہے جن سے ان کے بینک اکاؤنٹ میں رقم آئی ہے۔