لوک سبھا انتخابات : پہلے مرحلے میں ملک کی 21 ریاستوں کی 102 سیٹوں پر 63.7 فیصد ووٹنگ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 19-04-2024
لوک سبھا انتخابات : پہلے مرحلے میں  ملک کی 21 ریاستوں کی 102 سیٹوں پر 63.7  فیصد ووٹنگ
لوک سبھا انتخابات : پہلے مرحلے میں ملک کی 21 ریاستوں کی 102 سیٹوں پر 63.7 فیصد ووٹنگ

 

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت ملک کی 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ ہوئی ۔ شام 5 بجے ریکارڈ شدہ ووٹنگ ٹرن آؤٹ  63.7 فیصد رہا۔ تمل ناڈو میں 63.2 فیصد، راجستھان میں 50.3 فیصد، اتر پردیش میں 57.5 فیصد اور مدھیہ پردیش میں 63.3 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ جہاں تک عام انتخابات کے ساتھ ساتھ ہونے والے ریاستی انتخابات کا تعلق ہے، سکم اور اروناچل پردیش میں 67.5 اور 64.7 فیصد ووٹ ڈالے گئے،۔ ملک کے الگ الگ حصے سے ووٹنگ کے مختلف رجحان نظر آئے ۔صبح کو کہیں سست رفتاری کے ساتھ پولنگ شروع ہوئی تو کہیں سہ پہرمیں رفتار پکڑی۔ منی پور اور بنگال میں تشدد کے واقعات کے علاوہ پولنگ پر امن رہی اور کامیاب بھی۔ اس دوران کئی لیڈران نے لوگوں سے گھروں سے نکل کر پولنگ کا مشورہ دیا ۔

 بنگال میں 77.57 فیصد اور بہار میں 46.32 فیصد ووٹنگ، جانیں شام 5 بجے تک کہاں کہاں اور کتنی ووٹنگ ہوئی۔

پوسٹ کردہ:- ہیمنت پاٹھک

انڈمان اور نکوبار: 56.87فیصد

اروناچل پردیش: 63.26فیصد

آسام: 70.77فیصد

بہار: 46.32فیصد

چھتیس گڑھ: 63.41فیصد

جموں و کشمیر: 65.08فیصد

لکشدیپ: 59.02فیصد

مدھیہ پردیش: 63.25فیصد

مہاراشٹر: 54.85فیصد

منی پور: 67.46فیصد

میگھالیہ: 69.91فیصد

میزورم: 52.62فیصد

ناگالینڈ: 55.75فیصد

پڈوچیری: 72.84فیصد

راجستھان: 50.27فیصد

سکم: 67.58فیصد

تمل ناڈو: 62.02فیصد

تریپورہ: 76.10فیصد

اتر پردیش: 57.54فیصد

اتراکھنڈ: 53.56فیصد

مغربی بنگال: 77.57فیصد

بنگال میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے کارکنان کوچ بہار میں جھڑپیں ہوئیں اور ایک دوسرے پر تشدد، ووٹروں کو دھمکانے اور پول ایجنٹوں پر حملے کا الزام لگایا، خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا۔ پولیس نے کسی قسم کے تشدد کی تردید کی۔ منی پور میں، بشنو پور میں ایک پولنگ اسٹیشن سے گولی چلنے کی اطلاع ملی ہے۔ امپھال مشرقی ضلع میں ایک پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ تمل ناڈو میں، سیلم ضلع میں پولنگ بوتھ پر دو بزرگ افراد -- ایک 77 سالہ خاتون -- کی موت ہو گئی۔

بی جے پی شمال مشرق میں 25 میں سے 22 سیٹیں جیتنے کی امید کر رہی ہے - ایک ایسا علاقہ جس پر اب اس کا غلبہ ہے - ہندی گڑھ، شمال میں جموں اور مغرب میں گجرات کے بڑے حصے پر قبضہ کر لے گا۔ بنگال میں، یہ ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس کی قیمت پر پھلنے پھولنے اور اڈیشہ میں مزید قدم جمانے کی امید کر رہی ہے، حالانکہ نوین پٹنائک کے بیجو جنتا دل کے ساتھ مجوزہ اتحاد ختم ہو گیا تھا۔

جنوب میں -- ایک بار کانگریس کے علاوہ تمام شمالی پارٹیوں کے خلاف ایک قلعہ -- بی جے پی کرناٹک میں بڑی جیت کی توقع کر رہی ہے، جس نے پچھلے سال کانگریس کی حکومت میں ووٹ دیا تھا۔ پی ایم مودی کی قیادت میں رسائی کے ساتھ، یہ تمل ناڈو کی دراوڑ سیاست میں دھچکا لگانے کی بھی امید کر رہا ہے۔ انشورنس کے طور پر، یہ مٹھی بھر چھوٹی پارٹیوں کی مدد کر رہا ہے، بشمول ایس رامادوس کی پی ایم کے۔

کانگریس، جسے شمالی ہند کے بیشتر حصوں سے باہر دھکیل دیا گیا ہے، اس کا اصرار ہے کہ وہ واپسی کے قریب ہے۔ سینئر لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا ہے کہ پارٹی زیادہ تر شمالی ریاستوں میں بہتر کارکردگی پوسٹ کرے گی - بشمول بی جے پی کے گڑھ اتر پردیش اور بہار۔ تلنگانہ اور کرناٹک میں اسمبلی انتخابات میں کامیابیوں اور تمل ناڈو میں ڈی ایم کے کے ساتھ اتحاد کے ساتھ، یہ جنوب میں نتائج کے بارے میں بہت زیادہ اعتماد پیش کرتا ہے۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سہ پہر 3 بجے تک بہار میں 39.73 فیصد، آسام میں 60.70 فیصد، جموں و کشمیر میں 57.09 فیصد، مدھیہ پردیش میں 53.40 فیصد، مہاراشٹر میں 44.17 فیصد، 63.03 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ منی پور، راجستھان میں 41.51فیصد، تمل ناڈو میں 51.18فیصد، تریپورہ میں 68.35فیصد، یوپی میں 47.44فیصد، اتراکھنڈ میں 45.62فیصد اور مغربی بنگال میں 66.34فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

 منی پور میں تشدد کی خبریں آئی ہیں ۔ اس کے ساتھ مغربی بنگال کے کوچ بہار میں ووٹنگ کے دوران پتھراؤ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چندماڑی علاقے میں پتھراؤ کیا گیا ہے۔ اس پتھراؤ میں بی جے پی کا ایک کارکن زخمی ہوا ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت آج پہلے مرحلے میں 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے۔

آسام کے لکھیم پور علاقے میں آج دریا کے پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہونے سے ایک گاڑی کو لے جانے والی کشتی بہہ گئی، جس کی وجہ سے اس گاڑی میں رکھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین جزوی طور پر پانی میں ڈوب گئی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ گاڑی کا ڈرائیور اور اس میں سفر کرنے والے الیکشن افسر پانی میں داخل ہونے سے پہلے ہی گاڑی سے باہر نکل گئے۔ عہدیدار نے بتایا کہ صبح جب ووٹنگ شروع ہوئی تو ایک ای وی ایم میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی، جس کے لیے ای وی ایم کو تبدیل کرنے کے لیے ایک گاڑی سعدیہ سے امرپور علاقے کی طرف جارہی تھی۔ سعدیہ میں تعینات کوئیک ری ایکشن ٹیم نے ڈرائیور اور ایک افسر کو ای وی ایم کے ساتھ روانہ کیا تھا۔

تمل ناڈو بی جے پی کے سربراہ اور کوئمبٹور لوک سبھا حلقہ کے امیدوار کے اناملائی کا کہنا ہے کہ "ہم نے ووٹروں کی فہرست میں سے ایک بڑی تعداد میں ووٹروں کے نام غائب ہونے کی شکایات دیکھی ہیں۔ یہ بہت سی جگہوں پر ہوا ہے۔ ہم ان جگہوں پر دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ووٹروں کی ایک بڑی تعداد کے نام غائب تھے ہمیں شک ہے کہ اس میں کوئی سیاسی مداخلت تھی کیونکہ ووٹروں کی فہرست سے بڑی تعداد میں بی جے پی کے کارکنوں کے نام غائب تھے۔

دوسری جانب جینت چودھری نے عوام سے ووٹ دینے کی اپیل کی۔ باغپت، اتر پردیش میں آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے کہاکہ میں لوگوں سے ووٹ دینے کی اپیل کرتا ہوں، اگر آپ ووٹ نہیں دیتے تو اگلے 5 سالوں میں آپ کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ آپ جس حکومت کو چاہیں، اس کی بنیاد پر اپنا نمائندہ منتخب کر سکتے ہیں۔ اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ ای وی ایم کو ہیک کر لیا گیا ہے۔ جمہوریت ختم ہو گئی ہے، آئین ختم ہو جائے گا۔ یہ وہی خوف ہے جو وہ لوگوں کو دکھا رہے ہیں اور مایوس کن تبصرے کر رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔

کوچ بہار، مغربی بنگال میں مرکزی وزیر اور کوچ بہار لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار، نسیت پرمانک نے کہا کہ ..ٹی ایم سی لوگوں کو بوتھ تک پہنچنے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے... ہارنے کا خوف ٹی ایم سی کی آنکھوں میں دکھائی دے رہا ہے۔ .لوگ ٹی ایم سی کے غنڈوں کی مخالفت کے لیے پوری طرح تیار ہیں...لوگ یقینی طور پر اپنے ووٹوں کے ذریعے تشدد کا جواب دیں گے...

اکھلیش یادو کا حملہ 

سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر بڑا لفظی حملہ کیا ہے۔ یوپی کے سابق سی ایم نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا - بی جے پی کا پہلا دن، پہلا شو فلاپ ہو گیا ہے۔ اب عوام کو بی جے پی والوں کی اداکاری پسند نہیں آ رہی ہے، نہ کہانی، نہ ہی کڑوی ڈائیلاگ۔ بی جے پی کی کھڑکی خالی ہے۔ ملک کے باشعور لوگوں کو اپنے نئے مستقبل کا انتخاب کرنے کے لیے پیشگی مبارکباد اور ان تمام معاشروں کے نئے سیاسی شعور کو سلام جنہوں نے روایت سے ہٹ کر ہندوستان اتحاد کے امیدواروں کی کھل کر حمایت کی اور انہیں ووٹ دیا اور مسلسل ان کی حمایت کر رہے ہیں۔

مغربی بنگال کے بردھمان میں بی جے پی کے رہنما دلیپ گھوش کہتے ہیں کہ کوچ بہار ہمیشہ سے ایک حساس علاقہ رہا ہے جہاں پنچایت اور لوک سبھا انتخابات کے دوران تشدد ہوا، تشدد کے ذریعے خوف پھیلا کر لوگوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن وہاں کے لوگ خوفزدہ نہیں ہیں۔ وہ ووٹ دیں گے اور نسیت دا جیت جائیں گے۔

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے مہاراشٹر کے ناگپور میں اپنا ووٹ ڈالا۔ پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے بعد وہ اپنی سیاہی والی انگلی دکھا کر پولنگ بوتھ سے باہر آئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ میری ان نوجوان دوستوں سے خصوصی اپیل ہے جو پہلی بار ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں۔ جمہوریت میں ہر ووٹ قیمتی ہوتا ہے اور ہر آواز اہمیت رکھتی ہے!

اس کے ساتھ ہی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ آج ایک اہم دن ہے جب ملک میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ میں اس مرحلے کے تمام ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالیں۔ کیونکہ آپ کا ایک ووٹ ہے۔ ایک محفوظ، ترقی یافتہ اور خود انحصار ہندوستان بنانے کی طاقت آپ کا ایک ووٹ صرف ایک لوک سبھا یا امیدوار کے نتائج کا فیصلہ کرنا نہیں ہے، بلکہ ہندوستان کے روشن مستقبل کے لیے ہے۔

awazurduامپھال میں پولنگ کا ایک منظر


پہلے مرحلے میں تمل ناڈو کی تمام 39 سیٹوں، راجستھان کی 25 میں سے 12 سیٹوں، یوپی کی 80 میں سے 8 اور مدھیہ پردیش کی 6 سیٹوں پر ووٹنگ ہو ئی ہے۔ مہاراشٹر کی 5، آسام کی 5، اتراکھنڈ کی 5، بہار کی 4، مغربی بنگال کی 3، میگھالیہ کی 2، اروناچل پردیش کی اور منی پور کی 2 سیٹوں پر ووٹنگ ہو ئی  ہے۔ اس کے علاوہ پڈوچیری، میزورم، چھتیس گڑھ، جموں و کشمیر، لکشدیپ، سکم، تریپورہ، ناگالینڈ اور انڈمان اور نکوبار میں ایک ایک سیٹ پر ووٹنگ ہو ئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے پہلے مرحلے میں کل 1625 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں 1491 مرد اور 134 خواتین امیدوار ہیں۔

 پہلے مرحلے میں 8 مرکزی وزیر، 2 سابق وزیراعلیٰ اور ایک سابق گورنر انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس مرحلے کے نمایاں امیدواروں میں مرکزی وزراء نتن گڈکری، سربانند سونووال اور بھوپیندر یادو، کانگریس کے گورو گوگوئی، اور ڈی ایم کے کی کنیموزی شامل ہیں۔

 پچھلے انتخابات (2019) میں، یو پی اے نے ان 102 میں سے 45 سیٹیں جیتی تھیں اور این ڈی اے نے 41 سیٹیں جیتی تھیں۔ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے ساتھ ساتھ اروناچل پردیش (60 سیٹوں) اور سکم (32 سیٹوں) میں اسمبلی انتخابات بھی ہو رہے ہیں۔ نتائج 4 جون کو آئیں گے۔

یوپی کے سہارنپور میں پولنگ ایجنٹ کے طور پر ڈیوٹی کر رہی ایشا اروڑہ کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگر آپ کو کوئی ڈیوٹی لگتی ہے تو آپ کو وقت کی پابندی کرنی چاہیے اور اسی لیے میں نے اپنی ڈیوٹی بروقت سنبھالی ہے، کام کاج کو ہموار رکھنے کے لیے ہر مرد اور عورت کو محنت کرنی ہوگی۔ وقت کی پابندی کرو. اپنی وائرل ویڈیو کے حوالے سے وہ کہتی ہیں کہ میں کہوں گی کہ لوگوں کو وقت کی پابندی کرنی چاہیے اور وہ ہیں، ورنہ اتنے بڑے الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں تھا، مجھے ویڈیو میں اسے (تبصرے) دیکھنے کا وقت نہیں ملا۔ الیکشن کا وقت تھا اور وقت پر آنا میرا فرض تھا تو یہ میری وقت کی پابندی اور لگن کی وجہ سے وائرل ہو گیا۔

دہلی: کانگریس لیڈر سچن پائلٹ کے بیان پر مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ "کچھ لوگ دن میں خواب دیکھتے ہیں۔ ان کا خیال تھا کہ ان کی پارٹی راجستھان میں بھی حکومت بنائے گی۔ کانگریس چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان، اور بہت سے دیگر ریاستوں سے باہر ہو چکی ہے۔ ریاستوں میں بی جے پی 40 سیٹوں کے لیے جدوجہد کرے گی، اسی لیے ان دنوں پولنگ بوتھ پر لوٹ مار کی گئی تھی، لیکن آج، وہاں ای وی ایم کی وجہ سے شفافیت ہے.

آٹھ مرکزی وزراء، دو سابق وزرائے اعلیٰ، ایک سابق گورنر اور کئی اہم رہنما آج میدان میں ہیں، جو 20 سے زیادہ سیٹوں پر زبردست مقابلہ کر رہے ہیں۔ ان میں مرکزی وزراء نتن گڈکری، جتیندر سنگھ، کرن رجیجو، ارجن رام میگھوال، سنجیو بالیان، تلنگانہ کے سابق گورنر تاملیسائی سوندرراجن، لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی اور آسام کے سابق چیف منسٹر سربانند سونووال شامل ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔