ارجن ایوارڈ یافتہ سی آر پی ایف افسر عصمت دری کیس میں قصوروار

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 27-04-2024
ارجن ایوارڈ یافتہ سی آر پی ایف افسر عصمت دری کیس میں قصوروار
ارجن ایوارڈ یافتہ سی آر پی ایف افسر عصمت دری کیس میں قصوروار

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس
سینٹرل ریزرو پولیس فورس میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل  کے عہدے پر تعینات کھجن سنگھ کو ایک خاتون ساتھی کے جنسی استحصال اور ہراساں کرنے کے معاملے میں قصوروار پائے جانے کے بعد برطرف کر دیا گیا ہے۔
یو پی ایس سی نے وزارت داخلہ سے کھجن سنگھ کو برخاست کرنے کی سفارش کی تھی۔ جس پر وزارت داخلہ نے منظوری دیتے ہوئے انہیں نوٹس بھیج دیا ہے۔
معاملہ 15 دن میں پیش کرنا ہوگا۔
تفصیلی پوچھ گچھ کے بعد کھجن سنگھ کو نوٹس جاری کیا گیا۔ یو پی ایس سی نے برخاستگی کی سفارش کی، ایسے میں وزارت داخلہ نے بھی اس معاملے کو دھیان میں لیتے ہوئے نوٹس لیا تھا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں اپنا جواب دینے کے لیے 15 دن کا وقت دیا جائے گا اور اس پر غور کیا جائے گا۔
کھجن سنگھ نے 1986 کے ایشیائی کھیلوں میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔
کھجن سنگھ نے 1986 میں سیول میں کھیلے گئے ایشین گیمز میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ کھجن سنگھ نے تیراکی میں یہ تمغہ جیتا تھا۔ جس کے لیے انہیں ارجن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ سی آر پی ایف نے انہیں چیف اسپورٹس آفیسر بنایا۔
دہلی کی عدالت نے بری کر دیا تھا۔
جنسی استحصال کیس کی ابتدائی تحقیقات کے وقت، کھجن سنگھ کو سال 2021 میں معطل کر دیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں انہیں بحال کر دیا گیا۔ جو آج بھی اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ تاہم، کھجن سنگھ کو 2021 میں ہی عصمت دری کیس میں دہلی کی ایک عدالت نے بری کر دیا تھا۔ کیونکہ الزام لگانے والی خاتون نے جج کے سامنے اپنا بیان دیتے ہوئے اپنے الزامات کو یہ کہتے ہوئے واپس لے لیا کہ اس نے جو الزامات لگائے ہیں وہ غصے میں لگائے گئے ہیں۔