حامد انصاری کا بی جے پی پر جھوٹ پھیلانے کا الزام

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-07-2022
 حامد انصاری کا بی جے پی پر جھوٹ پھیلانے کا الزام
حامد انصاری کا بی جے پی پر جھوٹ پھیلانے کا الزام

 

 آواز دی وائس، نئی دہلی

حامد انصاری نے بی جے پی پر 'جوابی حملہ' کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرکاری ترجمان کی طرف سے ان پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

 بی جے پی نے ایک پاکستانی صحافی کے حوالے سے ہندوستان کے سابق نائب صدرحامد انصاری پر سنسنی خیز الزامات عائد کیے ہیں۔ بی جے پی دعویٰ کیا کہ ہندوستان دورے کے دوران اس صحافی کو کئی خفیہ معلومات فراہم کرائی گئی تھیں۔ بی جے پی کے ان دعوؤں پر بی جے پی نے سابق نائب صدر حامد انصاری اور کانگریس سے وضاحت طلب کی ہے۔ تاہم حامد انصاری نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

سابق نائب صدر حامد انصاری نے بی جے پی پر 'جوابی حملہ' کیا ہے ۔ انہوں نے بیان دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میڈیا کے کچھ حصوں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرکاری ترجمان کی طرف سے ان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

بی جے پی کے الزام کا جواب دیتے ہوئے سابق نائب صدر انصاری نے کہا کہ نائب صدر کے کسی بھی پروگرام میں غیر ملکی مہمانوں کو حکومت کے مشورہ کے بعد مدعو کیا جاتا ہے۔ غیر ملکی مہمانوں کو وزارت خارجہ کے ذریعے مدعو کیا جاتا ہے۔

حامد انصاری نے کہا ہے کہ وہ نصرت مرزا سے کبھی نہیں ملے۔ انصاری نے اپنے بیان میں کہا ہے، "میں نے 11 دسمبر 2010 کو 'انٹرنیشنل کانفرنس آف جیورسٹ آن انٹرنیشنل ٹیررازم اینڈہیو مون رائٹس' کا افتتاح کیا۔ عموماً ایسی کانفرنسوں میں مہمانوں کی فہرست منتظمین تیار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’ میں نے نہ کبھی نصرت مرزا کو فون کیا اور نہ ہی ملا۔

الزامات کا جواب دیتے ہوئے، انصاری نے کہا، "یہ ایک معلوم حقیقت ہے کہ نائب صدر کے ذریعہ غیر ملکی معززین کو دعوت نامے حکومت کے مشورے پر بھیجے جاتے ہیں، عام طور پر وزارت خارجہ کے ذریعے۔"

بی جے پی کے مطابق صحافی نے یو پی اے حکومت کے دور اقتدار میں پانچ بار ہندوستان کا دورہ کیا اور یہاں کی کئی حساس معلومات اپنے ملک کی خفیہ ایجنسی 'آئی ایس آئی' کو فراہم کی تھی۔

اس سلسلے میں بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے پاکستانی صحافی نصرت مرزا کے مبینہ ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرزا نے انصاری کی دعوت پر ہندوستان کا دورہ کیا تھا اور ان سے ملاقات بھی کی تھی۔ بھاٹیہ نے کہا کہ اگر کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی اور اس وقت کے نائب صدر اگر حکمراں جماعت کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات پر خاموش رہتے ہیں، تو یہ ان کے "گناہوں" کے اعتراف کے مترادف ہوگا۔

awazthevoice

حامد انصاری کے بیان کی نقل

انہوں نے مزید کہا کہ مجھ پر یہ الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ میں دہشت گردی پر ایک کانفرنس میں ان سے ملا تھا اور جب میں ایران میں ہندوستان کا سفیر تھا۔ یہ الزام بھی لگایا جا رہا ہے کہ میں نے قومی سلامتی سے غداری کی۔ لیکن یہاں میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ نہ میں مرزا سے ملا ہوں اور نہ ہی انہیں بلایا ہے۔

سابق نائب صدر نے کہا کہ ایران میں ہندوستان کے سفیر کا کام حکومت کے علم میں رہا ہے۔ میں ملک کی سلامتی کے لیے پرعزم ہوں۔ حکومت ہند کے پاس تمام معلومات ہے اور صرف وہی سچ بتا سکتی ہیں۔ایران میں میرا دور ریکارڈ پر ہے۔ اس کے بعد مجھے نیویارک میں اقوام متحدہ میں ہندوستان کا مستقل رکن بنایا گیا۔ میرے کام کو ملک اور دنیا میں سراہا گیا ہے۔