رمضان ۔ روزے اور صحت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 14-03-2024
رمضان ۔ روزے اور صحت
رمضان ۔ روزے اور صحت

 

 آواز دی وائس : رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہوچکا ہے،اب درجہ حرارت بھی بڑھ رہا ہے  جس کے سبب  روزہ میں جسم میں پانی کی کمی بھی ہوسکتی  ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رمضان المبارک میں  بہت احتیاط ضروری ہے ۔ اس سلسلے میں متوازن غذا کا انتخاب کرکے آپ خود کو پانی کی کمی اور صحت کے دیگر مسائل سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ قدرے ٹھنڈے موسم میں رمضان المبارک آنے کے باوجود زیادہ تر افراد دن بھر روزے میں رہنے کے بعد افطار کے وقت ٹھنڈے مشروب اور چکنائی سے بھرپور غذائیں جیسا کہ پکوڑے اور رول وغیرہ کھانے کو ترجیح دیں گے جو کہ بعض پیچیدگیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ماہرین غذائیت اور صحت کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران خصوصی طور پر ادھیڑ عمر اور زائد العمر افراد زیادہ ٹھنڈی، گرم اور چکنائی سے بھرپور غذائیں کھانے سے گریز کریں۔

ماہرین صحت کے مطابق زائد لوزنی کے شکار افراد، بلڈ پریشر، بلڈ شوگر اور کولیسٹرول جیسی پیچیدگیوں کا سامنا کرنے والے افراد بھی ٹھنڈی، میٹھی، کھٹی اور چکنائی سے بھرپور غذائیں کھانے سے گریز کریں۔دن بھر توانا رہنے کے لیے سحری میں بھی ہلکی پھلکی غذائیں، دہی، دودھ اور پانی کا متواتر استعمال کرنا چاہیئے۔

ماہرین صحت نے سحری کے دوران حد سے زیادہ پانی پینے سے بھی منع کیا ہے اور کہا ہے کہ زیادہ پانی پینے سے پیٹ پھولنے، زیادہ پیشاب آنے، مثانے میں سوزش ہونے سمیت دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ماہرین صحت نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ روزہ رکھنے کے باوجود ہر انسان کو صحت مند رہنے کے لیے معمول کے مطابق کام کرنا چاہئیے، روزہ کسی طرح بھی توانائی میں کمی نہیں لاتا اور یہ خیال کرنا کہ روزے میں آرام کرنا چاہیئے، صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق روزوں میں کوشش کرنی چاہیے کہ میٹھی اور چکنائی والی خوراک سے پرہیز کیا جائے، کیونکہ یہ کھانے نہ صرف انسانی میٹابولیزم پر منفی اثرات ڈالتے ہیں، بلکہ اس سے سر میں درد ہو سکتا ہے اور انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ روزہ کھولنے کے لیے کھجور اور دہی، پانی اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کرنا چاہیے۔اس کے بعد دس منٹ تک انتظار کرنے کے بعد ایسی خوراک لینی چاہیے جس میں معدنیات زیادہ ہوں۔

پھلوں اور سبزیوں کا استعمال

رمضان المبارک کے دوران متوازن غذا کا استعمال کرنا چاہیے جس میں پھل، سبزیاں، دالیں اور پروٹین والی غذائیں شامل ہیں۔ یہ غذائیں آپ کو روزے کی حالت میں توانا رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ اپنے کھانے میں صحت بخش اجزا کو شامل کرکے آپ روزوں میں اپنی صحت کو برقرار اور موڈ کو خوشگوار رکھ سکتے ہیں۔ افطار سے سحری کے دوران پانی زیادہ پئیں۔ جسم میں توانائی برقرار رکھنے کے لیے گری دار میوے، پھل، سبزیاں، دودھ اور پروٹین والی غذاؤں کا بھی استعمال کریں۔

پانی کی کمی کو کیسے پورا کریں؟

روزوں میں خصوصاً جب دن بھی گرم ہوں، جسم میں پانی کی کمی کا خدشہ رہتا ہے جس سے صحت کے کئی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ ان مسائل سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ نمکین، مصالحے دار کھانے اور تلی ہوئی اشیا کا کم سے کم استعمال کیا جائے۔ ایسے مشروبات کا استعمال کرنا چاہیے جن میں کیفین کی مقدار زیادہ نہ ہو کیونکہ کیفین پانی کی کمی کا سبب بنتی ہے۔ کوشش کریں کہ افطار کا آغاز پانی سے کریں۔ اگر پسینہ زیادہ آئے تو زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔

کیلوریز کو کیسے کنٹرول کریں؟

رمضان المبارک کے دوران زیادہ کیلوریز والی غذائیں استعمال کرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اسی لیے روزہ دار کو چاہیے کہ وہ میٹھے مشروبات اور زیادہ کیلوریز والی اشیا نہ کھائے۔ علاوہ ازیں، سحر و افطار میں زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو اپنے سیر ہونے کا اندازہ نہیں ہو پاتا تو آپ کو چاہیے کہ کھانا 20 منٹ میں اور اچھی طرح چبا کر کھائیں۔ اس عادت کو اپنانے سے آپ کئی گھنٹے تک خود کو توانا رکھ سکتے ہیں۔