جے این یو: جدید سعودی ادب: تخلیق اور تنقید" کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 07-05-2024
جے این یو: جدید سعودی ادب: تخلیق اور تنقید
جے این یو: جدید سعودی ادب: تخلیق اور تنقید" کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس

 

نئی دہلی : جدید سعودی ادب: تخلیق اور تنقید" کے موضوع کے تحت دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس آج (منگل) سے شروع ہو رہی ہے، جس کا اہتمام سنٹر آف عرب اینڈ افریقن سٹڈیز، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی نے "آواز- دی وائس" کے اشتراک سے کیا ہے۔ اس کا مقصد مملکت سعودی عرب کے عصری ادبی منظر نامے پر روشنی ڈالنا ہے۔

کانفرنس کے ڈائریکٹر پروفیسر رضوان الرحمٰن نے کانفرنس کے موضوع کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر سال سنٹر آف عرب اینڈ افریقن اسٹڈیز کسی خاص موضوع پر اسی طرح کی کانفرنسوں کا انعقاد کرتا ہے جس میں بڑی تعداد میں محققین اور مصنفین کی شرکت ہوتی ہے۔  یہ کانفرنس  تحقیقی مقالے پیش کرنے اور ادبی تبادلے کو فروغ دینے کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سب سے نمایاں تحقیقی مقالے میگزین الجیل الجدید میں شائع ہوتے ہیں، جو کہ یو جی سی کیئر میں درج ایک باوقار جریدہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس کے لیے تھیم "جدید سعودی ادب" کا انتخاب اس لیے کیا گیا ہے کہ ہندوستان کے ادبی حلقوں میں اس طرح کے موضوع کو خاص توجہ نہیں دی جاتی ہے کیونکہ وہ سعودی مصنفین اور ان کی جدید ادبی خدمات کی زیادہ پرواہ نہیں کرتے۔ اگرچہ مرد اور خواتین ادیبوں کی خاصی تعداد ایسی ہے جن کی ادبی تحریریں بڑی اہمیت حاصل ہے_

کانفرنس کا مقصد ہے کہ 

۔۔ سعودی مصنفین کی تخلیقات پیش کریں اور ان کے ادبی اسلوب، نقطہ نظر اور شراکت کا تعارف کروائیں۔

۔ جدید سعودی ادب میں حل کیے گئے مسائل کو دریافت کریں۔

۔۔ سعودی مصنفین کی طرف سے اپنے ادبی کاموں میں توجہ مرکوز کرنے والے مسائل اور موضوعات کا تجزیہ کریں۔

۔۔ جدید سعودی ادب میں تازہ ترین پیشرفت پر تبادلہ خیال کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کریں۔

۔۔ ماہرین اور عربی زبان و ادب میں دلچسپی رکھنے والوں کے درمیان علمی اور سائنسی تجربات کا تبادلہ۔

کانفرنس کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر زر نگار نے کہا کہ جدید سعودی ادب نے حالیہ دہائیوں میں بے پناہ ترقی دیکھی ہے۔ بہت سے کاموں کو تنقیدی طور پر سراہا گیا ہے، کئی کو قابل ذکر ادبی ایوارڈ ملے ہیں۔

جدید سعودی ادب: تخلیق اور تنقید" کے موضوع پر یہ دو روزہ بین الاقوامی سیمینار سعودی ادبی اصولوں اور مختلف ممالک کے اسکالرز کے درمیان رابطے کی راہیں کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ بہت سی عرب ریاستیں ان کی شراکت یقینی طور پر اس کانفرنس کو ایک اضافی پروفائل فراہم کرے گی۔ کانفرنس کے مباحث اور سفارشات زیادہ اہمیت کے حامل ہوں گے اور تصور کے مقصد تک پہنچیں گے۔

دو روزہ ایونٹ کے دوران آٹھ سیشنز میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، عمان، بحرین، قطر، کویت، الجزائر، مراکش، تیونس، یمن، فلسطین سمیت مختلف عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے شرکاء کی جانب سے پچاس کے قریب علمی مقالے پیش کیے جائیں گے۔ ، عراق، شام، لیبیا، اور سوڈان کے علاوہ ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے بہت سے دوسرے محققین۔اس کانفرنس میں پیش کیے جانے والے مقالات مختلف موضوعات پر غور کریں گے جیسے۔

۔ جدید سعودی ادب میں ادب اور قومی شناخت۔

۔۔ قومی، سماجی اور سیاسی مسائل

۔۔ سعودی ادب کی نشر و اشاعت پر میڈیا اور ٹیکنالوجی کا اثر۔

۔۔ سعودی ادب میں خواتین کے مسائل۔

۔۔ بچوں کی صحافت اور ادب۔

ہ بات قابل غور ہے کہ اس کانفرنس میں مملکت سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ماہرین تعلیم اور محققین  شرکت کررہے ہیں۔کانفرنس کا موضوع بھی براہ راست ان کے ملک سے متعلق ہے جو کہ انتہائی حوصلہ افزا اور خوش آئند ہے۔