اروناچل پردیش: بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے زبردست تباہی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 25-04-2024
اروناچل پردیش: بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے زبردست تباہی
اروناچل پردیش: بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے زبردست تباہی

 

اٹانگر/ آواز دی وائس
اروناچل پردیش میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ طوفان اور بارش کی وجہ سے ریاست کا دیبانگ وادی ضلع مکمل طور پر الگ تھلگ ہو گیا ہے۔ نیشنل ہائی وے 33 کا ایک حصہ بہہ گیا ہے۔ یہ ضلع اس شاہراہ کے ذریعے باقی ہندوستان سے منسلک تھا۔ ایسے میں چین کی سرحد سے متصل ضلع کو لے کر تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔
وادی دیبانگ چین سے متصل ایک علاقہ ہے اور اس کی بڑی تزویراتی اہمیت بھی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہ ٹوٹنے سے کافی نقصان ہوا ہے جس کی وجہ سے آمدورفت مکمل طور پر ٹھپ ہوگئی ہے۔ فی الحال، نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ نے ایک ٹیم بھیجی ہے تاکہ ہائی وے کو جلد از جلد دوبارہ کھولا جا سکے۔
ہائی وے کی دھلائی تشویشناک ہے۔
حکام نے تمام ضروری چیزیں موقع پر بھیج دی ہیں۔ اشیائے خوردونوش سمیت تمام چیزیں موقع پر فراہم کی جارہی ہیں اور کسی بھی چیز کی کمی نہیں ہے۔ درحقیقت شاہراہ کا رابطہ منقطع ہونا تشویش کا باعث بن گیا ہے کیونکہ یہ ضلع کے لوگوں اور ہندوستانی فوج کے لیے لائف لائن سے کم نہیں ہے۔ چین کی سرحد تک پہنچنے کے لیے فوج اس راستے کا استعمال کرتی ہے۔ اروناچل پردیش کو لے کر چین اور ہندوستان کے درمیان سفارتی تناؤ ہے۔ بیجنگ نے حال ہی میں ریاست کے کئی اضلاع کے نام تبدیل کیے ہیں۔ تاہم بھارت نے ان کے نام تبدیل کرنے کے بیان کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔
وزیراعلیٰ نے شاہراہ کی مرمت کی ہدایت کر دی۔
ریاستی حکومت نے شاہراہ کو نقصان پہنچنے کے بعد ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے لوگوں کو تین دن تک اس سے نہ گزرنے کا مشورہ دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہ کی مرمت میں چند روز لگ سکتے ہیں۔ اسی دوران اروناچل پردیش کے سی ایم پیما کھانڈو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو شیئر کیا۔ جلد از جلد رابطہ بحال کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں کیونکہ یہ سڑک وادی دیبانگ کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑتی ہے۔ سی ایم نے قدرتی آفت پر نظر رکھنے کے لیے پی ایم او کو بھی ٹیگ کیا ہے۔