کینیڈا اسٹوڈنٹ ویزا :منظوری میں تین سے چار ماہ ، جانیے اس تاخیر کی وجہ کیا ہے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 19-04-2024
 کینیڈا اسٹوڈنٹ ویزا :منظوری میں تین سے چار ماہ ، جانیے اس تاخیر کی وجہ کیا ہے
کینیڈا اسٹوڈنٹ ویزا :منظوری میں تین سے چار ماہ ، جانیے اس تاخیر کی وجہ کیا ہے

 

نئی دہلی : جنوری 2024 سے، کینیڈا کے اسٹوڈنٹ ویزا کی منظوری حاصل کرنے میں تین سے چار ماہ لگ رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کینیڈا کی حکومت نے اس سال بین الاقوامی اسٹوڈنٹ ویزا کی منظوری کے قوانین میں تبدیلی کی ہے۔ ایسے میں بہت سے طلباء ایسے ہیں جنہوں نے داخلہ امتحان سے قبل کینیڈا کا ویزا حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ سبھی ستمبر کے داخلے کے امتحان میں داخلہ لینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں لیکن ان کے ویزوں میں کافی تاخیر ہو رہی ہے۔

ایسی صورت حال میں، سوال یہ ہے کہ زیر التوا اور نئی درخواستوں کے حامل طلبا کینیڈا کا سٹوڈنٹ ویزا حاصل کرنے کے لیے اپنی درخواست میں کیا بہتری لا سکتے ہیں۔ کینیڈین سٹوڈنٹ ویزا ایڈوائزر بتاتے ہیں کہ کینیڈا کی حکومت نے سٹوڈنٹ ویزوں میں متعدد تبدیلیاں لاگو کی ہیں جن میں بین الاقوامی طلباء کی تعداد کو محدود کرنا بھی شامل ہے۔

بین الاقوامی طلباء کے لیے ویزا حاصل کرنے کے لیے کینیڈا کے صوبوں کی طرف سے جاری کردہ تصدیقی خطوط اب لازمی ہیں۔ کالج/یونیورسٹی کے تجویزی خطوط کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ مشیروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ تبدیلیاں 22 جنوری سے لاگو ہوئیں اور بہت سے صوبوں/علاقوں نے ابھی تک تصدیقی خطوط جاری نہیں کیے جس کی وجہ سے ان کے ویزے ابھی تک منظور نہیں ہوئے۔

تصدیقی خط جاری کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔

پنجاب میں اس معاملے پر ایک کنسلٹنٹ، گرپریت سنگھ نے کہا کہ طلباء کو پہلے کالجوں سے آفر لیٹر ملتے ہیں، پھر ٹوکن ٹیوشن فیس ادا کرنے کے بعد لیٹر آف قبولیت  اس کے بعد کالج صوبے سے طلباء کی تصدیق حاصل کرتے ہیں۔ اس وقت مانٹریال میں تصدیق جاری ہے یعنی کیوبیک اور دیگر صوبوں نے بھی اس اصول پر عمل شروع کر دیا ہے۔

مونٹریال میں طلباء کو پہلے ایک سی اے کیو (قبولیت کا کیوبیک سرٹیفکیٹ) حاصل کرنے کی ضرورت تھی، اور اب سی اے کیو کو ایک تصدیقی خط سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اس عمل کو لے کر کینیڈین کالجوں میں کنفیوژن ہے جس کی وجہ سے تصدیقی خط دینے میں تاخیر ہو رہی ہے، اس لیے طلباء کو انتظار کرنا پڑتا ہے۔

طلبہ نے مسئلہ بتایا

اس معاملے میں ایک طالب علم کمل پریت سنگھ نے بتایا ہے کہ اس نے مئی میں داخلے کے لیے جنوری کے دوسرے ہفتے میں اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے درخواست دی تھی لیکن برٹش کولمبیا کی جانب سے تصدیقی خط جاری کرنے میں تاخیر کی وجہ سے کینیڈا سے کوئی جواب نہیں ملا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا کالج برٹش کولمبیا صوبے میں ہے۔

جلدی ویزا کیسے حاصل کیا جائے؟

ویزہ کی منظوری جلدی حاصل کرنے کے لیے طلباء کیا کر سکتے ہیں؟ اس سلسلے میں، مشیر مشورہ دیتے ہیں کہ اگر طالب علموں کو تصدیقی خط موصول ہوا ہے اور پھر بھی انہیں تاخیر کا سامنا ہے، تو انہیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کا منتخب کردہ پروگرام "محدود کورسز" میں شامل نہیں ہے۔ یہ وہ پروگرام ہیں جنہیں کالجوں نے بند کر دیا ہے۔

اگر سب کچھ ترتیب میں ہے اور درخواست پر کوئی جواب موصول نہیں ہوتا ہے تو، طلباء کو کینیڈا کی حکومت کی ویب سائٹ پر ویب فارم جمع کرانے پر غور کرنا چاہیے۔ یہ ویزا کے عمل کے بارے میں معلومات حاصل کرنے یا  (کمپیوٹر اسسٹڈ امیگریشن پروسیسنگ سسٹم) کے لیے درخواست دینے کے لیے کیا جاتا ہے، جو تین سے چار ہفتوں کے اندر ویزا درخواست کی معلومات فراہم کرتا ہے۔ طالب علم کے لیے آخری حربہ یہ ہے کہ وہ درخواست واپس لے اور دوبارہ نئی درخواست کرے۔