سی ڈی ایس میں خواتین کے داخلے پر 8 ہفتوں میں فیصلہ لیا جائے:ہائی کورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-04-2024
سی ڈی ایس میں خواتین کے داخلے پر 8 ہفتوں میں فیصلہ لیا جائے:ہائی کورٹ
سی ڈی ایس میں خواتین کے داخلے پر 8 ہفتوں میں فیصلہ لیا جائے:ہائی کورٹ

 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ کمبائنڈ ڈیفنس سروسز کے ذریعے انڈین ملٹری اکیڈمی (آئی ایم اے)، انڈین نیول اکیڈمی (آئی این اے) اور ایئر فورس اکیڈمی (اے ایف اے) میں خواتین کے داخلے کے مطالبے پر آٹھ ہفتوں کے اندر فیصلہ کرے۔ عدالت نے یہ حکم کش کالرا کی درخواست پر دیا، جنہوں نے بھرتی کی درخواستوں کے لیے یو پی ایس سی کے ذریعہ دسمبر 2023 کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔

قائم مقام چیف جسٹس منموہن سنگھ اور جسٹس منمیت پی ایم اروڑہ پر مشتمل دہلی ہائی کورٹ کی بنچ نے جمعہ کو اس بات کا نوٹس لیا کہ عرضی ابھی بھی متعلقہ حکام کے پاس زیر التوا ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم مرکز کو حکم دے رہے ہیں کہ وہ آٹھ ہفتوں کے اندر قانون کے تحت خواتین کو شامل کرنے پر فیصلہ لے اور اس حکم کے ساتھ ہی ہم عرضی کو نمٹا دیتے ہیں۔

درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا کہ نوٹیفکیشن میں انہیں صرف جنس کی بنیاد پر آئی این اے، آئی ایم اے اور ایف اے کے لیے ہونے والے امتحان سے باہر رکھا گیا ہے۔ خواتین کو صرف او ٹی اے میں شارٹ سروس کمیشن کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی ہے۔

عرضی گزار کا کہنا ہے کہ جب وزارت دفاع این ڈی اے میں خواتین کو شامل کرتی ہے۔ فوج میں خواتین کی تعداد ہر سال بڑھ رہی ہے، اس لیے سی ڈی ایس کے امتحان میں خواتین کو شامل نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل خواتین امیدواروں کو اعلیٰ تربیتی اداروں میں تربیت حاصل کرنے کا موقع نہ دینا برابری کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔