مرکز ابو سلیم کے معاملے میں اپنے وعدے کا احترام کرے: سپریم کورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 11-07-2022
مرکز ابو سلیم کے معاملے میں اپنے وعدے کا احترام کرے: سپریم کورٹ
مرکز ابو سلیم کے معاملے میں اپنے وعدے کا احترام کرے: سپریم کورٹ

 

 

آواز دی وائس،نئی دہلی

سنہ1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے مجرم اور گینگسٹر ابو سالم کو سپریم کورٹ نے بڑا جھٹکا دیا ہے۔ عدالت نے پیر کو کہا کہ مرکز پرتگال سے کئے گئے وعدے کا احترام کرنے اور گینگسٹر ابو سالم کو 25 سال کی سزا پوری ہونے پر رہا کرنے کا پابند ہے۔

جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے ابو سالم کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ ابو سالم نے عمر قید کی سزا پوری ہونے پر 2027 میں رہائی کی درخواست کی تھی، جس میں اس نے پرتگال میں تین سال کی سزا پوری کی تھی اور حوالگی کے وقت کیے گئے وعدوں کو پورا کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ عمر قید کی سزا سنانے والی عدالت حوالگی کے وقت حکومت کی طرف سے کسی دوسرے ملک کو کیے گئے وعدے کی پابند نہیں ہے۔ پرتگال میں 3 سال کی حراستی سزا سزا کا حصہ نہیں ہے۔ حوالگی 2005 میں ہوئی تھی۔ ہندوستان میں حکومت ایک سال کی سزا پوری کرنے کے بعد ہی فیصلہ کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ ابو سالم کو 2030 تک رہا نہیں کیا جا سکتا، لیکن اس کی 25 سالہ حراست کی مدت پوری کرنے کے بعد مرکزی حکومت صدر کو ہندوستان اور پرتگال کے درمیان حوالگی کے معاہدے کے بارے میں مشورہ دے سکتی ہے۔

 بتا دیں کہ اب سلیم کو 11 نومبر 2005 کو پرتگال سے حوالے کیا گیا تھا۔ جون 2017 میں، سالم کو مجرم قرار دیا گیا اور بعد میں 1993 کے ممبئی سلسلہ وار دھماکوں میں اس کے کردار کے لیے عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

12مارچ 1993 کو ممبئی میں تقریباً دو گھنٹے میں یکے بعد دیگرے 12 دھماکے کیے گئے۔ اس حملے میں 257 افراد ہلاک اور 713 افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔