مدھیہ پردیش: مدرسے میں پڑھنے والے 35 میں سے 24 کی سالگرہ ایک ہی دن

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 13-06-2022
مدھیہ پردیش: مدرسے میں پڑھنے والے 35 میں سے 24 کی سالگرہ ایک ہی دن
مدھیہ پردیش: مدرسے میں پڑھنے والے 35 میں سے 24 کی سالگرہ ایک ہی دن

 

 

بھوپال: مدھیہ پردیش کے ایک مدرسے میں عجیب و غریب معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں بھوپال کے بنگنگا علاقے میں ایک مدرسے کے 35 طلبہ میں سے 24 طلبہ کی ایک ہی سالگرہ تھی۔

سب کی سالگرہ یکم جنوری تھی۔ حالانکہ اس کی پیدائش کا سال مختلف تھا۔ مدھیہ پردیش کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس اور لوکل چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے جمعہ کو اس کا معائنہ کیا۔ 12 سے 15 سال کے یہ تمام 35 طلباء کا تعلق بہار کے پورنیہ اور مدھوبنی اضلاع سے ہے۔

مدارس میں داخلہ لینے والے ان طلباء کا شناختی ثبوت بھی ایک ہے، وہ ان کا آدھار کارڈ تھا۔ معائنہ کرنے والی ٹیم کے ساتھ مقامی پولیس بھی تھی۔ ان مدارس کے عملے کا دعویٰ ہے کہ یہ بچے اپنے والدین کی رضامندی سے یہاں پڑھ رہے تھے لیکن وہ اس سے متعلق کوئی دستاویز پیش نہیں کر سکے۔

کمیشن کے رکن برجیش چوہان نے کہا کہ زیادہ تر بچوں کو ان کے گاؤں کے سربراہ کے دستخط شدہ دستاویزات کی بنیاد پر بھوپال کے ان مدرسوں میں بھیجا گیا تھا۔ تاہم مدرسے میں موجود کچھ بچوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی اپنے گاؤں کے سرکاری اسکول میں پڑھ رہے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ ان دونوں مدارس میں پڑھنے والے بچوں کو صرف دینی تعلیم دی جارہی ہے اور کسی قسم کی بنیادی تعلیم نہیں دی جارہی ہے

حیرت کی بات یہ ہے کہ ان ریاستی مدرسہ بورڈ میں کوئی مقامی طالب علم نہیں تھے۔ یہ مدارس اقلیتی برادری کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے نام پر کھولے گئے تھے۔ دونوں مدارس ایم پی اسٹیٹ مدرسہ بورڈ میں رجسٹرڈ تھے۔ دونوں مدارس بغیر کسی منظوری کے رہائشی ہاسٹل بھی چلا رہے تھے۔

تاہم ہاسٹل کے نام پر ٹین شیڈوں میں رکھے گئے ان بچوں کے لیے بیت الخلاء کی مناسب سہولت بھی نہیں تھی۔ چوہان کا کہنا ہے کہ ہم نے بہار چائلڈ رائٹس پروٹیکشن کمیشن اور ریاستی پولیس کو بھی ایک خط لکھا ہے جس میں ان کی سطح پر معاملے کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی معلوم کرنے کو کہا گیا ہے کہ ان طلباء کو بغیر کسی کاغذات یا والدین کی تحریری اجازت کے بہار سے بھوپال کیسے لایا گیا۔