مختار انصاری کو جیل میں زہر نہیں دیا گیا- رپورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 23-04-2024
مختار انصاری کو جیل میں زہر نہیں دیا گیا- رپورٹ
مختار انصاری کو جیل میں زہر نہیں دیا گیا- رپورٹ

 

 لکھنؤ: مختار انصاری کو جیل میں  مختار انصاری کو جیل میں زہر دیے جانے کا معاملہ اب ٹھنڈا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ مختار انصاری کے ویزرے کی جانچ کی گئی تو پتہ چلا کہ ان کی موت زہر کھانے سے نہیں ہوئی۔ فی الحال ویزرا رپورٹ عدالتی ٹیم کو پیش کر دی گئی ہے۔ مختار کے اہل خانہ نے الزام لگایا تھا کہ اس کی موت زہر کھانے سے ہوئی ہے۔ اس کے لیے انتظامی اور عدالتی انکوائری کی گئی۔ اب تحقیقاتی ٹیم مکمل رپورٹ تیار کر کے اعلیٰ حکام کو پیش کرے گی۔

آپ کو بتا دیں کہ مافیا مختار انصاری کی 28 مارچ کو رانی درگاوتی میڈیکل کالج، باندہ میں علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔ مختار کے اہل خانہ نے جیل انتظامیہ پر مختار کو کھانے میں زہر ملانے کا الزام لگایا تھا۔ اس پر مجسٹریل انکوائری کے ساتھ جوڈیشل انکوائری کا بھی حکم دیا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی ڈاکٹروں نے موت کی وجہ ہارٹ اٹیک بتائی تھی اور ویزے کو محفوظ کر کے معائنے کے لیے بھیج دیا گیا تھا۔ اب ویزرا رپورٹ آ گئی ہے۔ اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ اس میں زہر پایا گیا تھا۔ رپورٹ عدالتی ٹیم کو بھجوا دی گئی ہے۔
 مختار کے اہل خانہ نے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا
اس کے ساتھ ہی دونوں تحقیقاتی ٹیموں نے جیل انتظامیہ کے ساتھ ساتھ میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں سمیت ہر کسی کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔ مختار انصاری کی بیرک کی بھی چھان بین کی گئی ہے۔ اب ویزرا رپورٹ آنے کے بعد تحقیقاتی ٹیمیں رپورٹ تیار کرکے اعلیٰ حکام کو بھیجیں گی۔ ساتھ ہی مختار انصاری کے اہل خانہ میں سے کسی نے بھی تحقیقاتی ٹیم کو اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا ہے۔
ویزرا کی جانچ کیسے کی جاتی ہے؟
کسی شخص کی موت کے بعد اگر پولیس لاش کا پوسٹ مارٹم کرتی ہے تو اس دوران مردہ شخص کے جسم سے اعضاء مثلاً آنت، دل، گردہ، جگر وغیرہ کے نمونے لیے جاتے ہیں، جسے کہا جاتا ہے۔  ویسرا اگر کوئی شخص مشتبہ حالات میں مر جاتا ہے تو اس کی موت کی وجہ جاننے کے لیے اہل خانہ اس کے ویزے کا معائنہ کرواتے ہیں۔ ویزرا کی جانچ کیمیکل ایگزامینر کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اس تحقیقات کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کی جاتی ہے کہ موت کی وجہ کیا تھی اور موت کیسے واقع ہوئی۔ ویزرا رپورٹ عدالت میں بطور ثبوت پیش کی گئی ہے۔