خام تیل سمیت یہ چیزیں مہنگی ہو جائیں گی--- ایران اسرائیل جنگ کے اثرا ت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 16-04-2024
خام تیل سمیت یہ چیزیں مہنگی ہو جائیں گی---  ایران اسرائیل جنگ کے اثرا ت
خام تیل سمیت یہ چیزیں مہنگی ہو جائیں گی--- ایران اسرائیل جنگ کے اثرا ت

 

 ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے حالات پیدا ہو چکے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب یہ دونوں ملک کھل کر آمنے سامنے آئے ہیں۔ روس یوکرین جنگ اور اسرائیل حماس تنازع نے پہلے ہی دنیا بھر کے ممالک کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ دریں اثناء ایران اسرائیل جنگ کا ہندوستان پر بھی بڑا اثر پڑے گا۔ خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ اس سے مہنگائی متاثر ہو سکتی ہے۔ تاہم تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کا اندازہ لگانے میں کچھ وقت لگے گاہندوستان دنیا میں خام تیل کا تیسرا سب سے بڑا صارف ہے اور اپنی ضروریات کا 85 فیصد سے زیادہ پورا کرنے کے لیے درآمدات پر انحصار کرتا ہے۔ ملک کے درآمدی انحصار کو دیکھتے ہوئے، اس کا معیشت پر گہرا اثر پڑنے کا امکان ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہندوستان کا تجارتی توازن، زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر بھی متاثر ہوگی۔

 تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر گزشتہ چند دنوں میں تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ عالمی بینچ مارک برینٹ کروڈ 90 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گیا ہے۔ تیل پیدا کرنے والے بڑے ادارے کچھ عرصے سے پیداوار میں کمی کر رہے تھے۔ اس کے بعد مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے قیمتوں پر مزید دباؤ دیکھا جا رہا ہے۔ بعض ماہرین نے کہا ہے کہ اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع شروع ہوتا ہے تو اس سے نقل و حمل کا نظام، تیل کی پیداوار اور دیگر چیزیں متاثر ہوں گی۔ جس کی وجہ سے تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرنے کی توقع ہے یا اس سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔
 آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستان فی الحال ایران سے تیل نہیں خریدتا کیونکہ امریکہ نے کچھ پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ لیکن، چین ایران سے بڑی مقدار میں تیل خریدتا ہے۔ اگر جنگ کی وجہ سے ایرانی سپلائی متاثر ہوئی تو روس سے تیل حاصل کرنے کا مقابلہ بڑھ جائے گا۔ ہندوستان اس وقت روسی خام تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔
ہندوستان کے ریفائننگ سیکٹر کے عہدیداروں نے کہا کہ وہ سپلائی اور قیمتوں پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ صنعت کے اندرونی ذرائع کے مطابق، خلیج فارس اور خلیج عمان کے درمیان آبنائے ہرمز کے ذریعے تیل کی ترسیل پر تنازعہ کے اثرات پر نظر رکھنے والی اہم چیزوں میں سے ایک ہے۔ مغربی ایشیائی تیل کا ایک بڑا حصہ اسی راستے سے ہندوستان آتا ہے۔
ہندوستان سب سے زیادہ خام تیل روس سے درآمد کرتا ہے۔
 جہاز سے باخبر رہنے کے اعداد و شمار کے مطابق، روس مارچ میں ہندوستان کے لیے خام تیل کا بڑا ذریعہ تھا اور اس مہینے کے دوران نئی دہلی کی کل خام درآمدات کا 33 فیصد تھا۔ مارچ میں ہندوستان کی کل تیل کی درآمدات میں عراق، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا حصہ تقریباً 48 فیصد تھا۔ اس کے بعد ریفائنری سیکٹر کے حکام تیل کی دستیابی کو لے کر زیادہ پریشان نظر نہیں آتے۔ اگرچہ قیمتوں میں اضافے کے خدشات شدت اختیار کر گئے ہیں۔