دہلی کے وزیراعلیٰ کو جیل میں دی گئی شوگر فری مٹھائی، کیجریوال کے وکیل کی عدالت میں دلیل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 19-04-2024
دہلی کے وزیراعلیٰ کو جیل میں دی گئی شوگر فری مٹھائی، کیجریوال کے وکیل کی عدالت میں دلیل
دہلی کے وزیراعلیٰ کو جیل میں دی گئی شوگر فری مٹھائی، کیجریوال کے وکیل کی عدالت میں دلیل

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی خوراک پر ہنگامہ ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے الزام لگایا ہے کہ کیجریوال جیل کے اندر ایسی چیزیں کھا رہے ہیں جو ٹائپ 2 ذیابیطس کے لیے نقصان دہ ہیں۔ دریں اثناء اروند کیجریوال نے راؤس ایونیو کورٹ میں درخواست دائر کی اور مطالبہ کیا کہ انہیں جیل کے اندر انسولین دی جائے۔ اس کی سماعت عدالت میں ہوئی اور فیصلہ پیر کے لیے محفوظ کر لیا گیا۔
ای ڈی کے الزامات پر کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ اب تک انہیں 48 بار گھر سے کھانا بھیجا گیا ہے، جس میں سے صرف تین بار آم بھیجے گئے ہیں۔ کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے 8 مارچ سے آم نہیں کھایا ہے۔ وہ تہاڑ جیل کے اندر شوگر فری مٹھائی کھا رہے ہیں اور اب تک وہ صرف چھ بار کھا چکے ہیں۔
اروند کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ کیجریوال نے جیل کے اندر صرف ایک بار آلو پوری کھائی ہے اور وہ بھی نوراتری پرساد تھی۔ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کے لیے وہ 1 اپریل سے صرف ٹافیاں اور کیلے کھا رہے ہیں جب کہ میٹھی چائے پینے کا دعویٰ سراسر غلط ہے۔
کیجریوال روزانہ میٹھی چائے پیتے ہیں - ای ڈی
ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ اروند کیجریوال جیل کے اندر روزانہ میٹھی چائے پیتے ہیں اور مٹھائی کھاتے ہیں۔ ای ڈی نے کیجریوال کے پچھلے 17 دنوں کا ڈائٹ چارٹ بھی جاری کیا ہے۔ تاہم، کیجریوال کے وکیل نے ای ڈی کے الزامات پر اعتراض کیا اور کہا کہ یہ سب صرف میڈیا میں سرخیاں حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
ای ڈی کے الزام کے مطابق کیجریوال جیل میں ایسا کھانا کھا رہے ہیں، جس سے ان کے خون میں شکر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ بعد میں اس بنیاد پر وہ عدالت سے طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست کر سکتے ہیں۔ جیل میں بھی کیجریوال کو روزانہ گھر سے کھانا ملتا ہے اور عدالت نے انہیں اس کی اجازت دے دی ہے۔
کیجریوال نے ٹرائل کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں ڈاکٹروں سے ہفتے میں تین دن ورچوئل مشاورت کی اجازت مانگی گئی تھی۔ اس کے جواب میں ای ڈی نے کیجریوال کا ڈائٹ چارٹ پیش کیا۔ تاہم کیجریوال کے وکیل نے بعد میں عدالت میں کہا کہ وہ اس عرضی کو واپس لینا چاہتے ہیں۔