ذیابیطس کا عالمی دن کیوں منایا جاتا ہے؟ جانیے اس کی اہمیت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 14-11-2023
ذیابیطس کا عالمی دن کیوں منایا جاتا ہے؟ جانیے اس کی اہمیت
ذیابیطس کا عالمی دن کیوں منایا جاتا ہے؟ جانیے اس کی اہمیت

 

نئی دہلی: ذیابیطس کا عالمی دن 2023: آج ملک بھر میں ذیابیطس کے کروڑوں مریض ہیں۔ اس بیماری کا کوئی علاج نہیں لیکن اگر کھانے پینے کی صحیح عادات اور خوراک کو برقرار رکھا جائے تو اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ جب کہ شوگر کے مریض کھانے پینے سے ذرا بھی لاپرواہ ہوجاتے ہیں تو اس لیے ان کے جسم میں بلڈ شوگر کی سطح نمایاں طور پر بڑھ جاتی ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے انہیں باہر سے انسولین کی مقدار میں اضافہ کرنا پڑتا ہے۔
اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو آپ کو عمر بھر دوائیں کھانی پڑتی ہیں کیونکہ آج بھی ڈاکٹروں کے پاس اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں ذیابیطس کے 10.1 کروڑ مریض ہیں۔ اس بیماری کو دوسرے لوگوں میں پھیلنے سے روکنے کے لیے مسلسل آگاہی پیدا کی جاتی ہے۔ اسی تناظر میں ہر سال 14 نومبر کو ملک بھر میں ذیابیطس کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ 
ذیابیطس کے عالمی دن کی تاریخ 
آج دنیا بھر میں ذیابیطس کا عالمی دن منانے کا آغاز 1991 میں ہوا تھا۔ انٹرنیشنل ذیابیطس فاؤنڈیشن اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اس بیماری کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ جس کے بعد 2006 میں اقوام متحدہ نے اس دن کو ذیابیطس کے عالمی دن کے طور پر تسلیم کیا۔
آج کے دور میں خراب طرز زندگی سب سے بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے لوگ کم عمری میں ہی ذیابیطس کا شکار ہو رہے ہیں۔ زیادہ کیلوریز والی غذائیں جو ہم باہر کھاتے ہیں وہ ہمارے جسم میں اضافی چربی جمع کر رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے ذیابیطس ہونے کا خدشہ ہے۔ ذیابیطس سے بچنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو اپنی کھانے کی عادات کو بدلنا ہوگا۔ 
کیا یہ لوگ ذیابیطس کے زیادہ خطرے میں ہیں؟
جن لوگوں کا وزن زیادہ ہے ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ اس لیے وزن کم کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کا وزن آپ کے جسم کے مطابق ہے تو آپ کا خطرہ کم ہے۔ لیکن اگر آپ کے کھانے کی غلط عادات کی وجہ سے آپ کا وزن بڑھ گیا ہے تو ذیابیطس کا خطرہ بھی ہے۔ تناؤ ہمیں ذیابیطس کا مریض بھی بنا سکتا ہے۔
ذیابیطس سے کیسے بچا جائے؟
اگر آپ چاہتے ہیں کہ ذیابیطس نہ ہو تو سب سے پہلے ورزش کی عادت ڈالیں۔ ورزش کرنے سے آپ کا جسم نہ صرف تندرست رہے گا بلکہ آپ کو ذیابیطس ہونے کا خطرہ بھی کم ہو جائے گا۔ کم از کم 30 منٹ ورزش کرنے کی عادت بنائیں، دن میں وافر مقدار میں پانی پییں۔ اس کے علاوہ اپنے کھانے میں آٹے اور چینی سے بنی چیزیں کم استعمال کریں۔
ذیابیطس کے مریضوں کو کیا کھانا چاہیے؟
شوگر کے مریضوں کو بھاری ناشتہ کرنا چاہیے جس سے وہ دن بھر تروتازہ رہیں گے۔ آپ ناشتے میں دلیہ، چنے جیسی صحت بخش چیزیں کھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنی خوراک میں ہری سبزیاں ضرور شامل کریں۔ پھلوں کے ساتھ آپ نارنجی، موسمی، پپیتا، سیب اور کیوی پھل بھی کھا سکتے ہیں۔ جو شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔