ملک کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش اور سیلاب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 12-08-2022
ملک کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش اور سیلاب
ملک کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش اور سیلاب

 

 

نئی دہلی: ملک کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش اور سیلاب کا سلسلہ جاری ہے۔ موسلا دھار بارش اور سیلاب کئی علاقوں میں لوگوں کے لیے تباہی بن گئے ہیں۔ دہلی میں دریائے یمنا میں تیزی ہے جس کے بعد انتظامیہ چوکس ہے۔ ہریانہ کے کئی اضلاع میں سیلاب کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ اگر پانی کی سطح اسی طرح بڑھتی رہی تو کرنال، یمنا نگر، پانی پت اور سونی پت میں بھی نقصان ہوسکتا ہے۔

سیلاب کے خطرے کے پیش نظر بیراج سے نکلنے والی نہروں کو پانی کی فراہمی بند کر دی گئی ہے۔ جمنا ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ کے سبب دہلی میں انتظامیہ چوکس ہے۔ دوسری جانب مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے کچھ علاقوں میں موسلادھار بارش کے بعد لوگوں کی مشکلات میں کافی اضافہ ہوگیا ہے۔

کئی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلابی پانی نشیبی علاقوں میں داخل ہو گیا ہے۔ ملک کے کئی حصوں میں شدید بارشوں اور سیلاب نے معمولات زندگی درہم برہم کر دیے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے کچھ علاقوں میں بھی موسلادھار بارش کے بعد ندی میں پانی پھوٹ پڑا۔

رتلام سے راج گڑھ تک گزشتہ 24 گھنٹوں سے کہرام برپا ہے۔ راج گڑھ میں دکانوں سے لے کر چوکوں اور گلیوں تک پانی بھر گیا ہے۔ لوگ 48 گھنٹوں سے راج گڑھ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ محلے میں کوئی گھر ایسا نہیں ہے، جہاں پانی کا قبضہ نہ ہو۔

دو دنوں سے جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے اجنار ندی میں طغیانی ہے۔ یہی نہیں طوفانی بارش کے بعد رتلام، بیتول اور مندسور میں بھی سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ مدھیہ پردیش میں مندسور شمشان گھاٹ کے قریب ایک چھوٹے سے پل سے بھی پانی بہتا ہوا دیکھا گیا۔

سیلاب کی وجہ سے وہاں بنائے گئے چھوٹے مندر بھی پانی میں آدھے ڈوبے نظر آئے۔ اسی دوران ڈنڈوری میں شدید بارش کے بعد وہاں سے گزرنے والی نرمدا ندی نے بھیانک شکل اختیار کر لی، جس کی وجہ سے گھاٹوں پر بنے کئی مندر پانی میں ڈوب گئے۔

دو دن کی بارش میں مدھیہ پردیش کے ڈنڈوری میں نرمدا ندی کی لہروں نے خوفزدہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ پانی کی بے قابو رفتار ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لینے کے لیے بے چین ہے۔ اس کے علاوہ نرمدا سے متعلق دیگر ندیوں میں بھی تیزی ہے جس کی وجہ سے کئی مقامات پر سڑکوں پر پانی آگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ میں سیلاب کی وجہ سے حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ خاص طور پر بستر میں بچے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر اسکول جانے پر مجبور ہیں۔

اگر آپ پانی میں چلتے ہوئے تھوڑا سا قدم بھی لڑکھڑاتے ہیں تو زندگی مشکل میں پڑ سکتی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے اس گاؤں کی حالت کئی سالوں سے خراب ہے۔ دریا میں ڈوبنا یہاں کے لوگوں کا مقدر بن چکا ہے۔

بستر سے دو دن پہلے بھی سیلاب کی کچھ خوفناک تصویریں سامنے آئی تھیں۔ کئی علاقے زیر آب آگئے۔ دوسری جانب جگدل پور میں ایک ریزورٹ کی باؤنڈری وال مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئی۔ ریزورٹ کی نچلی منزل پانی میں ڈوبی ہوئی ہے۔ ہر طرف پانی ہی پانی نظر آ رہا تھا۔

جگدل پور کو راجدھانی رائے پور سے جوڑنے والی قومی شاہراہ پانی میں ڈوب گئی۔ کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے۔ اس لیے ایس ڈی آر ایف نے راحت اور بچاؤ کا کام سنبھال لیا ہے۔ سیلاب سے 60 خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ جن کے ریلیف کیمپ میں قیام کا انتظام کیا گیا ہے۔

بیجاپور میں بھی بارش کے بعد حالات مزید خراب ہوگئے۔ وہاں کے بنگپال علاقے میں پل کے اوپر سے پانی بہنے لگا۔ کئی سڑکیں ٹوٹ گئیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ جمعرات کو قومی راجدھانی دہلی میں گھنے سیاہ بادل، ہلکی بارش اور ہوا نے موسم خوشگوار بنا دیا۔

وہیں دہلی میں یمنا ندی خطرناک سطح کے قریب پہنچ گئی ہے جس کے بعد انتظامیہ چوکس ہے۔ بتایا گیا کہ ہتھینی کنڈ بیراج سے یمنا ندی میں مسلسل پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ہریانہ کے یمنا نگر میں ہتھنی کنڈ بیراج سے چھوڑے جانے والے پانی کی وجہ سے دہلی میں بھی خوف کا ماحول ہے۔

دہلی کے نشیبی علاقوں میں طوفان کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ دہلی انتظامیہ نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے کمر کس لی ہے۔ جمنا کے کنارے رہنے والے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

دراصل، ہریانہ کے یمنا نگر میں ہتھنی کنڈ بیراج سے 1 لاکھ 87 ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے، جو کل رات تک دہلی پہنچ سکتا ہے۔ یمنا نگر کے پہاڑی علاقوں میں زیادہ بارش کی وجہ سے کیچمنٹ ایریا کا پانی یمنا ندی میں پہنچ گیا اور یمنا ندی کی سطح میں اچانک اضافہ ہوگیا۔ جب پانی کی سطح بڑھنے لگی تو جمنا میں پانی چھوڑا گیا۔

معلومات کے مطابق یمنا کے تمام دروازے 70 ہزار کیوسک کی رفتار سے کھولے گئے ہیں۔ منی فلڈ کا اعلان 1 لاکھ 10 ہزار کیوسک ہے۔ جب یہ 2 لاکھ کیوسک سے تجاوز کر جائے تو ہائی الرٹ جاری کیا جاتا ہے۔ اگر یمنا میں پانی اسی رفتار سے بڑھتا ہے تو دہلی کے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

دوسری جانب جھارکھنڈ میں اگلے چھ دنوں تک موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ خلیج بنگال پر بننے والے دباؤ کے علاقے کی وجہ سے اوڈیشہ اور مغربی بنگال میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے اوڈیشہ کے کھردہ، کٹک، پوری، سمبل پور، جگت سنگھ پور، کیندرپارا، ڈھینکانال اور بارگڑھ میں آج شدید بارش کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔

جمعرات کو بھی مہاراشٹر کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارش ہوئی ہے۔ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے کئی علاقوں میں موسلادھار بارش نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات سے لوگوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔