منگل سوتر کا تنازعہ : پرینکا گاندھی کا پی ایم پر جوابی حملہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 24-04-2024
منگل سوتر کا تنازعہ : پرینکا گاندھی کا پی ایم پر جوابی حملہ
منگل سوتر کا تنازعہ : پرینکا گاندھی کا پی ایم پر جوابی حملہ

 

  نئی دہلی : کانگریس پارٹی کی رہنما پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر جوابی حملہ کیا ہے۔ پی ایم مودی کے منگل سوتر پر دیئے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے اپنی جلسہ عام میں کہا کہ پچھلے دو دنوں میں بی جے پی نے بکواس کرنا شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا کانگریس نے 55 سال میں کسی کا سونا یا منگل سوتر چھین لیا؟ جب ملک جنگ لڑ رہا تھا، اندرا جی نے اپنا منگل سوتر اور زیورات عطیہ کیے تھے۔ میری ماں کا منگل سوتر اس ملک کے لیے قربان ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں خواتین نے اس ملک کے لیے اپنے منگل سوتر کی قربانی دی۔ جب میری بہنوں کو نوٹ بندی کی وجہ سے اپنا منگل سوتر گروی رکھنا پڑا تو وزیر اعظم کہاں تھے؟ کسانوں کی تحریک میں جب 600 کسان شہید ہوئے تو کیا آپ نے ان کی بیواؤں کے منگل سوتر کے بارے میں سوچا؟ کیا آپ آج خواتین کو ووٹ کے لیے ڈرا رہے ہیں؟ اگر وزیر اعظم منگل سوتر کی اہمیت کو سمجھتے تو ایسی بے ہودہ باتیں نہ کرتے۔

کیا کانگریس نے 55 سالوں میں کسی کا سونا یا منگل سوتر چھینا ہے؟ جب ملک جنگ لڑ رہا تھا، اندرا جی نے اپنا منگل سوتر اور زیورات عطیہ کیے تھے۔ لاکھوں خواتین نے اس ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ جب میری بہنوں کو نوٹ بندی کی وجہ سے اپنا منگل سوتر گروی رکھنا پڑا تو وزیر اعظم کہاں تھے؟

پرینکا گاندھی نے کہا- پی ایم کو اس سطح پر بات نہیں کرنی چاہئے۔

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈر لوگوں کے جذبات بھڑکانے اور حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ وزیر اعظم (نریندر مودی) کو اس سطح پر بات کرنی چاہئے۔

پرینکا گاندھی نے سوال کیا، ''وہ 10 سال سے وزیر اعظم ہیں اور ان کے پاس مکمل اکثریت ہے۔ انہوں نے واقعی کیا کیا ہے. وہ لوگوں کے سامنے آکر یہ کیوں نہیں کہہ پاتا کہ میں نے بہت ساری نوکریاں دی ہیں، میں نے اتنے IIT بنائے ہیں، اتنے ہسپتال بنائے ہیں اور بہت سے لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔

انہوں نے بی جے پی پر عوام کو ہلکے میں لینے کا بھی الزام لگایا۔ پرینکا نے کہا، "انہیں لگتا ہے کہ عوام اس ڈیٹا کی جانچ نہیں کر رہی ہے جس کے بارے میں وہ بات کر رہے ہیں، عوام اس بات کی جانچ نہیں کر رہی ہے کہ کانگریس نے انتخابی منشور میں کیا کہا ہے یا نہیں، یہ ہر روز دستیاب ہے۔ کچھ نہ کچھ اور ایک دن وہ کہتے ہیں کہ ہم (کانگریس) ملک کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ ایک دن وہ کہتے ہیں کہ ہم مذہب کے خلاف ہیں…جبکہ کانگریس ملازمتوں اور تعلیم پر مسلسل زور دے رہی ہے، ہم اپنے منشور میں کہہ رہے ہیں کہ یہ وہ چیزیں ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں