دوارکا پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی 99سال کی عمر میں چل بسے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-09-2022
دوارکا پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی   99سال کی عمر  میں چل بسے
دوارکا پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی 99سال کی عمر میں چل بسے

 

 

نرسنگھ پور :دوارکا اور شاردا پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی کا اتوار (11 ستمبر 2022) کو انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 99 برس تھی۔ شنکراچاریہ نے مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پور میں آخری سانس لی۔ شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی نے اتوار کی سہ پہر 3.30 بجے نرسنگھ پور کے جھوٹیشور میں واقع پرمہانسی گنگا آشرم میں آخری سانس لی۔ وہ کافی عرصے سے بیمار تھے۔ سوامی سوروپانند نے رام مندر کی تعمیر کے لیے طویل قانونی جنگ لڑی تھی۔ جدوجہد آزادی میں جیل بھی گئے۔

وزیراعظم نریندر مودی کا ٹویٹ: وزیر اعظم نریندر مودی نے شنکراچاریہ کی موت پر ٹویٹ کیا، "دوارکا شاردا پیٹھ سوامی سوروپانند سرسوتی جی کے شنکراچاریہ کے انتقال سے انتہائی غمزدہ ہوں۔ دکھ کی اس گھڑی میں ان کے پیروکاروں سے میری تعزیت۔ اوم شانتی۔"

پرینکا گاندھی نے غم کا اظہار کیا: کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے شنکراچاریہ کی موت پر ٹویٹ کیا، "جگت گرو شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی جی مہاراج کے مہاپرائن کی خبر دل دہلا دینے والی ہے۔ سوامی جی نے اپنی پوری زندگی مذہب، روحانیت اور خیرات کے لیے وقف کر دی۔ سال 2021 میں پریاگ راج میں گنگا میں نہانے کے بعد ملک اور مذہب کے لیے ان کا آشیرواد حاصل کیا تھا۔

اپنے دوسرے ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا، ’’ان کے ساتھ سخاوت اور خیر سگالی پر بات کرنے کا موقع ملا۔ سوامی جی نے میرے والد کے قیام کے دوران 1990 میں ہماری گریہ پرویش پوجا کی تھی۔ یہ پورے معاشرے کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔ بھگوان سے دعا ہے کہ وہ سوامی جی کے پیروکاروں کو اس مشکل وقت میں مشکلات کو برداشت کرنے کی ہمت دے-

نو سال کی عمر میں گھر چھوڑ دیا: سوامی سوروپانند سرسوتی 2 ستمبر 1924 کو مدھیہ پردیش کے سیونی ضلع کے دیگھوری گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام دھن پتی اپادھیائے اور والدہ کا نام گریجا دیوی تھا۔ اس کے والدین نے اس کا نام پوتھیرام اپادھیائے رکھا۔ سوامی سوروپانند نے 9 سال کی عمر میں گھر چھوڑا اور مذہبی سفر شروع کیا۔ اس دوران وہ کاشی پہنچے جہاں انہوں نے سوامی کرپتری مہاراج سے وید اور صحیفے سیکھے

شنکراچاریہ کا خطاب 1981 میں ملا جدوجہد آزادی کے دوران جب 1942 میں 'انگریزوں نے ہندوستان چھوڑ دو' کا نعرہ لگایا تو وہ بھی آزادی کی جدوجہد میں کود پڑے۔ اس دوران انہوں نے وارانسی جیل میں 9 ماہ اور مدھیہ پردیش کی جیل میں 6 ماہ بھی گزارے۔ سوامی سوروپانند سرسوتی کرپتری مہاراج کی سیاسی جماعت رام راجیہ پریشد کے صدر بھی تھے۔ انہیں 1950 میں ڈانڈی سنیاسی بنایا گیا اور 1981 میں شنکراچاریہ کا خطاب ملا۔ 1950 میں شاردا پیٹھ نے شنکراچاریہ سوامی برہمانند سرسوتی سے تعلیم حاصل کی اور سوامی سوروپانند سرسوتی کے نام سے مشہور ہوے تھے