آواز دی وائس، نئی دہلی
شیو سینا کے واحد مسلم ایم ایل اے عبدالستار بھی اس گروپ کا حصہ ہیں جنہوں نے مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی حکومت کے خلاف بغاوت کی ہے اور ریاست میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت چاہتے ہیں۔
عبدالستاربظاہران باغی سیاست دانوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں جومہاراشٹر میں ہندوتوا کی سیاست کو بچانا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق مسلم ایم ایل اے عبدالسطار نے11جون2022 کو مہاراشٹر میں چھ سیٹوں کے لیے راجیہ سبھا کےانتخابات میں ہندوقوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کو ووٹ دیا تھا۔
بی جے پی ممبر اسمبلی سنتوش دانوے نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اس کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہےکہ عبدالستار آئندہ اسمبلی انتخابات میں ایک بار پھر بی جے پی کی مدد کریں گے جیسا کہ انہوں نے راجیہ سبھا انتخابات میں کیا تھا۔
عبدالستار مہاراشٹر کے سلوڈ حلقہ سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔
وہ 2019 میں کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر شیوسینا میں شامل ہو گئے۔
اس کے علاوہ عبدالسطار سنہ 2014 میں ریاست میں کانگریس کی قیادت والی حکومت میں مختصر مدت کے لیے وزیر بھی رہ چکے ہیں۔
اورنگ آباد کے ایم ایل اے ستار واحد مسلم لیڈر ہیں جو ریاستی وزیر ہیں، مبینہ طور پر کابینہ میں اہم عہدہ نہ ملنے پر ناخوش تھے۔