ملک بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار ہے: سی جے آئی چندرچوڑ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 20-04-2024
ملک بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار ہے: سی جے آئی چندرچوڑ
ملک بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار ہے: سی جے آئی چندرچوڑ

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس
۔17 ویں لوک سبھا کے دوران پارلیمنٹ سے تین اہم قوانین پاس کیے گئے، سی آر پی سی، آئی پی سی سے لے کر ایویڈنس ایکٹ کے خاتمے تک، تین نئے قوانین متعارف کرائے گئے۔ یہ قوانین 1جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔ اس کے بارے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے مودی حکومت کے ان تین نئے قوانین کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے وزارت قانون و انصاف کی جانب سے متعارف کرائے گئے نئے قوانین کے حوالے سے منعقدہ ایک کانفرنس میں کہا کہ تینوں نئے قوانین معاشرے کے لیے بہت اہم ہیں اور ملک بھی نظام انصاف میں ایسی تبدیلیوں کے لیے تیار ہے۔
سی جے آئی چندرچوڑ نے کہا کہ یہ 3 نئے قوانین ہندوستانی سماج میں ایک نئے باب کا آغاز کریں گے۔ نئے قوانین ہندوستان کے فوجداری انصاف کے نظام میں بے مثال تبدیلیاں لائیں گے اور متاثرین پر بھی توجہ مرکوز کریں گے۔ سی جے آئی نے کہا کہ پرانے قوانین کی سب سے بڑی خرابی یہ تھی کہ وہ بہت پرانے تھے۔ یہ قوانین 1860، 1873 سے نافذ تھے۔ سی جے آئی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ذریعہ نئے قوانین کی منظوری ایک واضح پیغام ہے کہ ہندوستان بدل رہا ہے اور ہمیں موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نئے طریقوں کی ضرورت ہے۔
نئے قوانین کی خاصیت کیا ہے؟
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ پرانے طریقوں کی سب سے بڑی خرابی متاثرہ کی طرف توجہ نہ دینا ہے۔ نئے قانون میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ استغاثہ اور تفتیش موثر طریقے سے کی جا سکے۔ اس کے ساتھ متاثرہ کے مفادات کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ چھاپوں کے دوران شواہد کی آڈیو بصری ریکارڈنگ استغاثہ کے ساتھ ساتھ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔
عدالتوں کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔
سی جے آئی نے کہا ہے کہ حکومت ہند نے حال ہی میں عدلیہ کے لیے 7,000 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، جسے عدالتوں کی اپ گریڈیشن کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ نومبر سے 31 مارچ کے درمیان ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کو اپ گریڈ کرنے پر 850 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ سی جے آئی چندرچوڑ نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے گھریلو ڈیجیٹل عدالت کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے حق میں رہے ہیں۔
نئے قوانین کے تحت تحقیقات کے بارے میں سی جے آئی نے کہا کہ فرانزک ٹیم کی موجودگی تحقیقات میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین نئی ضروریات کے لیے ہیں لیکن ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انفراسٹرکچر مناسب طریقے سے تیار ہو اور تفتیشی افسران کو تربیت دی جائے۔