سری رنگا پٹنا: جامع مسجد پر تناو،دفعہ 144 نافذ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-06-2022
سری رنگا پٹنا: جامع مسجد پر تناو،دفعہ 144 نافذ
سری رنگا پٹنا: جامع مسجد پر تناو،دفعہ 144 نافذ

 

 

بنگلورو:کرناٹک کے منڈیا شہر کے سری رنگا پٹنا ضلع میں ہفتہ کی صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ایسا وی ایچ پی کے سری رنگا پٹنا چلو کے مطالبے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

 کرناٹک کے منڈیا ضلع کے سری رنگا پٹنا قصبے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس کا اطلاق ہفتہ کی صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک ہوگا۔ یہ قدم وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی جانب سے 'سری رنگا پٹنا چلو' کی آج کی کال کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔

وی ایچ پی کی کال کے پیش نظر500 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ چار چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ ایس پی این یتیش کی موجودگی میں روٹ مارچ بھی نکالا گیا۔ وہیں اس سب کے باوجود ہندو تنظیموں کے ارکان منڈیا ضلع کے سری رنگا پٹنا قصبے کے کرنگور جنکشن پر جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے آج یہاں جامع مسجد تک مارچ کی کال دی تھی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ مسجد میں داخل ہوں گے اور وہاں پوجا کریں گے۔

ڈپٹی کمشنر اشواتھی ایس نے کہا کہ ہفتہ وار بازار جو عام طور پر ہر ہفتہ کو لگتا ہے آج نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج سری رنگا پٹنا کے 5 کلومیٹر کے دائرے میں شراب کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا، 'آج مسجد روڈ بند کر دی گئی ہے۔ لوگوں کو مسجد میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

منڈیا کے ایس پی نے کہا کہ سری رنگا پٹنا نگر پنچایت حدود میں تالق انتظامیہ کی طرف سےممنوعہ احکامات کی وجہ سےریلیوں/جلوسوں/احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ اس حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے شہر اور اس کے اطراف میں مناسب انتظامات کو یقینی بنایا ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

انہوں نے کہا کہ شہراب مکمل طور پر پرسکون ہے۔ آنے والے دنوں میں بھی ایسا ہی رہے گا۔ ہم نے ضروری انتظامات کر لیے ہیں۔ ہم نے اپنے جوانوں کو تعینات کیا ہے، لیڈروں سے بات کی ہے اور انہیں دفعہ 144کے نفاذ سے آگاہ کیا ہے۔ اگر کوئی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

درحقیقت وارانسی کی گیان واپی مسجد کی طرح منڈیا ضلع کے سری رنگا پٹنہ کی جامع مسجد کو لے کر بھی تنازع شروع ہو گیا ہے۔ ہندو تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ مسجد ہنومان مندر کے کھنڈرات پر بنائی گئی ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں عدالت سے رجوع کرنے کی بات بھی کی۔ اس سلسلے میں ہندو تنظیموں نے منڈیا کے ڈپٹی کمشنر اشواتھی ایس کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا اور مسجد کے سروے کا مطالبہ کیا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ جامع مسجد میسورکے سابق حکمران ٹیپو سلطان نے بنوائی تھی۔ یہ مسجد اس وقت روشنی میں آئی جب ہندو تنظیموں نے 16 اپریل2022 کو ہنومان جینتی کے موقع پر چھ لاکھ مالا پوش عقیدت مندوں کی سری رنگا پٹنا آمد کا اعلان کیا تھا۔ اس کے لیے انہوں نے انتظامیہ سے اجازت بھی مانگی تھی۔ جس کی وجہ سے وہاں امن و امان کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ مسجد کمیٹی نے انتظامیہ سے سیکورٹی فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

جامع مسجد کو مسجد الاعلی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سری رنگا پٹنا قلعہ کے اندر واقع ہے۔ 1786-87 میں تعمیر کی گئی اس مسجد میں دو مینار ہیں، جو ایک اونچے چبوترے پر بنائے گئے ہیں۔  یہ مسجد دو منزلہ ہے۔ اس کا کوئی گنبد نہیں ہے۔ یہ مسجد آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے بنگلور سرکل کے زیر انتظام ہے۔