بنگال۔ کے ایک ریلوے اسٹیشن پر آگ زنی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 12-06-2022
بنگال۔ کے ایک ریلوے اسٹیشن پر آگ زنی
بنگال۔ کے ایک ریلوے اسٹیشن پر آگ زنی

 

 

کولکتہ : پیغمبر اسلام سے متعلق توہین آمیز تبصروں کے رد عمل میں جاری پرتشدد مظاہروں کے باعث ملک کی ریاست جھاڑکھنڈ میں حالات ابھی تک کشیدہ ہیں۔  اتوار کو ریاست کے حساس علاقوں میں تعینات پولیس نفری میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ہزاروں کے خلاف 25 ایف آئی آر درج ہوئی ہیں۔

خیال رہے کہ حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سابق ترجمان نوپور شرما کا توہین آمیز بیان سامنے آنے کے بعد نہ صرف ملک میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے بلکہ مسلمان ممالک نے بھی اس کی شدید مذمت کی تھی۔

ریاست بنگال میں بھی پرتشدد واقعات دیکھنے میں آئے ہیں جہاں مظاہرین نے اتوار کو بیتھوڈہاری ریلوے سٹیشن پر موجود ایک ٹرین کو نقصان پہنچایا۔

رانچی کے ڈپٹی کمشنر چاوی رانجن کے مطابق ریاست جھاڑکھنڈ کے ضلع رانچی میں انٹرنیٹ سروس 33 گھنٹے معطل رہنے کے بعد بحال کر دی گئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس بحال ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی پوسٹس پر نظر رکھی ہوئی ہے اور افواہوں کی روک تھام کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ فرقہ وارانہ فسادات سے بچنے کے لیے پولیس نے ریاست کے دو اضلاع مشرقی سنگھ بھوم اور سرائے قلعہ کھرساون میں فلیگ مارچ کیا اور ممنوعہ احکامات جاری کیے

ندیا میں شرپسندوں نے ریلوے اسٹیشن پر حملہ کرکے ٹرین میں توڑ پھوڑ کی۔ دوسری جانب تشدد کے بعد متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے والے اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کو پولیس نے روک لیا۔ یہاں بی جے پی لیڈر کی پولس سے بحث بھی ہوئی۔

شوبھندو کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس اسے روکنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، وہ اس کے خلاف عدالت جائیں گے۔ دوسری جانب انہوں نے بی جے پی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کے حوالے سے چیف سکریٹری کو خط لکھا ہے۔ خط میں شوبھندو نے بتایا کہ پولیس نے انہیں ہاوڑہ جانے سے روک دیا۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ میں وہاں اکیلے جا رہے تھے، اس سے دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکھڑا نے اس معاملے پر چیف سکریٹری ہری کرشنا دویدی کو طلب کیا ہے۔