امرت مہوتسو: دہشت گرد کے والد نے تھاما ترنگا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 10-08-2022
کشمیر: دہشت گرد کے والد نے تھاما ترنگا
کشمیر: دہشت گرد کے والد نے تھاما ترنگا

 

 

سری نگر : بدھ کے روز وادی کشمیر میں ایک دہشت گرد کے والد نے ہاتھ میں ترنگا لے کر دنیا کو یہ پیغام دیا کہ جموں و کشمیر اب بدل چکا ہے۔ یہاں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ان سفید پوشوں کو امن کا پیغام بھی دیا، جو پردے کے پیچھے ملوث ہیں یا وادی کشمیر کو بارود کا ڈھیر بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔

موقع تھا آزادی کا امرت مہوتسو جو ملک کی آزادی کے 75 ویں سال کے موقع پر منایا جا رہا تھا۔ ریاست بھر میں ترنگا یاترا، ریلیاں اور جلسوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں بارہمولہ میں بھی ترنگا یاترا نکالی گئی۔ جس میں لشکر طیبہ کے کمانڈر ہلال احمد شیخ کے والد عبدالحمید شیخ نے اسکول کے بچوں کے ساتھ ترنگا ریلی میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے لوگوں کو ہر گھر میں ترنگا لگانے کی ترغیب دی۔

Awaz

کشمیری وادی میں بارہمولہ کو ورمول کے نام سے بھی جانا جاتاب ارہمولہ دریائے جہلم کے کنارے واقع ہے۔ یہ سری نگر اور اننت ناگ کے بعد وادی کشمیر کا سب سے بڑا شہر ہے۔

بارہمولہ وہی سرزمین ہے جس نے ملک کو مقبول شیروانی جیسا بہادر بیٹا دیا۔ مقبول شیروانی کی جائے پیدائش بارہمولہ ہے۔ مقبول شیروانی وہی بہادر بیٹا تھا جس نے پاکستانی بربریت کے خلاف آواز بلند کی۔ 1947 میں اس نے بارہمولہ میں پاکستانی فوج کے حمایت یافتہ قبائلیوں کو چار دن تک مصروف رکھا تاکہ ہندوستانی فوج وہاں پہنچ سکے۔

مقبول شیروانی اور اس کے ساتھیوں نے حملہ آوروں کا آمنا سامنا کیا۔ اس دوران انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔ شیروانی کو بارہمولہ کا محافظ بھی کہا جاتا ہے۔ اب بات کرتے ہیں ایک دہشت گرد کے والد کی جس نے دہشت گردوں کو بتایا کہ بارہمولہ مقبول شیروانی جیسے محب وطن لوگوں کی سرزمین ہے۔

یہ ترنگا یاترا بارہمولہ کے گاؤں شردکوار سے نکالی گئی۔ جس کی قیادت عبدالحمید شیخ نے کی۔ ریلی میں گاؤں والوں نے جوش و خروش سے حصہ لیا۔ بچوں اور مقامی لوگوں نے حب الوطنی کے نعرے لگائے اور لوگوں سے ترنگا لہرانے اور آزادی کے امرت تہوار میں شرکت کی اپیل کی

بتا دیں کہ عبدالحمید شیخ محکمہ جل شکتی میں کام کر رہے ہیں۔ ان کا بیٹا ہلال احمد شیخ دہشت گرد تھا۔ جو بارہمولہ میں سرگرم تھا۔ ہلال کو سیکورٹی فورسز نے ایک مقابلے کے دوران مارا تھا۔